ہیں۔ دیامر بھاشا ڈیم فلائٹ آپریشن بندش، سول ایوی ایشن کو 3.50ارب سے زائد کا نقصان
دیامر بھاشا ڈیم منصوبے پر فروری تک 99 ارب روپے کے اخراجات ہوئے
اسد عمر کی زیر صدارت بریفنگ
اسلام آباد (این این آئی)وفاقی وزیر منصوبہ بندی اسد عمر کی زیر صدارت دیامر بھاشا ڈیم منصوبے کا جائزہ اجلاس ہوا جس میں بتایاگیاکہ دیامر بھاشا ڈیم منصوبے پر فروری تک 99 ارب روپے کے اخراجات ہوئے۔بتایاگیاکہ دیامر بھاشا ڈیم منصوبے کی زمین کی خریداری کے لیے 94 ارب روپے خرچ ہوئے، واپڈا منصوبے کے مرکزی ڈیم اور متعلقہ اسٹرکچر کا کنٹریکٹ آئندہ چند ہفتوں میں دے گا،منصوبے پر رواں سال تعمیراتی کام پر 61 ارب روپے خرچ کیے جائیں گے۔ بریفنگ میں بتایاگیاکہ منصوبے کے چھ حصوں کا مرحلہ وار کنٹریکٹ دیا جائے گا، ڈیم ستمبر 2027 اور منصوبے کی مکمل تکمیل مارچ 2028 میں متوقع ہے،وزیراعظم ڈیم فنڈ میں 12.17 ارب روپے موجود
اسلام آباد(سٹاف رپورٹر) کرونا وائرس کے پیش نظر بین الاقوامی پروازوں کی بندش کے باعث پاکستان کی ہوا بازی کی صنعت کو ایک ماہ میں ساڑھے تین ارب سے زائد کا نقصان اٹھانا پڑا۔تفصیلات کے مطابق دنیا بھر میں کرونا وائرس سے جہاں عالمی معیشت کو زبردست دھچکا پہنچا ہے، وہیں پروازوں کی بندش سے ہوا بازی کی صنعت بری طرح متاثر ہوئی ہے۔بین الاقوامی پروازوں کی بندش سے پاکستانی ہوابازی کی صنعت پر منفی اثرات پڑے ہیں اور صرف مارچ کے مہینے میں سول ایوی ایشن کو 3ارب 61کروڑ روپے سے زائد کا نقصان اٹھانا پڑا ہے۔ نقصان کی سرکاری دستاویز کے مطابق مارچ کے پہلے 15دنوں میں 212 فلائٹس منسوخ ہوئیں،جبکہ ایک ماہ کے دوران کل 1681 پروازیں منسوخ ہوئیں۔سی اے اے کی دستاویز میں بتایا گیا ہے کہ پروازیں منسوخ، لینڈنگ و دیگر چارجز کی مد میں 2723 ملین روپے کا نقصان ہوا ہے، اسی طرح فضائی حدود کے عدم استعمال پر895ملین روپے کانقصان اٹھانا پڑا ہے۔
سی اے اے نقصان