ملتان، پرائیویٹ ہسپتال کے مالک کا نوجوان ڈاکٹر پر وحشیانہ تشدد، خوف وہراس، سٹاف کا ڈیوٹی کرنے سے انکار
ملتان(وقائع نگار)ملتان کے معروف نجی ہسپتال میں مالک کو روٹین میں چیک کرنا مہنگا پڑ گیا۔مالک غصے میں آکر نوجوان ڈاکٹر پر تھپڑوں کی برسات کردی۔ہسپتال میں خوف و ہراس کی فضا قائم ہوگئی۔ہسپتال کے دیگر ڈاکٹروں نے احتجاجا صبح شام کی او پی ڈی پر کام(بقیہ نمبر45صفحہ6پر)
کرنے سے انکار کردیا تھا جبکہ دوسری طرف شہریوں اور ڈاکٹروں کی کثیر تعداد نے نوجوان ڈاکٹر پر تشدد کرنے کے واقعہ کو غیر قانونی عمل قرار دیا ہے.ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ رشید اباد چوک کے قریب واقع ملتان کے معروف نجی ہسپتال کے مالک نے نجوان ڈاکٹر الطاف کو محض اس بات پر تشدد کا نشانہ بنایا کہ انہوں نے انکا چیک اپ عام مریضوں کی طرح کیا۔جسکو ہسپتال کے مالک نے محسوس کیا اور اپنی بے عزتی سمجھ لیا۔اس بات کو مد نظر رکھتے ہوئے مذکورہ ہسپتال کے مالک نے تقریبا دس سے پندرہ منٹ تک ڈاکٹر الطاف خوب تھپڑوں اور مکوں سے دھلائی کی اور کپڑے بھی پھاڑ دیئے۔جس کے بعد ہسپتال کے دیگر عملے نے بڑی مشکل سے ڈاکٹر الطاف کی جان بخشی کروائی۔ڈاکٹر پر ہسپتال مالک کی طرف سے بہیمانہ تشدد کے واقعہ پر ہسپتال کے دیگر ڈاکٹروں نے گزشتہ روز احتجاجا صبح و شام او پی ڈی پر کام کرنے سے انکار کردیا۔جسکی وجہ سے مریضوں کو علاج معالجہ کی سہولیات حاصل کرنے میں دقت رہی تھی۔دوسری شہریوں اور ڈاکٹروں نے ہسپتال مالک کی طرف ڈاکٹر الطاف کو تشدد کا نشانے کے واقعہ غیر قانونی عمل قرار دیا ہے اور ارباب اختیار سے مذکورہ صورت پر نوٹس لینے کا مطالبہ کیا ہے۔انکا کہنا ہے کہ یہ عمل صرف ایک ڈاکٹر پر حملہ نہیں بلکہ پوری طبی برادری کی توہین ہے۔