وہ ایک مشروب جو ماں بننے کی خواہشمند خواتین کو ہرگز استعمال نہیں کرنا چاہیے، ایک گلاس سے ہی۔۔۔ سائنسدانوں نے سخت ترین وارننگ جاری کردی
لندن(نیوزڈیسک) ایک حالیہ تحقیق میں یہ تشویشناک انکشاف سامنے آنے کے بعد کہ شراب کا ایک گلاس روزانہ کسی بھی خاتون کے حاملہ ہونے کے امکانات میں سالانہ18فیصد تک کمی کا باعث بنتا ہے، سائنسدانوں نے ماں بننے کی خواہشمند خواتین کے لئے سخت وارننگ جاری کر دی ہے کہ وہ اس نقصان دہ مشروب سے دور رہیں۔
ماہرین سمجھتے ہیں کہ الکوحل کی بہت زیادہ مقدار نہ صرف خاتون کے قدرتی دائرہ حیات پر اثر انداز ہوتی ہے بلکہ یہ بیضوں کو بھی بری طرح تباہ کرتی ہے۔
ڈیلی میل کی رپورٹ کے مطابق اس تحقیق میں21سے 45سال تک کی ان 6ہزار120خواتین پر تحقیق کی گئی جو 2007سے2016کے درمیان حاملہ ہونے کا ارادہ رکھتی تھیں۔مذکورہ تمام خواتین نے ایک سوالنامہ بھرا جس میں ان سے پوچھا گیا کہ وہ کتنا شراب پیتی ہیں اور کون سی شراب پیتی ہیں۔بی ایم جے پر شائع کئے گئے نتائج کے مطابق وہ خواتین جو روزانہ 250ملی لیٹر،یعنی 14سرونگزشراب پیتی ہیں ان کے حاملہ ہونے کے امکانات میں 18فیصد سالانہ کمی ہوتی ہے۔دوسری جانب ایسی خواتین جو ایک سے13سرونگز کے درمیان شراب پیتی ہیں ان کے حمل ٹھہرنے کے امکانات پر کوئی اثر نہیں ہوتا۔جب کہ ڈنمارک کے آرہس یونیورسٹی ہسپتال کے ماہرین نے اس صورت میں خواتین کے حاملہ ہونے پر ہلکے اثرات کا مشاہدہ کیا ہے۔
ایک قدرتی پھل جس کا جوس آپ کے جسم کی چربی کو اس طرح پگھلادیتا ہے جیسے گرمی برف کو، جان کر آزمائے بغیر نہ رہ سکیں گے
تحقیق کے مطابق وہ خواتین جو ہفتے میں ایک بار شراب پیتی ہیں ،شراب ان کے حاملہ ہونے کی خصوصیات پر 11فیصد جبکہ دو بار شراب نوشی حاملہ ہونے کے امکان میں 13فیصد کمی کا باعث بنتی ہے۔این ایچ ایس کے رہنما اصول کہتے ہیں کہ ایسی خواتین جو بچے کی خواہاں ہیں انہیں دوران حمل بھی محتاط رہنا چاہئے کیونکہ شراب بچے پر بھی برااثر ڈالتی ہے۔
یونیو رسٹی کالج لندن کی ایک ماہر ڈاکٹرعینی بریٹن نے کہا کہ الکوحل کا استعمال محدود رکھنے سے نقصان کم ہوتا ہے تاہم عقلمندی یہی ہے کہ کثرت شراب نوشی سے گریز کیا جائے۔علاوہ ازیں یونی ورسٹی آف کنٹ کے پروفیسر آف جینیٹکس پروفیسر ڈیرن گرفن کا کہنا ہے کہ ایسے جوڑے جو بچے کے خواہش مند ہیں انہیں چاہئے کہ وہ شراب سے پرہیز کریں۔