امریکہ نے امداد نہیں ، پاکستان کا وہ پیسہ روکا جو ہم نے دہشتگردی کیخلاف جنگ میں خرچ کیاہے :وزیر خار جہ کا امر یکی فیصلے پر ردعمل

امریکہ نے امداد نہیں ، پاکستان کا وہ پیسہ روکا جو ہم نے دہشتگردی کیخلاف جنگ ...
امریکہ نے امداد نہیں ، پاکستان کا وہ پیسہ روکا جو ہم نے دہشتگردی کیخلاف جنگ میں خرچ کیاہے :وزیر خار جہ کا امر یکی فیصلے پر ردعمل

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن)وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہاہے کہ امریکہ نے ہماری امداد نہیں روکی بلکہ یہ وہ پیسہ تھا جو پاکستان نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں خرچ کیا اور یہ پیسہ امریکہ نے ہم کو ادا کرنا تھا ۔

تفصیلات کے مطابق امریکہ کی جانب سے پاکستان کا کولیشن سپورٹ فنڈ روکے جانے کے فیصلے پر ردعمل دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پاکستان نے دہشتگردی کے کیخلاف جنگ میں خطیر رقم خرچ کی اور امریکہ نے یہ پیسہ ہمیں ادا کرنا تھا ۔انہوں نے کہا کہ یہ کوئی امداد نہیں تھی جو روک لی گئی بلکہ یہ ہمارا پیسہ ہے جو ہم نے خرچ کیا تھا اور یہ پیسہ امریکہ نے ہم کو ادا کرنا تھا ۔وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ امریکی وزیر خارجہ کے5ستمبر کو دورہ پاکستان کے دوران ان سے بات چیت ہوگی ۔ ہم ان کا نقطہ نظر سنیں گے اور اپنا موقف ان کوبتائیں گے ۔ ہماری کوشش یہی ہے کہ عزت و احترام کے رشتے کو ملحوظ خاطر رکھتے ہوئے اپنے تعلقات آگے بڑھائیں۔ انہوں نے کہا کہ پچھلی حکومت کی امریکہ ساتھ کوئی بات چیت نہیں ہورہی تھی اور تعطل تھا ۔ اب جب نئے سرے سے آغاز ہورہاہے تو ہم کوشش کریں گے کہ اپنے تحفظات کو مدنظررکھتے ہوئے تعلقات کو آگے بڑھانے کی کوشش کریں ۔ ہمارا مقصد یہ ہے کہ ہم اس خطے کو اور دنیا کودہشت گردی سے پاک کریں ۔ افواج پاکستان کی اس کے لئے بے پنا قربانیاں ہے ۔ پاکستان کے شہریوں نے بھی اس جنگ میں قربانیاں دی ہیں۔ انہوں نے کہاکہ جو میں نے حاصل کرنا تھا کرلیا اور اس کے لئے اللہ کا شکر بجا لاتا ہوں۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم کا دورہ جی ایچ کیو بہت اچھی بات ہے اور یہ دورہ ملکی مفاد میں ہواہے ۔ ایک صحافی کے سوال پر انہوں نے کہا کہ ”رات گزر گئی ،بات گزر گئی “آگے پر بات کرو۔ انہوں نے کہا کہ نائیجیر یا میں دو پاکستانی جہاز پر کام کررہے تھے ۔ ہم ان کے حوالے معلومات حاصل کررہے ہیں اور ان کی جو ممکن ہوسکا قانونی مدد کریں گے ۔ جلال آباد قونصل خانے کے حوالے سے سوال پر انہوں نے کہا کہ اس معاملے پر افغان حکومت کے ساتھ رابطے میں ہیں۔