خیبرپختونخوا ، حبس بے جا اور رشوت کے الزام میں4پولیس افسرمعطل
پشاور(اے این این)خیبرپختونخواہ کی مثالی پولیس کے چار افسران شہریوں کو حبس بے جا میں رکھنے اور رشوت کے الزام میں معطل کردیا۔ تفصیلات کے مطابق خیبرپختونخوا پولیس کے انسپکٹر جنرل ناصر خان درانی نے عوامی شکایات پر انکوائری کے دوران الزامات ثابت ہونے پر خیبرپختونخوا پولیس کے چار افسران کو معطل اور ایک کو ملازمت سے فارغ کردیا ہے۔ معطل شدہ افسران میں پشاور اور مردان کے تھانوں کے سب انسپکٹر شامل ہیں جو ایس ایچ او کے طورپر کام کررہے تھے ۔ پشاور کے ایک تھانے کے ایس ایچ او سب انسپکٹر محمد رفیع پر الزام تھا کہ اس نے ایک بے گناہ شہری کو حراست میں لیکر حبس بے جا میں رکھا اور ایک لاکھ روپے رشوت مانگی ، ایک ایس ایچ او سب انسپکٹر دریا خان پر الزام تھاکہ اس نے قتل کے ایک کیس میں قصداً ناقص تفتیش کی تھی اور اس سب انسپکٹر کو ملازمت کو برطرف کردیا گیا ہے۔ ایک سب انسپکٹر اعجاز خان پر الزام تھا کہ اسے شہری کی جیب سے 15 ہزار روپے نکال کر موبائل خریدا تھا اور شہری کوتشدد کا نشانہ بنایا تھا۔ یہ سب الزامات ثابت ہونے پر پولیس افسران کے خلاف محکمہ جاتی کارروائی کی گئی ہے ، معطل اوربرطرف ہونے والوں میں پشاور کے دو اور مردان کے تین سب انسپکٹر شامل ہیں۔