امریکہ جنوبی کوریا کا دفاع کرے گا:جان کیری

واشنگٹن(مانیٹرنگ ڈیسک)امریکی وزیر خارجہ جان کیری نے کہا ہے کہ وہ شمالی کوریا سے جنگ کی صورت میں اپنے اتحادی جنوبی کوریا کا دفاع کرے گا۔ امریکہ اور شمالی کے درمیان جاری کشیدگی میں مزید اضافہ ہوا ہے۔ امریکہ کی جانب سے حالیہ بیان کے بعد شمالی نے اپنے ایک مشترکہ صنعتی مرکز میں جنوبی کوریا کے کارکنوں کو داخلے سے روک دیا ہے۔جنوبی کوریا کے حکام کے مطابق کیسونگ میں قائم کارخانوں میں موجود کارکنوں کو واپس جانے کی اجازت دی گئی ہے، لیکن انہیں جنوبی کوریا سے واپس نہیں آنے دیا جا رہا۔جنوبی کوریا کی حکومت نے شمالی کوریا کی جانب سے مشترکہ صنعتی زون میں داخلے پر پابندی کے حوالےسے افسوس کا اظہار کیا ہے۔صحافیوں سے بات کرتے ہوئے جنوبی کوریا کے حکومتی ترجمان نے اس پابندی کے فوری خاتمے کا مطالبہ کیا۔یاد رہے کہ مارچ 2009ءمیں بھی امریکہ اور اس کے اتحادی ملک جنوبی کوریا کی سالانہ مشقوں کے دوران جنوبی کوریا پر اس قسم کی پابندی عائد کی گئی تھی۔امریکی وزیر خارجہ جان کیری نے جنوبی کوریائی وزیر خارجہ کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ شمالی کوریا کی قیادت کے حالیہ اقدامات “ناقابل قبول” ہیں۔امریکی حکومت کے ایک ترجمان نے کہا ہے کہ میزائل حملے کے خلاف دفاعی نظام کو پہلے ہی متحرک کیا جا چکا ہے جو کسی بھی میزائل حملے کے جواب میں کارروائی کریں گے۔دوسری جانب اقوامِ متحدہ کے سیکرٹری جنرل بانکی مون نے کہا کہ شمالی کوریا کا بحران حد سے زیادہ آگے بڑھ گیا ہے اور شمالی کوریا دوسرے ملکوں کے ساتھ تصادم کے راستے پر چل رہا ہے جو جنگ کی طرف دھکیل سکتا ہے۔واضح رہے کہ منگل کو ہی شمالی کوریا نے 2007ءمیں بند کیے گئے اپنے یونگ بیون ری ایکٹر کو دوبارہ چلانے کا اعلان کیا تھا، جس کا مقصد جوہری ہتھیاروں کی تیاری کے لیے یورینیم کی افزودگی کا عمل شروع کرنا ہے۔