پاکستا ن اور چین سے خطرہ ہے ، دونوں طرف سے دراندازی ہو رہی ہے ، بھارت کا واویلا
نئی دہلی (اے این این)بھارتی وزیر دفاع ارون جیٹلی نے کہاہے کہ ہمیں پاکستان اورچین کی طرف سے بدستور خطرات لاحق ہیں تاہم ملکی سالمیت پر کوئی آنچ نہیں آنے دیں گے ، چین ایک ابھرتی ہوئی طاقت ہے لہذاہمیں اپنا دفاع مضبوط کرنا ہوگا، ہمسایہ ممالک کے ساتھ بہتر تعلقات کے حامی ہےں ، مذاکرات کے ذر یعے ہی مسائل کو حل کرناچاہتے ہیں ۔گزشتہ روزلوک سبھا کے اجلاس میں ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے ارون جیٹلی نے کہاکہ جس طرح سے پاکستان کی جانب سے کنٹرول لائن پر دراندازی کاخطرہ رہتاہے اسی طرح یہ خطرہ چین سے ملحقہ سرحد پر برقرار ہے خصوصی طورپر لداخ میں چینی لبریشن آرمی نے کئی بار سرحدی حدود کی خلاف ورزی کی جس پر دونوں ممالک کی سیاسی قیادت کو بھی مداخلت کرنا پڑی ۔انہوں نے کہاکہ لداخ میں چینی لبریشن آرمی کی جانب سے نہ صرف دراندازی کی کوششیں ہوتی رہتی ہیں بلکہ چینی لبریشن آرمی بعض اوقات جارحیت کا مظاہرہ بھی کرتی ہے جس کے باعث اکیس دنوں تک ایک بار تعطل برقرار رکھا گیا ۔انہوں نے کہاکہ ہم چاہتے ہیں کہ صورتحال پر قابو پانے کیلئے دونوں جانب سے کوششیں ہونی چاہیے اور سنجیدگی کا مظاہرہ کرنا چاہیے ۔انہوں نے کہاکہ رواں سال جون میں جب چینی لبریشن آرمی نے دراندازی کی تو بھارتی فوج نے ا سے واپس پیچھے جانے پرمجبورکردیا۔انہوں نے کہاکہ پاکستان کی طرف سے بھی خطرات برقرار ہیں لیکن لداخ میں چینی فوج نے کئی بار ایسی جارحیت کا مظاہرہ کیا جس کو دیکھتے ہوئے ہمیں احتیاط برتنی ہوگی۔ بھارتی وزیردفاع نے کہا کہ لداخ میں چین سے ملحقہ سرحد کی نگرانی مزید تیز کرنا ہوگی کیونکہ دراندازی کا خطرہ موجودہے ۔انہوں نے ایوان کویقین دلایاکہ فوج اور سکیورٹی ایجنسیوں کو الرٹ رکھاگیا ہے تاکہ کسی بھی طرح سے صورتحال مزیدخراب نہ ہو۔ ملکی سالمیت پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا چین سرحدی تنازعات کو حل کرنے کیلئے مذاکرات کا راستہ اپنایاجائے گا۔
بھارت کاواویلا