ڈی سی آفس میں سیکیورٹی برانچ کے انچارج میاں امتیاز احمد ملازمت سے ریٹائر ہو گئے

  ڈی سی آفس میں سیکیورٹی برانچ کے انچارج میاں امتیاز احمد ملازمت سے ریٹائر ...

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

حافظ آباد(نمائندہ پاکستان)ڈپٹی کمشنر آفس کی سیکیورٹی برانچ کے انچارج میاں امتیاز احمدمدت پوری ہونے پر ملازمت سے ریٹائر ہو گئے۔ ان کے اعزاز میں ایک پروقار تقریب کا اہتمام کیا گیا۔ تقریب میں ڈپٹی کمشنر عبدالرزاق، ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر ولید بیگ مرزا، اسسٹنٹ کمشنر منور حسین، جنرل اسسٹنٹ ریونیو صغیر احمد باجوہ سمیت ضلعی افسران،ایپکا ڈی سی آفس کے صدر ماجد حسین، رائے حسین علی کھرل، نوید احمدنون سمیت ملازمین کی بڑی تعداد نے تقریب میں شرکت کی۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ڈپٹی کمشنر عبد الرزاق اور دیگر مقررین نے ملازمت سے ریٹائر ہونے والے انچارج سیکیورٹی برانچ میاں امتیاز احمد کی پیشہ وارانہ صلاحیتوں اور انکی کارکردگی پر انہیں مبارکباد پیش کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے دوران ملازمت اپنے فرائض بڑی ایمانداری اور دیانتداری سے سر انجام دیے ہیں۔ جس پر وہ مبارکباد کے مستحق ہیں۔انکا کہنا تھا کہ سرکاری فرائض ایمانداری، محنت اور لگن سے سرانجام دینے والے ملازمین و افسران کو ہمیشہ قدر کی نگاہ سے دیکھا جاتا ہیا۔

ور ایسے فرض شناس ملازمین و افسران نہ صرف محکمے کی کارکردگی میں اضاقے کا باعث بنتے ہیں بلکہ انکی صلاحیت میں بھی اضافہ ہو تا ہے۔ ڈپٹی کمشنر اور دیگر مقررین نے ریٹائر ہونے والے امتیا ز احمد کو اعزازی شیلڈز، پھولوں کے ہاراور دیگر تحائف بھی پیش کیے۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے مدت ملازمت پوری کرنے والے انچارج سیکیورٹی برانچ میاں امتیاز احمد نے ڈپٹی کمشنر سمیت تمام افسران،ملازمین اور ایپکا راہنماوں کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ انکے اعزاز میں تقریب کاانعقاد بڑے فخر کی بات ہے۔ انہوں نے ہمیشہ سرکاری فرائض کو ایمانداری اور فرض شناسی سے انجام دیااور کوشش کی کہ انکے کام سے محکمہ، ادارہ اور ضلع کی عزت و قار میں اضافہ ہو۔

 انہوں نے کہا کہ28 اگست کو ریگولیٹر نے تجدید روکنے کے عمل کو غیر قانونی قرار دے دیا اور ایسوسی ایشن کو حکم جاری کیا کہ ان ممبران کی ممبرشپ کی تجدید کی جائے۔الیکشن کمیشن کٹلری ایسوسی ایشن نے ریگولیٹر کے فیصلے کو ماننے سے انکار کر دیا۔جبکہ 29اگست کو بابائے کٹلری  ایسوسی ایشن حمید اختر چڈ ھا صاحب نے الیکشن کے لیے کاغذات نامزدگی جمع کرنے سے انکار کر دیا۔ وجہ بتائی کہ ان کا نام وٹر لسٹ میں شامل نہیں ہے، جبکہ ریگولیٹر کے فیصلے پر بتایا کہ اس   میں ممبرشپ کی تجدید کا حکم  ہے جبکہ فوری تجدید کا حکم نہیں ہے۔

مزید :

علاقائی -