سمندری ماحولیاتی نظام کے تحفظ کا فروغ پاکستان کی اولین ترجیح: رومینہ خورشید
اسلام آ باد (آئی این پی) پاکستان میں ڈنمارک کے سفیر جیکب لنلف نے وزیر اعظم کی کوآرڈینیٹر برائے موسمیاتی تبدیلی رومینہ خورشید عالم سے ملاقات کی اور دلچسپی کے مختلف دوطرفہ امور پر تبادلہ خیال کیا، خاص طور پر پاکستان کو گرین انرجی کی طرف منتقلی، موسمیاتی لچک پیدا کرنے، پانی کے تحفظ، حیاتیاتی تنوع کے تحفظ کے لیے تعاون پر تبادلہ خیال کیا۔رومینہ خورشید عالم نے کہا کہ سمندری ماحولیاتی نظام کا تحفظ اور ملک کی وسیع ساحلی پٹی کے ساتھ پائیدار طریقوں کو فروغ دینا ملک کی اولین ترجیح ہے۔ موجودہ حکومت کے صاف سمندر کے ایجنڈے کو حاصل کرنے کے لیے حکومت، غیر سرکاری تنظیموں اور کارپوریٹ سیکٹر کے ساتھ مل کر کوششیں کی جا رہی ہیں۔ انہوں نے ریمارکس دیے، "ہمارے سمندر ہماری معیشت اور ہماری ماحولیاتی استحکام کے لیے اہم ہیں۔ آلودگی سے نمٹنے اور سمندروں کی حفاظت کے لیے مختلف اسٹیک ہولڈرز کے تعاون سے کوششیں کی جا رہی ہیں۔ رومینہ خورشید نے ڈنمارک کے سفیر کو بتایا کہ گزشتہ مہینوں کے دوران ملک کی ساحلی پٹی کے ساتھ مینگرووز کے رقبے میں 300 فیصد اضافہ کرنا ایک اہم کامیابی ہے۔ ملاقات میں دونوں ممالک کے عزم اور موسمیاتی تبدیلی، جنگلات کی کٹائی، خشک سالی، پانی کی کمی، فضائی آلودگی، ساحلی کٹا، توانائی کے بحران کے مختلف چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے بین الاقوامی تعاون کی اہمیت پر بھی توجہ مرکوز کی گئی۔ وزیر اعظم کی کوآرڈینیٹر رومینہ خورشید عالم نے موسمیاتی ایکشن میں ڈنمارک کی قیادت کی تعریف کی اور موسمیاتی تبدیلی کے اثرات سے نمٹنے کے لیے پاکستان کی مدد کی فوری ضرورت پر زور دیا۔ دونوں رہنماں نے دو طرفہ تعاون کو بڑھانے کی ضرورت پر اتفاق کیا، رومینہ خورشید عالم نے کہا کہ یہ ملاقات ڈنمارک اور پاکستان کے درمیان شراکت داری کو مضبوط بنانے کے لیے ایک اہم قدم ہے۔
رومینہ خورشید