کیا الطاف حسین یونیورسٹی پایہ تکمیل تک پہنچے گی ؟

کیا الطاف حسین یونیورسٹی پایہ تکمیل تک پہنچے گی ؟

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

 کراچی( رپورٹ:عامرچوہان) متحدہ قومی موومنٹ کے بانی الطاف حسین کے نام سے منسوب حیدر آباد میں بحریہ تاؤن کے سربراہ ملک ریاض کی جانب سے اعلان کردہ یونیورسٹی کے مین سپر ہائی وے پر لگے بورڈز کو نامعلوم افراد نے اکھاڑ دیا ہے ۔یہ اکھاڑ پچھاڑ گزشتہ دنوں الطاف حسین کی افواج پاکستان اور پاکستان کے خلاف اشتعال انگیز تقاریر و بیانات پر سیاسی ،سماجی حلقوں اور عوام میں سخت غم و غصہ کے بعد کی گئی ۔یہی نہیں پاکستان کے خلاف نعرے،تقاریر اور بیانات پر خود ان کی جماعت متحدہ قومی موومنٹ کے رہنماؤں نے بانی متحدہ قومی موومنٹ الطاف حسین کی ملک اور افواج کے خلاف اشتعال انگیز تقاریر سے اظہار لاتعلقی کرتے ہوئے پاکستان کے معاملات یہاں سے ہی چلانے کا اعلان کیا ۔بحریہ ٹاؤن کے سربراہ ملک ریاض نے گورنر سندھ داکٹر عشرت العباد کے ہمراہ مورخہ 30جنوری 2013کو حیدر آباد میں الطاف حسین یونیورسٹی کا سنگ بنیاد رکھا تھا مگر گزشتہ دنوں متحدہ قومی موومنٹ کے بانی الطاف حسین کی پاکستان کے خلاف ہرزہ سرائی کے بعد عوامی سطح پر کئے گئے ایک سروے میں سیاسی وسماجی حلقوں اور عوام کی جانب سے الطاف حسین یونیورسٹی نام تبدیل کرکے معروف سماجی رہنما ء عبدالستار ایدھی سے منسوب کرنے کی اپیل کی گئی ہے ۔بحریہ ٹاؤن کے سربراہ ملک ریاض نے الطاف حسین یونیورسٹی کی سنگ بنیاد کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ پیپلز پارٹی کے کو چیئرمین و سابق صدر آصف علی زرداری نے انہیں کہا کہ حیدرآباد میں الطاف حسین کے نام سے یونیورسٹی بنائی جائے جبکہ گورنر سندھ نے بھی نے انہیں بتایا ہے کہ حیدر آباد میں یونیورسٹی نہیں ہے ۔جس پر ملک ریاض نے الطاف حسین یونیورسٹی کا سنگ بنیاد گورنر سندھ ڈاکٹر عشرت العباد کے ہمراہ رکھ دیا جو کہ مکمل نہ ہو سکی البتہ یونیورسٹی کے قیام کیلئے سابق وزیر اعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ نے مورخہ 6دسمبر 2016کو 50ایکڑ اراضی دینے کا اعلان کیا تھا جس پر متحدہ قومی موومنٹ کے بانی الطاف حسین نے اپنی تقریر میں سابق صدر آصف علی زرداری کا شکریہ بھی ادا کیا تھامگر ملک میں الطاف حسین یونیورسٹی کا نام تبدیل کرکے عبدالستارایدھی یونیورسٹی رکھنے پر سیاسی جماعتوں ،سماجی تنظیموں اورعوام کی جانب سے زور پکڑتی اپیل پرجب ہائرایجوکیشن کمیشن ،سندھ ہائیر ایجوکیشن کمیشن سے رابطے کی کوشش کی تو کوئی خاطرخواہ جواب نہ ملا بلکہ ہائیر ایجوکیشن اور سندھ ہائیر ایجوکیشن کمیشن کی یونیورسٹیز کی لسٹ میں الطاف حسین یونیورسٹی کا نام تک درج نہیں کیا گیا ہے، اس حوالے سے روزنامہ پاکستان سے گفتگو کرتے ہوئے گورنر سندھ کے مشیر برائے ایجوکیشن اور میڈیا سید وجاہت علی نے بتایا کہ فی الوقت الطاف حسین یونیورسٹی فنکشنل یونیورسٹی نہیں ہے کیونکہ ابھی اس کا چارٹرڈ ہوا ہے اور ایک لمبے مراحل کے بعد یونیورسٹی کا قیام عمل میں آئے گا، انہوں نے کہا کہ الطاف حسین یونیورسٹی ابھی تک رجسٹرڈ نہیں ہے، جب اس کا مکمل بورڈ بنے گا اور کام بھی مکمل کیا جائے گا جب ہی یہ یونیورسٹی پایہ تکمیل تک پہنچ پائے گی ۔