اسرائیل کے جنین، طولکرم اور طوباس کے پناہ گزین کیمپوں پر حملے، 22شہید
تل ابیب(آن لائن) مسلسل پانچویں روز بھی قابض اسرائیل کی برّی اور فضائی افواج نے مغربی کنارے کے علاقوں جنین، طولکرم اور طوباس کے پناہ گزین کیمپوں پر حملے جاری رکھے۔عرب میڈیا کے مطابق مغربی کنارے کے علاقوں میں اسرائیلی ایئرفورس کے لڑاکا طیاروں نے پناہ گزین کیمپوں پر بمباری کی اور اسرائیلی ٹینکوں نے نہتے فلسطینیوں پر چڑ ھائی کردی۔صیہونی ریاست کی قابض فوج نے پناہ گزین کیمپوں میں نہتے فلسطینیوں پر گولیاں برسائیں اور نجی املاک کو نذر آتش کردیا۔ صیہونی فوج کی جابرانہ کارروائیوں میں ابتک 22 فلسطینی شہید ہوگئے۔شہید ہونیوالوں میں اسلامی جہاد کے کمانڈرز بھی شامل ہیں۔ جھڑپ میں اسرائیلی فوج کا ایک اہلکار بھی مارا گیا۔مزید بر آں اسرائیل نے غزہ میں پولیو مہم کیلئے جنگ بندی کی خبروں کی تردید کردی۔عرب میڈیا کے مطابق اسرائیلی وزیرِ اعظم ہاس نے غزہ میں ویکسینیشن مہم سے متعلق بیان جاری کیا ہے۔اسرائیلی وزیرِ اعظم ہاؤس کا کہنا تھا غزہ میں پولیو کے قطرے پلانے کیلئے جنگ بندی کی خبریں غلط ہیں۔دوسر ی طر ف اسرائیلی فوج نے کہاہے انہیں غزہ کی ایک سرنگ سے 7 اکتوبر کو حماس کی جانب سے اغوا کرکے یرغمال بنائے جانیوالے مزید 6 افراد کی لاشیں ملی ہیں۔ ان میں 5 اسرائیلی اور ایک امریکی شہری شامل ہے۔فلسطینی مزاحمتی تنظیم حماس نے کہا ہے جن یرغمالیوں کی لاشیں ملیں وہ اسرائیلی فوج کی جانب سے کیے گئے فضائی حملوں میں ہلاک ہوئے۔ اسرائیلی وزیرِ اعظم نیتن یاہو نے کہا سرنگ سے ملنے والی 6 لاشوں کی ذمے دار حماس ہے۔ اسرائیل باقی مغویوں کی رہائی کے معاہدے کیلئے پرعزم ہے۔نیتن یاہو کا کہنا تھاجنہوں نے یرغمالیوں کو قتل کیا ہے وہ معاہدہ نہیں چاہتے۔ یرغمالیوں میں امریکی اسرائیلی اور روسی اسرائیلی شہری شامل تھے، ہم اپنے قیدیوں کی زندگیوں کا جوبائیڈن سے زیادہ خیال رکھتے ہیں۔رفح سے 6 یرغمالیوں کی لاشیں ملنے کے بعد ان کے اہلِ خانہ اور متعلقہ گروپس نے کل ملک بھر میں حکومت کے خلاف احتجاجی مظاہروں کا اعلان کردیا۔اسرائیلی میڈیا کے مطابق حماس سے اسرائیلی یرغمالیوں کی بازیابی کیلئے متحرک گروپس اور فورمز نے 6 یرغمالیوں کی لاشیں ملنے پر شدید احتجاج کرتے ہوئے کہا نیتن یاہو اور ان کی حکومت نے یرغمالیوں کو مرنے کیلئے اکیلا چھوڑ دیا ہے۔مزید بر آں امریکی صدر جوبائیڈن نے امید کا اظہار کرتے ہوئے کہا میرا خیال ہے کہ ہم غزہ میں ایک معاہدے تک پہنچنے کے قریب ہیں۔ دوسری جانب حماس اور اسرائیل کے درمیان قیدیوں کے تبادلے اورغزہ میں جنگ بندی کے لیے بالواسطہ بات چیت جاری ہے مگر اس بات چیت میں کسی بڑی پیش رفت کی تصدیق نہیں ہوسکی۔
غزہ