بیرونی قرضوں کا بوجھ74کھرب سے بڑھنا تشویشناک ہے،بلال شیرازی
لاہور(پ ر) مسلم لیگ ق کے رہنما و مسلم لیگ یوتھ ونگ کے مرکزی صدر سید بلال مصطفی شیرازی نے اسٹیٹ بنک آف پاکستان کی پورٹ کے مطابق پاکستان کے بیرونی قرضوں کا بوجھ74کھرب سے بڑھنے پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ بڑھتے ہوئے قرضے پاکستان کی معیشت کے لیے نقصان دہ ہیں نیز قرضوں کے حصول کے لیے بین الاقوامی اداروں کی شرائط پر نت نئے ٹیکسوں اور حکومتی اقدامات سے ملک میں مہنگائی کا سیلاب بدتمیزی برپا ہے حکومت قرضوں کے حصول کیلئے آئی ایم ایف کی شرائط پر عمل پیرا ہوکر عوام کو قربانی کا بکرا بنا رہی ہے اور ان پر ٹیکس در ٹیکس بوجھ میں مسلسل اضافہ ہورہا ہے ۔ سید بلال شیرازی نے کہا کہ جولائی2013میں یہ قرضے 64کھرب47ارب تھے جو جولائی2014میں بڑھ کر68کھرب67ارب تک پہنچ گئے انہوں نے کہا کہ جولائی2013سے اس سال جولائی تک قرضوں میں11ارب ڈالر سے زیادہ اضافہ ہوا جو ایک ریکارڈ ہے قرضوں کے بڑھتے ہوئے بوجھ کے باعث اگر پاکستان اسی طرح قرضے لیتا رہا تو 2020 میں پاکستان کا قرضہ 90ارب ڈالر تک پہنچنے کا امکان ہے۔انہوں نے کہا کہ ملکی برآمدات میں200فیصد کمی کے باعث تجارتی خسارہ خطرناک حد تک بڑھ چکا ہے ۔