ایم کیو ایم کی سیاسی جماعت کی حیثیت سے رجسٹریشن کی منسوخی کے معاملے پر درخواست گزار کو وفاقی حکومت کو دی جانیوالی درخواست عدالت میں پیش کرنے کا حکم
لاہور(نامہ نگار خصوصی )لاہور ہائیکورٹ نے ایم کیو ایم کی سیاسی جماعت کی حیثیت سے رجسٹریشن کی منسوخی کے معاملے پر درخواست گزار کو وفاقی حکومت کو دی جانے والی درخواست عدالت میں پیش کرنے کا حکم دیا ہے اور درخواست میں ترمیم کرنے کی اجازت دے دی ہے۔چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ مسٹر جسٹس سید منصور علی شاہ نے مقامی وکیل آفتاب ورک کی درخواست پر سماعت کی جس میں ایم کیو ایم کی رجسٹریشن کو چیلنج کیا گیا ہے۔ سماعت کے دوران درخواست گزار کی جانب سے احمد اویس ایڈووکیٹ پیش ہوئے اورآئین کے تحت سیاسی جماعت کامحب وطن ہوناضروری ہے اور ایم کیوایم کے قائد کے بیانات سے ثابت ہوچکا ہے کہ یہ جماعت محب وطن نہیں۔احمد اویس نے مزیدبتایا کہ پولیٹیکل پارٹیز آرڈر کے تحت کسی سیاسی جماعت پر پابندی لگانے کا اختیار وفاقی حکومت کے پاس ہے۔ چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ کیا سیاسی جماعت کی رجسٹریشن کے لئے وفاقی حکومت کو درخواست دی گئی ہے جس پر درخواست گزار کے وکیل نے بتایا کہ 3دن پہلے درخواست تھی لیکن ابھی تک اس پر کارروائی نہیں ہوئی جس پر چیف جسٹس نے نشاندہی کی کہ وفاقی حکومت کو دی جانے والی چٹھی کی نقول درخواست کے ساتھ نہیں لگائی گئی ہے، چیف جسٹس نے درخواست گزار کے وکیل کو ہدایت کی کہ وفاقی حکومت کو دی جانے والی درخواست کی نقول پیش کی جائے۔ چیف جسٹس ہائیکورٹ نے درخواست گزار کے وکیل کی استدعا منظور کرتے ہوئے درخواست میں ترمیم کی بھی اجازت دے دی ہے۔درخواست پر مزید سماعت 6ستمبر کو ہوگی۔عدالتی کارروائی کے بعد درخواست گزار نے دیگر وکلا کے ہائیکورٹ بار کے احاطے میں ایم کیو ایم کے قائد کے خلاف احتجاج کیا۔ مظاہرے میں شامل وکلا نے کتبے اٹھا رکھے تھے، وکلا نے پاکستان کے حق میں جبکہ ایم کیو ایم کے قائد کے خلاف نعرے لگائے۔