نارووال روڈ کی تعمیر نہ کرنے کیخلاف درخواست، چیف جسٹس لاہورہائیکورٹ کا3 ہفتے میں رپورٹ پیش کرنے کاحکم
لاہور(ڈیلی پاکستان آن لائن)نارووال روڈ تعمیر نہ کرنے کیخلاف درخواست پر چیف جسٹس لاہورہائیکورٹ نے نیب کو جامع رپورٹ 3 ہفتے میں دینے کی ہدایت کردی،عدالت نے کہاکہ سب سے بڑا مسئلہ ڈیزائننگ علاقے کے مطابق نہیں کی گئی ،شاید اس کی کسی نے نشاندہی نہیں کی،جان بوجھ کر نہیں کی یاان میں اہلیت نہیں تھی ۔
نجی ٹی وی کے مطابق لاہورہائیکورٹ میں نارووال روڈ تعمیر نہ کرنے کیخلاف درخواست پر سماعت ہوئی،چیف جسٹس قاسم خان کے حکم پر ڈی جی نیب سلیم شہزاد عدالت میں پیش ہوئے۔
چیف جسٹس ہائیکورٹ نے کہاکہ کیا نیب میں ایساشعبہ ہے جو یہ بتاسکے سڑک کی ڈیزائننگ درست تھی ،چیف جسٹس قاسم خان نے استفسار کیا کہ کیا آپ کسی لیبارٹری سے چیک کرتے ہیں؟، ڈی جی نیب نے کہاکہ ہم ایکسپرٹ کو ایسے کام چیک کرنے کیلئے شامل کر لیتے ہیں، ہم انجینئرنگ یونیورسٹی کی لیب سے چیک کرا لیتے ہیں ،چیف جسٹس قاسم خان نے کہاکہ اس سڑک کو بنانے کے معاملے پر سنجیدہ الزامات لگائے گئے ہیں ،ڈیزائننگ کے نقائض کو نظرانداز کیا،جان بوجھ کر کیا یاسمجھ ہی نہیں آئی ؟۔
چیف جسٹس قاسم خان نے استفسارکیا کہ کیا ڈیزائننگ کی تیزی میں کوئی خاص وجہ تھی؟،عدالت نے ڈی جی نیب سے استفسار کیا کہ مکمل رپورٹ کب تک تیارکرلیں گے؟عدالت نے ڈی جی نیب کوحکم دیتے ہوئے کہ 3 ہفتے میں رپورٹ مکمل کرکے پیش کریں ۔
عدالت نے مزید کہاکہ سب سے بڑا مسئلہ ڈیزائننگ علاقے کے مطابق نہیں کی گئی ،شاید اس کی کسی نے نشاندہی نہیں کی،جان بوجھ کر نہیں کی یاان میں اہلیت نہیں تھی ،عدالت نے کہاکہ بیرون ملک سے آنے والے افراد کیا آسانی سے سفر کرتے ہیں یا نہیں ؟۔
چیف جسٹس لاہورہائیکورٹ نے نیب کو جامع رپورٹ3 ہفتے میں دینے کی ہدایت کرتے ہوئے نیب اوروفاقی حکومت سے رپورٹ طلب کرلی اوردرخواست پر سماعت29 ستمبرتک ملتوی کردی۔