کمیشنز کیلئے آئی پی پیز کے معاہدے کئے گئے : پروفیسر ابراہیم

  کمیشنز کیلئے آئی پی پیز کے معاہدے کئے گئے : پروفیسر ابراہیم

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

                                                                        پشاور(پریس ریلیز) امیر جماعت اسلامی خیبر پختونخوا پروفیسر محمد ابراہیم خان نے کہا ہے کہ حکمرانوں نے اپنی کمیشنز کے لیے آئی پی پیز کے ساتھ معاہدے کیے، سینکڑوں کی تعداد میں آئی پی پیز موجود ہیں جن میں سے اکثر اپنی مدت بھی پوری کرچکے ہیں اور بہت سے بجلی بھی نہیں بنا رہے لیکن انھیں کیپسٹی چارجز کی مد میں ادائیگیاں جاری ہیں۔ حکومت یہ سارے پیسے عوام کی جیبوں سے نکال رہی ہے۔ حکومت اور جماعت اسلامی کے درمیان پینتالیس دنوں میں بجلی کی قیمتوں میں ریلیف دینے کے معاہدے کے چوبیس دن گزر چکے ہیں، اکیس دن باقی ہیں، ابھی تک عوام کو خاطر خواہ ریلیف نہیں مل سکا۔ حکومت سن لے، اگر معاہدوں سے انحراف کیا تو اسلام آباد کی طرف لانگ مارچ کریں گے۔ حکومت نے عوام کو ریلیف نہ دیا اور زیادتیوں کا سلسلہ جاری رکھا تو ان کا انجام شیخ حسینہ واجد سے بھی بدتر ہوگا۔ جماعت اسلامی عوام کا مقدمہ لڑ رہی ہے۔ عوام کو تنہا نہیں چھوڑیں گے۔ ان خیالات کا اظہار انھوں نے ہری پور میں ماہانہ تربیتی اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ تربیتی اجتماع سے جماعت اسلامی خیبر پختونخوا کے سیکرٹری جنرل عبدالواسع اور امیر ضلع ہری پور غزن اقبال خان نے بھی خطاب کیا۔ عبدالواسع نے ممبر سازی مہم تحریک کی ملٹی میڈیا پریزینٹیشن پیش کی۔ پروفیسر محمد ابراہیم خان نے اپنے خطاب میں مزید کہا کہ آئی پی پیز سب سے پہلے بینظیر لے کر آئیں، پھر نواز شریف نے اپنے معاہدے کیے، پرویز مشرف نے ان میں مزید اضافہ کیا۔ آصف علی زرداری بھی کسی سے پیچھے نہیں رہے اور آخر میں عمران خان نے بھی اپنی حکومت انھی بیساکھیوں کے حوالے کی۔ آئی پی پیز کی گنگا میں سب جماعتوں نے ہاتھ دھوئے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ کسی کو بھی عوام کا مفاد عزیز نہیں ہے، سب اپنی حکومت بچانا اور اپنے اکا_¶نٹس بھرنا چاہتے ہیں۔ حکمرانوں نے عوام کو مہنگائی، بدامنی، لاقانونیت اور بے روزگاری کے تحفے دیئے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ جماعت اسلامی نے آئی پی پیز معاہدوں کے خلاف 14دن کا کامیاب دھرنا دیا اور 28اگست کو کامیاب ہڑتال کی۔ حکومت کے پاس عوام کو ریلیف دینے کے لیے ابھی بھی وقت ہے۔ اگر عوام کے مسائل برقرار رہے تو پھر حکومت کے خلاف میدان میں نکلنے اور اسے گرانے کا آپشن بھی موجود ہے۔انھوں نے کہا کہ حکمران ہوش کے ناخن لیں اور بنگلہ دیش کی وزیر اعظم حسینہ واجد سے سبق سیکھ لیں۔ اگر سبق نہ سیکھا تو حسینہ واجد کی طرح ہیلی کاپٹر یا جہاز میں بھاگنے کا موقع بھی نہیں ملے گا۔ اس موقع پر جماعت اسلامی کے صوبائی سیکرٹری جنرل عبدالواسع نے ممبر سازی مہم تحریک کے حوالے سے اپنے خطاب میں کہا کہ ممبر سازی مہم یکم ستمبر سے شروع ہوگئی ہے۔ اضلاع کو ممبر سازی کے اہداف دے دئیے گئے ہیں۔ ان شاءاللہ بھر انداز میں ممبر سازی مہم چلائیں گے اور لوگوں کو جماعت اسلامی کا حصہ بنائیں گے۔ انھوں نے کہا کہ ہمارے سب سے زیادہ مخاطب نوجوان ہیں، نوجوان ہی ملک کا سرمایہ ہیں۔ ان کو اپنے ساتھ شامل کرکے پاکستان کو ترقیافتہ، اسلامی اور خوشحال مملکت بنائیں گے۔