مشعال کی کارکردگی غیر تسلی بخش، بشریٰ بی بی کا نام استعمال کرتی تھی : شوکت یوسفزئی
پشاور (این این آئی)خیبر پختونخوا کے وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور کے مشیر برائے محکمہ سماجی بہبود مشعال یوسفزئی سے قلمدان واپس لینے اور پارٹی کے اندر مخالفت کی اندرونی کہانی سامنے آگئی۔ذرائع کے مطابق مشعال یوسفزئی کے پارٹی کے مرکزی معاملات میں مداخلت پر اعتراض ہے، پارٹی کے سینیئر رہنما نے ”ڈی نوٹیفائی مشعال“کا میسج علی امین گنڈاپور کو بھیجا، سینئر رہنما نے بانی پی ٹی آئی کے کہنے پر میسج وزیر اعلیٰ کو بھیجا۔ذرائع نے بتایاکہ مشعال یوسفزئی صوبے کو چھوڑ کر مرکز میں زیادہ رہتی تھیں، ان کے خلاف بانی پی ٹی آئی کو سینئر قیادت کی جانب سے شکایات ملیں۔ذرائع کے مطابق مشعال یوسفزئی پر ہر جگہ بشریٰ بی بی کا نام استعمال کرنے کا بھی الزام ہے، ان کی بطور مشیر محکمہ سماجی بہبود کارکردگی بھی غیرتسلی بخش تھی۔دوسری جانب پی ٹی آئی کے سینئر رہنما شوکت یوسفزئی نے کہاکہ مشعال کی نہ کابینہ میں کارکردگی تھی نہ پارٹی کو کچھ فائدہ دیا، ان کا رابطہ صرف اعلیٰ قیادت کے ساتھ ہی ہوتا تھا۔انہوںنے کہاکہ مشعال کو کابینہ میں لینا میرے لیے بڑا باعث تعجب تھا، مجھے نہیں پتا ان کی پارٹی میں کیا خدمات ہیں، بطور وکیل ہمارے ساتھیوں کی بھی کوئی مدد ان کی طرف سے نہیں ہوئی۔شوکت یوسفزئی نے کہاکہ وزیراعلیٰ کو مشعال کی کام کرنے کی صلاحیت کا پتا چل گیا ہے، میں سمجھتا ہوں وزارتوں کی تقسیم پر ضرور نظر ثانی ہونی چاہیے۔خیال رہے کہ گزشتہ دنوں مشیربرائے سماجی بہبود مشعال یوسفزئی سے قلمدان واپس لے لیاگیا تھا۔
شوکت یوسفزئی