12 روز سے جاری لاک ڈائون کے باعث پرنٹنگ پریس آپریٹر روزگار کے لیے ٹھیلے والا بننے پر مجبور

12 روز سے جاری لاک ڈائون کے باعث پرنٹنگ پریس آپریٹر روزگار کے لیے ٹھیلے والا ...
12 روز سے جاری لاک ڈائون کے باعث پرنٹنگ پریس آپریٹر روزگار کے لیے ٹھیلے والا بننے پر مجبور

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

عمرکوٹ(سید ریحان شبیر) غربت بےروزگاری اور  سندھ میں کوروناوائرس کےباعث  مسلسل بارہ روز سے جاری لاک ڈاؤن کےباعث اب تک ہزاروں لوگ  بےروزگارہوچکے ہیں . کوروناوائرس کی وجہ سے عمرکوٹ میں لاک ڈاون نے ایک باہمت پرنٹنگ پریس آپریٹر روزگار  کےلیے  ٹھیلے والا بننے پر مجبور کردیا . اپنے بچوں کے پیٹ پالنے کیلئے  20 سالوں سے پرنٹنگ پریس کا  کام کرنے والے اشوک کمار   سے اچانک روزگار چھن جائے اور وہ مجبور ہوکر ٹھیلے پر خربوزے بیچنےلگے اور وہ بھی نہ چل سکے تو اُس پر کیسی گزرے گی ۔

یہ وہ ہی شخص  جانتا ہے کوروناوائرس کے پھیلاو سے بچاو کیلئے لاک ڈائون کی وجہ سے عمرکوٹ پرنٹنگ پریس کیا بند ہوا اشوک کمار کی تو ان تیرہ  دنوں میں زندگی ہی بدل گی اشوک کمارنے"نمائندہ آن لائن پاکستان"کوبتایاکہ وہ  گذشتہ 20 سالوں سے مسلسل عمرکوٹ پرنٹنگ پریس پر چھپائی کا کام کرتا تھا  اور اپنے بچوں کی روزی روٹی کے لیے دن رات محنت کرتا ہےلیکن گذشتہ تیرہ دنوں سے کورونا وائرس کے پھیلنے کے خدشے کے پیش نظر پورے ملک میں لاک ڈائون کی صورتحال ہے تو عمرکوٹ میں بھی عمرکوٹ پرنٹنگ پریس کو  تالے لگ گئے جس کےباعث  اشوک کمار کی روزانہ آمدنی پر بھی تالے لگ گئے جس سے اشوک کمار کے گھر میں بھوک  غربت اور افلاس نے ڈیرے جما لئے ۔

اپنے بیوی بچوں کو بھوکا دیکھ کر مجبورا اشوک کمار نے ٹھیلے پر خربوز بیچنے کا سوچا تاکہ کسی بھی صورت میں گھر میں دو وقت روٹی کا اہتمام ہوسکے تپتی دھوپ میں شہر میں کھڑے اشوک کمار خربوزے کے ٹھیلے پر آوازیں تو دے رہا ہے لیکن کوئی بھی خریدار موجود نہیں اشوک کمار اپنی غربت بھوک افلاس  کو مٹانے کے لیے اشوک نے باہر بابر کوشش کی کہ کسی بھی طریقے یہ نیا کاروبار چل پڑے جب تک لاک ڈاؤن ختم ہو اور پریس پرنٹنگ کا  کام دوبارہ سے شروع ہواہواپنےروزگارکے لیےکہیں سے قرضہ لے کر لگایا گیا خربوزے کا ٹھیلا اشوک کمار کیلئے ذریعہ معاش بھی  نہ بن سکا جس سے اشوک کمار اور اس کے خاندان کے لئےمزید پریشانیاں بڑھ گئی ایسے حالات میں اگر رفاعی و فلاحی ادارے حکومتیں  ان سفید پوش محنت کشوں کے لیے دو وقت کی روٹی کا اہتمام کرے تاکہ یہ اس مشکل صورتحال سے نکل سکے ۔