دریائے چناب میں نچلے درجے کا سیلا ب، ملتان، مظفر گڑھ میں فصلیں تباہ، کسان بدحال
ملتان‘مظفر گڑھ‘ گڑھ مہاراجہ (سپیشل رپورٹر‘ بیورو رپورٹ‘ تحصیل رپورٹر‘ نامہ نگار) دریائے چناب میں انتہائی نچلے درجے کا سیلابی ریلا ملتان اور مظفر گڑھ کے بیٹ کے علاقوں میں تباہی مچاتاہوا پنجند ہیڈ ورکس کی جانب بڑھنے لگا۔ملتان کے علاقے سلارواہن سے لیکر جلالپور پیروالا تک دریائی بیٹ کے سو سے زائد مواضعات میں کاشتہ گندم سبزیوں اور چارے کی فصلیں مکمل طور پر تباہ بیٹ کے مکین بے یار ومددگار (بقیہ نمبر58صفحہ6پر)
ہوکر رہ گئے سیلابی ریلا آج پنجند ہیڈ ورکس میں داخل ہوگا تریموں ہیڈورکس پر پانی کی سطح میں کمی آگئی۔تفصیل کے مطابق دریائے چناب میں سوالاکھ کیوسک کے انتہائی نچلے درجے کاسیلابی ریلا گزشتہ روز ملتان اور مظفر گڑھ کے بیٹ کے علاقوں میں تباہی مچاتا ہوا پنجند ہیڈ ورکس کی جانب بڑھنا شروع ہوگیا ہے۔اس ضمن میں محکمہ آبپاشی کے ذرائع کے مطابق مذکورہ سیلابی ریلاآج پنجند ہیڈ ورکس سے گزرتے ہوئے دریائے سندھ میں شامل ہوجائے گا تاہم دوسری جانب مذکورہ سیلابی ریلے سے ملتان میں سلارواہن کے بیٹ سے لیکر جلالپور پیروالا کے بیٹ تک کھڑی فصلیں تباہ ہوگئی ہیں جبکہ بیٹ کے مکین بے سروسامانی کے عالم میں بے یارومددگار ہوکر رہ گئے ہیں۔محکمہ آبپاشی کے مطابق دریائے چناب میں مذکورہ سیلابی ریلے سے ضلع ملتان میں تقریباًسو سے زائد مواضعات میں سیلابی پانی کے باعث تباہی پھیلی ہے تاہم کسی فلڈبند کو کوئی نقصان نہیں پہنچااور نہ ہی سیلابی پانی فلڈ بند سے باہر نکلا ہے۔محکمہ آبپاشی کے ذرائع کے مطابق ملتان میں بیٹ کے علاقوں میں آج شام تک سیلابی پانی اترنا شروع ہوجائے گا۔یہاں پریشان کن امریہ ہے کہ ضلعی انتظامیہ کی جانب سے بیٹ کے مکینوں کیلئے کسی قسم کی امدادی کاروائیاں عمل میں نہیں لائی گئیں جس کے باعث متاثرین اپنی مدد آپ کے تحت نقل مکانی سے لیکر بحالی کے کاموں میں مصروف لگے نظر آتے ہیں۔دریں اثنا ممبر صوبائی اسمبلی پی پی 212ملک سلیم اختر لابر نے سیلاب زدہ علاقوں ارجوائن شریف، جلالہ آباد،،لنگڑیال، ہمروٹ،بھنڈہ سندیلہ،بستی ٹکٹ گھر،شیر شاہ،محمد پور گھوٹہ،بھنڈہ ملانہ،جھکڑی،بیلی،بستی کیمپ،بکھری کا وزٹ کرتے ہوئے لوگوں کے مسائل سنے اورکہا کہ آپ لوگوں کے دکھ میں برابر کے شریک ہیں یہ آپ لوگوں کا نقصان نہیں ہم سب کا نقصان ہے میں پوری کوشش کروں گا کہ آپ لوگوں کی آوازوزیر اعلی پنجاب تک پہنچاؤں تاکہ آپ لوگوں کے نقصان کے بھرپائی ہوسکے۔ایم پی اے ملک سلیم اختر لابر نے مزید کہا کہ ان علاقوں میں نہایت ہی غریب لوگ آباد ہیں جو محنت مزدوری کرکے ان زمینوں پر فصلیں کاشت کرتے ہیں اور دریائے چناب میں پانی کی سطح بلند ہونے سے ان غریب لوگوں کی فصلیں سلاب کی زد میں آگئی ہیں اور کافی حد تک ختم ہوچکی ہیں اس لیے میں ان غریب کسانوں کی آواز بلند کرتے ہوئے کہ جس طرح وفاق اور پنجاب حکومت کروناوائرس سے بچنے اور بیروزگاروں کی مدد کر رہی ہے اسی طرح ان غریب کسانوں کی بھی مدد کی جائے جن کی فصلیں اور گھر مکمل طور پر سلیب کی زد میں ہیں۔