ڈور سے ہلاکت کا معاملہ، پراسیکیوشن کمیٹی کی لائن آف انکوائری جاری
لاہور (نامہ نگار خصوصی)فیصل آبادڈور پھرنے سے نوجوان کی ہلاکت کے واقعہ،پراسیکیوٹر جنرل پنجاب سید فرہاد علی شاہ کی ہدایات پر ڈسٹرکٹ پبلک پراسیکیوٹر آفس فیصل آباد کی سربراہی میں پراسیکیوشن کمیٹی نے لائن آف انکوائری جاری کر دی، جس میں کہا گیا ہے کہ موقع پر جمع ہونے والے افراد سمیت کیس کے حقائق سے واقف تمام گواہوں کا تفصیلی بیان ریکارڈ کریں، آلہ قتل فوری طور پر قبضے میں لے لیا جائے،وقوعہ کی جگہ اور اس کے آس پاس سے سی سی ٹی وی فوٹیجز اور دیگر ویڈیو اور آڈیو شواہد اکٹھے کیے جائیں، متوفی کی موٹر سائیکل قبضے میں لے لی جائے، اصل مجرم جو پتنگیں اڑاتے تھے، پتنگ بازی کیلئے مدد کرتے تھے یا جگہ فراہم کر رہے تھے، ان کا سراغ لگا کر تفتیش میں شامل کیا جائے، پتنگ اور ڈور/مانجھا بیچنے والے سے تفتیش کی جائے اور اسے تفتیش میں شامل کیا جائے کرائم سین انویسٹی گیشن یونٹ کے وقوعہ کی جگہ کے دورے کا اہتمام کیا جائے اور اگر کوئی ہو تو جائے وقوع سے شواہد اکٹھے کیے جائیں،تمام متعلقہ جگہوں کے نقشہ موقع جات ترجیحی طور پر تیار کیے جائیں، ریسکیو 1122 یا پولیس 15 کے اہلکاروں کو تفتیش میں شامل کیا جائے اور ان کی رپورٹس اور لاگ بک کی کاپیاں جمع کی جائیں اور فائل کے ساتھ منسلک کی جائیں، پوسٹ مارٹم کی دستاویزات اور تمام متعلقہ طبی کاغذات جمع کییجائیں، قبضہ پولیس میں لئے گئے تمام ا?رٹیکل کو بغیر کسی تاخیر کے PFSA کو بھیج دیا جائے تاکہ DNA/فنگر پرنٹس/ٹریس کیمسٹری یا کوئی بھی ضروری و مناسب تجزیہ ہو، ملزمان کو پی ایف ایس اے میں ان کے نمونے اور پولی گرافک ٹیسٹ وغیرہ جمع کرانے کے لیے پیش کیا جائے، ملزمان کے دفاعی ورڑن کو اچھی طرح سے ریکارڈ کیا جائے اور ان کی تفتیش کی جائے، ہر ملزم کی تفتیش کے اختتام کے بعد اگر اس نے اپنا جرم تسلیم کر لیا تو اس کے بیانات 164 Cr.P.Cbe کے تحت ریکارڈ کیے گئے، تمام متعلقہ افسران/ اہلکاروں کے رپٹ، فائل کے ساتھ منسلک کیے جائیں، ایسا لگتا ہے کہ اس واقعے سے عوام میں خوف و ہراس اور عدم تحفظ کا احساس پیدا ہوتا ہے،خاص طور پر سائیکل سوار، موٹر سائیکل سوار، لوڈر رکشہ ڈرائیور اور یہاں تک کہ پیدل چلنے والوں میں بھی، مزید چھان بین کی جائے اور ملزم کے بارے میں ثبوت اکٹھے کیے جائیں اور ان کے معاشرے پر اثرات کے بارے میں ATA 1997 کے سیکشن 302 PPC اور 6(i) کے تحت 7-ATA کے ساتھ پڑھے جانے والے جرم کو مدنظر رکھا جائے۔ اور اگر وہی پایا جائے یا ثابت ہو جائے تو متعلقہ دفعات کو شامل کیا جائے۔
انکوائری جاری