حکومت مشورہ دینے کے قابل نہیں،خود کو عقل کل سمجھتی ہے:اپوزیشن لیڈر

  حکومت مشورہ دینے کے قابل نہیں،خود کو عقل کل سمجھتی ہے:اپوزیشن لیڈر

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

                                                                        اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک،نیوز ایجنسیاں) پاکستان تحریک انصاف کے حمایت یافتہ عمر ایوب قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر مقرر کر دیئے گئے،جس کیساتھ ہی قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف کے تقرر کا مرحلہ مکمل ہو گیا، سپیکر ایاز صادق نے پی ٹی آئی کے حمایت یافتہ عمر ایوب کو اپوزیشن لیڈر ڈکلیئر کر دیا جس کا نوٹیفکیشن بھی جاری کر دیا گیا۔عمر ایوب نو ٹیفکیشن اجراء کے بعد چیمبر میں اپنی ذمہ داریاں سنبھالیں گے۔اپوزیشن لیڈر کیلئے نامزد امیدوار عمر ایوب نے سپیکر سے ملاقات کی جس میں ایاز صادق نے عمر ایوب کی درخواست کی تصدیق کر دی، عمر ایو ب قومی اسمبلی میں آزاد ارکان کے اپوزیشن لیڈر ہونگے۔اپوزیشن لیڈر عمر ایوب نے کہا بانی پی ٹی آئی اور قیادت کا مشکور ہوں، سپیکر قومی اسمبلی نے بلایا تھا اور ہماری موجودگی میں سکروٹنی کی،نومنتخب اپوزیشن لیڈر بننے کے بعد عمر ایوب نے گفتگو کرتے ہوئے کہا متحد اپوزیشن کرینگے اتحادیوں کو ساتھ لیکر چلیں گے، پہلی ترجیح پاکستان کی سالمیت اور عوام کیلئے کام کرنا ہے، مہنگائی لاقانونیت بجلی وغیرہ کے ایشوز پر بات کریں گے، لاقانونیت سے ملک اور معاشرے نہیں چلتے۔چھ ججز کے خط پر حکومت نے پھرتی دکھا ئی، ہمارا مطالبہ ہے 6 ججز کے خط پر فل کورٹ بنایا جائے، جب تک آئین و قانون نہیں ہوگا ملک نہیں چل سکتا۔اپوزیشن لیڈر کا کہنا تھا تمام اسیران رہنماؤں کے حق میں آواز اٹھا ؤ ں گا، قومی اسمبلی میں فارم 47 کی بیساکھیوں والی حکومت ہے اسے مسترد کرتے ہیں۔ہماری 180 سیٹیں تھیں جن کی واپسی کیلئے کوشش کرتے رہیں گے، یہ حکومت مشورہ دینے کے قابل نہیں، خود کو عقل کل سمجھتی ہے،اس بار بھی جی ڈی پی گروتھ نہ ہونے کے برابر ہوگی، یہ حکومت ریفارمز کا ایجنڈا پورا نہیں کرسکے گی۔ چیف الیکشن کمشنر کو کینیڈا میں سفیر لگانے کی پیشکش ہے، سکندر سلطان راجہ اپنا بوریا بستر باندھ رہے ہیں، انہیں حکومت سے جو چٹ ملتی ہے وہ وہی فیصلہ کرتے ہیں۔ خیبرپختونخوا میں سینیٹ الیکشن روکنا قابل مذمت ہے، الیکشن کمیشن نے ہمارے راستے میں ہر رکاوٹ ڈالی لیکن اللہ کی مدد سے ہم جیت گئے۔ فوجی عدالتوں میں سویلینز کا ٹرائل نہیں ہوسکتا، ان کے فیصلے چیلنج کرینگے، اور تمام فیصلے اعلیٰ عدالتوں میں ریورس ہونگے۔

عمرا یوب

مزید :

صفحہ اول -