داعش کے حملوں کا خطرہ، سعودی عرب کی سرحد پر پاکستانی فوج کی تعیناتی کی اطلاع، پاک فوج کی جانب سے تردید
لندن (ویب ڈیسک)برطانوی میڈیا نے دعویٰ کیاہے کہ عراق اور شام میں سرگرم جنگجو تنظیم ISISکے حملے کے خدشے کے پیش نظرسعودی عرب نے اتحادی ممالک پاکستان اور مصر سے معاونت طلب کرلی ہے اور دونوں ممالک کے ہزاروں فوجیوں کو عراق کے ساتھ ملحقہ سرحد پر تعینات کردیاگیاہے ۔تاہم ڈی جی آئی ایس پی آر نے اس بات کی سختی سے تردید کرتے ہوئے کہا ہے کہ سعودی عرب میں کہیں بھی پاک فوج تعینات نہیں کی گئی ہے۔
برطانوی اخبار ”دی ٹائمز“ نے اپنی ایک رپورٹ میں دعویٰ کیا ہے کہ سعودی عرب کو ISIS(داعش) کی جانب سے سرحد پار بڑے حملوں کا خطرہ ہے جس کے باعث اس نے اپنے اتحادی ممالک سے فوجی معاونت طلب کی ہے تاکہ اپنی 500 میل طویل سرحد کو دشمن کے حملوں سے محفوظ رکھ سکے۔ سعودی عرب کے قریبی دوست ممالک پاکستان اور مصر نے سعودی عرب کی درخواست پر فوجی معاونت فراہم کی ہے اور اس حوالے سے دونوں ممالک کے فوجی سعودی عرب پہنچے جنہیں عراق کے ساتھ سعودی سرحد پر تعینات کردیا گیا۔ رپورٹ کے مطابق سعودی عرب نے گزشتہ ایک سال میں اپنے دفاع پر 36 ارب پاﺅنڈ خرچ کیے جس کے بعد وہ برطانیہ کو پیچھے چھوڑتے ہوئے دفاع زیادہ رقم خرچ کرنے والا چوتھا بڑا ملک بن گیا۔
دوسری جانب آئی ایس پر آر نے پاک فوج کی تعیناتی کی خبر کو بے بنیاد قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ سعودی عرب میں کہیں بھی پاک فوج تعینات نہیں کی گئی ہے۔ ڈی جی آئی ایس پی آر کا کہنا ہے کہ سعودی عرب میں نہ فوجی بھیجے اور نہ ہی تعینات کئے گئے۔