اے ڈی خواجہ کے تبادلے کا نوٹیفیکیشن واپس لیاجائے،سول سوسائٹی انسانی ومزدور تنظیموں کا مطالبہ

اے ڈی خواجہ کے تبادلے کا نوٹیفیکیشن واپس لیاجائے،سول سوسائٹی انسانی ومزدور ...

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

کراچی (این این آئی) سول سوسائٹی، انسانی اور مزدور حقوق کے لیے کام کرنے والی تنظیموں کے رہنماؤں نے حکومت سندھ سے مطالبہ کیا ہے کہ آئی جی پولیس سندھ اے ڈی خواجہ کے تبادلے کا نوٹیفیکیشن واپس کیا جائے۔ یہ فیصلہ غیر قانونی و غیر آئینی ہے اور سندھ ہائی کورٹ نے ان کے تبادلے پر حکم امتناعی جاری کیا ہواہے۔اگر آج یہ فیصلہ واپس نہیں لیا گیا تو صوبائی حکومت کے خلاف توہین عدالت کی درخواست دائر کریں گے۔اتوار کے روز کراچی پریس کلب میں مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے پاکستان انسٹی ٹیوٹ آف لیبر ایجوکیشن اینڈ ریسرچ پائلر کے سربراہ کرامت علی، سابق چیف آ ف سٹیزن پولیس لائزان کمیٹی ناظم ایف حاجی، عورت فاؤنڈیشن کی ڈائریکٹر مہناز رحمٰن، ورکرز ایجوکیشن اینڈریسرچ آرگنائیزیشن کے سربراہ میر ذوالفقار علی اور مسز سعید بلوچ نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آئینی طور پر پولیس سربراہ کا عہدہ تین سال کے لیے ہوتا ہے۔سندھ صوبائی حکومت کی جانب سے اے ڈی خواجہ کی بطور آئی جی کے وفاق کو واپسی کے لیے لکھے گئے خط اور اس کے بعد بغیر وفاقی حکومت کے جواب کے آئی جی کے تبادلے کا نوٹیفکیشن جاری کرنے کے اقدام کی شدید مذمت کرتے ہیں اور اس سلسلے میں مزید عدالتی کاروائی کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔انھوں نے کہا کہ ہماری پٹیشن کا مقصدکسی فرد واحد کی بطور پولیس سربراہ کے تقرری ہرگز نہیں ہے، مگر سندھ حکومت جس طرح قانون کی دھجیاں اڑا رہی ہے وہ کسی طرح قابل قبول نہیں ہے۔
مطالبہ

مزید :

صفحہ اول -