’امریکہ یا چین، دونوں میں سے ایک کا انتخاب کرلو!‘ چین کے خلاف امریکہ کھل کر سامنے آگیا
واشنگٹن (نیوز ڈیسک) چین کی دشمنی میں امریکہ اس قدر آگے نکل گیا کہ اپنے دیرینہ دوست اور اہم اتحادی ملک کو بھی دھمکیاں دینے لگا ہے کہ اگر چین کے ساتھ تعلق رکھنا ہے تو اس کے ساتھ دوستی ختم کرنا پڑے گی۔
غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق آسٹریلوی حکومت کو یہ دھمکی امریکی فوج کے اسسٹنٹ چیف آف سٹاف کرنل ٹام ہینسن نے دی۔ انہوں نے اپنے بیان میں کہا ”میرا خیال ہے کہ آسٹریلیا والوں کو انتخاب کرنا ہوگا۔امریکہ کے اتحاد اور چین کے ساتھ معاشی رابطے کے درمیان توازن رکھنا بہت مشکل ہوگا۔ یہ فیصلہ کرنا ہوگا کہ آسٹریلیا کے لئے دونوں میں سے کیا زیاہ اہم ہے۔ “
” سیکس ورکر “ کیوں کہا؟ ٹرمپ کی اہلیہ کا ڈیلی میل کیخلاف ڈیڑھ کروڑ ڈالر ہرجانے کا دعویٰ
امریکہ کی اعلیٰ فوجی شخصیت کی جانب سے جاری کیا جانے والا یہ بیان اس قدر متنازعہ تھا کہ امریکی دفاعی ادارہ اس سے لاتعلقی کا اظہار کرنے پر مجبور ہوگیا۔ پینٹاگون کے ترجمان نے کرنل ہینسن کے بیان پر تبصرہ کرتے ہوئے اسے ان کا ذاتی خیال قرار دے دیا۔ ترجمان کا کہنا تھا ”یہ خیال کہ آسٹریلیا یا کسی بھی اور ملک کو امریکہ کے ساتھ دیرینہ تعلقات اور چین کے ساتھ نئے تعلقات کے درمیان انتخاب کرنا پڑے گا، ایک غلط انتخاب ہے۔ “
امریکی حکام کی اس بیان سے لاتعلقی مشکوک سمجھی جا رہی ہے کیونکہ حال ہی میں ایک پارلیمانی کتابچے میں امریکی ارکان پارلیمنٹ کو بھی خبردار کیا گیا کہ وہ چین کے ارادوں کے بارے میں محتاط رہیں۔
ا س سے پہلے آسٹریلیا کو چین کی تنقید کا سامنا بھی کرنا پڑا ہے کیونکہ اس نے امریکہ کی دوستی کا بھرم رکھنے کے لئے بحیرہ جنوبی چین کے معاملات میں مداخلت کرکے چین کو ناراض کردیا تھا، باوجود اس کے کہ چین اس کا سب سے بڑا تجارتی شراکت دار اور بیرونی سرمایہ کاری کا بڑا ذریعہ ہے۔ چین کی جانب سے صرف گزشتہ ایک سال کے دوران آسٹریلیا کے پراپرٹی سیکٹر میں 11 ارب ڈالر (تقریباً 11 کھرب پاکستانی روپے) سے زائد کی سرمایہ کاری کی گئی ہے۔