اپنے جسم پر سینکڑوں ٹیٹو بنوانے والی خاتون کاچرچ میں داخلہ بند، موقع پر موجود دیگر لوگوں کا ردعمل بھی سامنے آگیا

اپنے جسم پر سینکڑوں ٹیٹو بنوانے والی خاتون کاچرچ میں داخلہ بند، موقع پر ...
اپنے جسم پر سینکڑوں ٹیٹو بنوانے والی خاتون کاچرچ میں داخلہ بند، موقع پر موجود دیگر لوگوں کا ردعمل بھی سامنے آگیا
سورس: Facebook

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

لندن(مانیٹرنگ ڈیسک) برطانیہ کی سب سے زیادہ ٹیٹو بنوانے والی خاتون کے چرچ میں داخلے پر پابندی لگا دی گئی۔ ڈیلی سٹار کے مطابق ویلز کی رہائشی 46سالہ میلیسا سلوان نے اپنے جسم پر 800سے زائد ٹیٹو بنوا رکھے ہیں اور اس کے جسم پر شائد ہی کوئی حصہ باقی رہ گیا ہو، جہاں ٹیٹو کی سیاہی نہ ہو۔
حتیٰ کہ میلیسا کا پورا چہرہ بھی ٹیٹوز سے ڈھکا ہوا ہے۔ میلیسا 7بچوں کی ماں ہے، جس کا کہنا ہے کہ اس نے آدھی سے زیادہ زندگی اپنے جسم پر ٹیٹو بنوانے میں صرف کر دی ہے۔ اس کے جسم پر زیادہ تر ٹیٹو اس کے پارٹنر لوکس نے گھر پر ہی بنائے۔ حالیہ دنوں لوکس کی طبیعت بہت خراب ہو گئی اور میلیسا اس کے لیے دعا مانگنے کے لیے چرچ گئی جہاں یہ واقعہ پیش آیا۔
میلیسا چرچ کی دعائیہ تقریب میں شامل تھی کہ عین تقریب کے درمیان میں پادری کی نظر اس پر پڑ گئی اور اس نے دعا روک کر انتظامیہ کو حکم دیا کہ میلیسا کو چرچ سے نکال دیا جائے۔ میلیسا نے ڈیلی سٹار سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ’’میرے خیال میں خدا کے گھر میں سب کو جانے کی اجازت ہوتی ہے تاہم میرے ساتھ وہاں انتہائی ناروا سلوک کیا گیا۔ جب پادری نے مجھے چرچ سے نکالنے کا حکم دیا تو چرچ میں موجود تمام لوگ مجھ پر ہنس رہے تھے۔‘‘

مزید :

برطانیہ -