آسٹریلوی لوگ خوفزدہ ہیں کہ اُنکے ہاں بھی بڑا حملہ ہوگا،نصف سے زیادہ لوگوں کا خیال ہے حملہ ہو سکتا ہے اور چوتھائی لوگوں کا یقین ہے حملہ ہو کر رہے گا

 آسٹریلوی لوگ خوفزدہ ہیں کہ اُنکے ہاں بھی بڑا حملہ ہوگا،نصف سے زیادہ لوگوں ...
 آسٹریلوی لوگ خوفزدہ ہیں کہ اُنکے ہاں بھی بڑا حملہ ہوگا،نصف سے زیادہ لوگوں کا خیال ہے حملہ ہو سکتا ہے اور چوتھائی لوگوں کا یقین ہے حملہ ہو کر رہے گا

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

مصنف:ع۔ غ۔ جانباز 
 قسط:94
ایک اخباری نیوز پول
23 نومبر 2015ء”دی آسٹریلین“ میں مسٹر Phillip Hudson لکھتے ہیں کہ آسٹریلوی لوگ خوف زدہ ہیں کہ اُن کے ہاں بھی ایک بڑا حملہ ”پیرس کی طرح“ ہوگا۔  نصف سے زیادہ لوگوں کا خیال ہے کہ یہ حملہ ہو سکتا ہے اور چوتھائی لوگوں کا یقین ہے کہ یہ ہو کر رہے گا۔ 
رائے شماری آسٹریلین لوگوں سے جو کی گئی  تو دوتہائی آسٹریلین کا خیال ہے کہ مسلمان Terrorist حملوں کو Condemn نہیں کرتے اور مزید وہ یہاں کی سوسائٹی میں Integrate بھی نہیں ہوتے۔ اس پر لوگ بٹے ہوئے پائے گئے کہ آسٹریلیا کو عراق اور مصر میں اسلامک سٹیٹ  (IS)  سے لڑنے کیلئے فوجی بھیجنے چاہیے یا  نہیں۔ 
1573 لوگوں سے ووٹنگ کے ذریعے دریافت کرنے پر پتہ چلا کہ 29فی صد لوگ سمجھتے ہیں کہ یہ Terrorist attack   ہو سکتے ہیں۔ 23 فیصد کہ یہ بہت زیادہ ممکن ہے اور 24فیصد کا خیال کہ یہ ضرور ہو کر رہیں گے۔صرف 1 فیصد کا خیال ہے کہ یہ کبھی نہیں ہونگے۔
12 فیصد کا کہنا ہے کہ یہ ممکن نہیں اور 3فیصد کا کہنا ہے کہ یہ تو باکل ہی ممکن نہیں۔
پیرس حملوں پر مفتیٔ اعظم آسٹریلیا (ابرہیم ابو مُحمّد) کے ردِّ عمل پر65 فیصد آسٹریلینز کا کہنا تھا کہ آسٹریلیا میں رہنے والے مسلمانوں کو یہاں مقامی کیمیونٹی میں  integrate  ہونا چاہیے۔ 20فی صد آسٹریلینز کہتے ہیں کہ مسلمانوں کی طرف سے ان حملوں کی مذمت میں کافی کچھ کہا گیا اور 21فیصد کا کہنا ہے کہ اُن کی طرف سے یہاں کی سوسائٹی میں integrate ہونے کیلئے کا فی کچھ کیا جا رہا ہے۔
A Great Upset
Melbourne Cup (Australia)  
4 نومبر 2015ء ایک تہلکہ خیز، ولن اور ہیروئن کے امتزاج اور پریوں کی سی دل لبھانے والی کہانیوں جیسی جیت، جو میلبورن کپ ریس میں "Payne" کے حصّے میں آئی اور جس سے آسٹریلیا کی خواتین کا فخر سے سر بلند ہوا اور پھر آسٹریلیا کے وزیراعظم سے ٹیلیفون آیا اور اُسے مبارک باد دی کہ وہ پہلی female Jockey ہیں جس نے میلبورن کپ جیتا۔ "Prince of Panzance" پر سواری کرتے ہوئے  Payne کی تو خوشی کی انتہا نہ رہی وہ کھلکھلا اُٹھی۔
یہ کھیلوں کی دنیا میں عورتوں کے حق میں ایک خوش آئند بات تھی اور ایک  -interview prearranged کیلئے  جب رابطہ کیا تو اس نے باہر پارک میں بیٹھ کر اپنے گھوڑے   Prince of panzance  کے مُتعلق  اظہار خیال کرنے کے بجائے وہ کہنے لگی کہ آئیے " فیمیل جوکی رُوم" آ جائیے۔ اس دوران میں تیاّری بھی پکڑ لونگی وہاں اور کوئی نہیں سوائے جوکی روم اٹینڈینٹ  کے۔
سوال کیا گیا کہ اِس ریس میں بڑے نامی گرامی جیکی حصّہ لے رہے تھے اور وہ اکیلی فیمیل رائڈر تھی۔ اُس سے پوچھا گیا کہ6 سال پہلے جب وہ چوتھی فیمیل رائیڈر تھی آسٹریلیا کی بڑی ریس میں، اور اس ریس میں وہ کیا فرق محسوس کرتی ہیں۔ اس نے کہا ہم تونوکری کر رہے ہیں جیسے دوسرے سبھی رائیڈر کر رہے ہیں۔ پس ماندہ علاقے سے    Darren weir ،  Payne   کا ٹریز 18  سال کی عمر میں وکٹوریہ کے شہر Stawell  میں آیا تاکہ وہ ریس انڈسٹری میں کام کر کے روزی روٹی کما سکے۔ اس طرح Darren weir  کا نام بھی ساتھ ساتھ لیا جائیگا۔ جہاں پہ کہا جائے گا کہ Payne   پہلی خاتون ہیں جس نے میلبرن کپ جیتا۔ 
Darren weir   دراز قد، سخت محنت کرنیوالا،  اپنے کام سے لگن اور اس قابل ہونا کہ دوسرے لوگوں کے ساتھ مل کر اپنے حتمی Goal  کو پالینے کی کوشش میں لگے رہنا۔ یہی اِس کی کامیانی کی وجہ  ہے۔  Sandy Mcgregor  اِسے ایک surprise  Huge  کہتا ہے اُسکا کہنا تھا کہ اُسے یہ بالکل یقین نہ تھا کہ Prince of Penzance Payne Jockey  کی قیادت میں یہ ریس جیت جائے گا۔ (جاری ہے)
نوٹ: یہ کتاب ”بُک ہوم“ نے شائع کی ہے۔ ادارے کا مصنف کی آراء سے متفق ہونا ضروری نہیں۔(جملہ حقوق محفوظ ہیں)

مزید :

ادب وثقافت -