حکومت سیلاب متاثرین کو ریلیف دینے کیلئے ہنگامی اقدامات کرے، مینا جعفر لغاری
راجن پور(تحصیل رپورٹر) علاقہ پچادھ میں مرنج ڈیم تعمیر نہ ہونے سے شدید تباہی ہوئی۔ لاکھوں لوگوں کی جان ومال اور گندم پانی کی نظر ہوگئے ہیں ان کی حالت دیکھ کرکے ترس اتا ہے۔ حکومت فوری طور پر متاثرین کے لیے مالی امداد کے علاوہ علاقہ کو افت ذدہ قرار دے کرکے ریلیف فراہم کرئے۔ ان خیالات کااظہار سابق رکن قومی اسمبلی ڈاکٹر مینا جعفرخان لغاری(بقیہ نمبر17صفحہ7پر)
نے علاقہ پچادھ بستی حجانہ اور ہڑند۔ اور ٹبی سولگی۔ لنڈی سیدان ودیگر علاقوں میں سیلاب سے متاثرہ علاقوں کے دورہ کے موقع پر کہی۔ اس موقع پر امیدوار ممبر صوبائی اسمبلی مرزا شہزاد ہمایوں۔ میاں افسر خان قریشی۔قاسم خان لنگرانہ۔ علی انصاری ودیگر موجود تھے۔ انہوں نے کہا کہ ہر سال کوہ سلیمان کے پہاڑوں سے انے والے رودکوئی کے سیلاب کی وجہ لوگ شدید متاثر ہوتے ہیں۔ سابق رکن قومی اسمبلی جعفرخان لغاری نے ان علاقوں کو محفوظ کرنے اور سرسبز بنانے کے لیے مرنج ڈیم بنانے کی کوشش کی۔ اگر ڈیم بناجاتا تو ایسی صورت حال نہ ہوتی۔ لوگوں کی حالت کو دیکھ کرکے ترس اتا ہے۔ علاوہ ازیں علاقہ پچادھ کی سیاسی ومذہبی شخصیت میاں افسر خان قریشی کی طرف سے دیے گئے ظہرانہ میں شرکت کی۔ اس موقع پر انہوں نے کہا کہ لغاری خاندان نے علاقہ پچادھ میں سب سے زیادہ ترقیاتی کام کرائے اور یہاں کی بے روزگاری کے خاتمہ کے لیے کام کیا اور متعدد لوگوں کو روز گار کے مواقع دیے۔ ہماری سیاست عوامی خدمت اور علاقائی ترقی کے گرد گھومتی ہے۔ قبل ازیں انہوں نے سابق امیدوار ایم پی اے کی رہاش گاہ پر کارکنان سے خطاب کیا۔ اس موقع پر سابق ناظم مرزا شفقت اللہ۔ مرزا گل نواز خان۔ مرزا عدنان۔ مرزا شیراز خان۔ مرزا یوسف خان۔ فاروق احمد لغاری۔ زوالقرنین کلاسرہ۔ خلیل احمد وریا۔ ملک عبدالکریم ببر ودیگر کارکنان موجود تھے۔