اس موقع پر طارق خان، ملک جمشید لابر،رضوان خان، ملک وقاص بھپلا،ملک اللہ یا ر بھپلاودیگر ہمراہ تھے۔جبکہ محکمہ انہار مظفرگڑھ کی مجرمانہ غفلت و پیشگی اطلاع کے باوجود بیٹ علاقوں میں سیلاب کی وارننگ جاری نہ کی، مظفرگڑھ کے مختلف مواضعات میں کروڑوں روپے کی فضلات تباہ، بیٹ کے کاشتکار کوڑی کوڑی کے محتاج ہوگئے، کروڑوں روپے کے نقصان کے باوجود کوئی حکومتی شخصیت سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں نہ پہنچی، محکمہ انہار مظفرگڑھ کی غلط رپورٹس درجن سے زائد دیہاتوں کولے ڈوبیں، متعدد علاقوں سے پانی کی سطح بلند ہونے کی اطلاعات ہیں۔بدھ کے روز اچانک دریا چناب کا پانی مظفرگڑھ کے علاقوں حاجی پور، لعل پور، شاہ پور، چک الوالفتح، وفا دار پور، بلے واہن اور چک چھجڑا سمیت متعدد دیہاتوں کے لئے تباہی کا پیغام لایا تھا مظفرگڑھ کے متعدد بیٹ کے علاقوں میں کروڑوں روپے مالیت کی ہزاروں ایکڑ تیار گندم کی فضل و باغات تباہ ہوگئے مگر محکمہ انہار کیجانب سے بیٹ کے کاشتکاروں اور رہائشیوں کو کوئی اطلاع نہیں دی گئی حالیہ غیر متوقع بارشوں کے باعث دریائے چناب میں سیلاب کی اطلاعات موجود ہونے کے باوجود محکمہ انہار کیجانب سے کوئی اعلان نہ کیا گیا جس کی وجہ سے کاشتکار اپنی قیمتی فصلوں اور املاک سے محروم ہوگئے ایکسین انہار مظفرگڑھ محمد زین کے مطابق جہاں پانی آیا ہے وہ زمین دریا کا حصہ ہے مگر پبلک پراپرٹی ہونے کیوجہ سے لوگ کاشت کرتے ہیں جبکہ سیلاب متاثرہ علاقوں کے رہائشیوں کا کہنا ہے کہ محکمہ انہار کی روائتی کرپشن اور غفلت کی وجہ سے حالیہ سیلاب نے بیٹ کے علاقوں میں تباہی مچا دی ہے جس سے پانی کی سطح مسلسل بڑھ رہی ہے مگر محکمہ انہار سب اچھا کی رپورٹ دیکر حکومت اور انتظامیہ کو گمراہ کر رہا ہے اطلاعات کے مطابق سیلاب متاثرہ علاقوں میں دو یوم گزرنے کے باوجود کوئی حکومتی امداد یا نمائندہ نہیں پہنچا۔جسکی وجہ سے سیلاب متاثرہ علاقوں میں مسائل بڑھ رہے ہیں۔ حالیہ بارشوں کے باعث گڑھ مہاراجہ کے نزدیک باہو بریج پر دریائے چناب میں طغیانی سیلابی پانی نشیبی علاقوں میں داخل اور گڑ ھ مہاراجہ بندسے ٹکرا گیا جس کے نتیجہ میں کروڑوں مالیت کی کھڑی فصلیں تباہ گندم،چارہ،سبزیات اور باغات کو شدید نقصان لوگ نقل مکانی پر مجبور نواحی موضع بیلہ گڑھ،بیلہ کملانہ،عنائیت شاہ،گڑھ مہاراجہ کی فصلیں میں پانی کھڑا ہونے سے خراب ہو رہی ہیں اسسٹنٹ کمشنر اسد علی بدھ اور ایس ڈی او ایریگیشن حافظ محمد عمر نے متاثرہ علاقوں کا دورہ کیااور عوام کو محفوظ مقامات پر جانے کی اپیل کی۔اور عوام سے کہا کہ یہ وقت آپس میں لڑائی جھگڑے کا نہیں بلکہ حفاظتی اقدامات کاہے۔عوام نے کہا کہ ہم پہلے کرونا وائرس کی مصیبت میں مبتلا ہیں دوسرا سیلابی پانی نے ہماری کمر توڑ کر رکھ دی متاثرہ کاشتکاروں نے وزیر اعظم پاکستان سے مالی امداد کا مطالبہ کیا ہے۔
سیلاب