موٹرسائیکلوں میں سائلنسر فائر کے رجحان میں خوفناک اضافہ
لاہور (ویب ڈیسک) سائلنسر فائرکا رجحان تیزی سے شدت اختیار کرتاجارہاہے جس سے نہ صرف شہریوں کیلئے بلکہ پولیس کیلئے بھی مشکلات درپیش ہیں ، آتشیں اسلحہ کی آواز سے مماثلت کے باعث شہری خوفزدہ ہوکر ون فائیو پر کال کردیتے ہیں جس کی وجہ سے پولیس کی دوڑیں لگ جاتی ہیں لیکن موقع پر پہنچ کر کچھ نہیں ملتا۔ تفصیلات کے مطابق صوبائی دارالحکومت میں موٹرسائیکلوں کے سائلنسر فائر کے باعث شہری خوفزدہ ہوکر حادثات کا شکار ہونے لگ گئے ہیں جبکہ بعض اوقات فائرکی آواز کو بھی سائلنسر فائر خیال کرکے ٹال دیاجاتاہے تاہم قانون نافذ کرنے والے ادارے یا حکومت کی جانب سے اس نئے خوفناک رجحان کے تدارک کیلئے اقدامات دیکھنے میں نہیں آئے۔ بتایا گیا ہے کہ تقریباً دو سال سے کچھ کمپنیوں کی جانب سے موٹرسائیکلز کے نئے ماڈلز میں ایسا انجن لگایا جارہا ہے جس میں فائر سائلنسر کا نظام پہلے سے موجود ہے، گن فائر جیسی آواز سے شہریوں کے خوفزدہ ہونے کی وجہ سے گروپ کی شکل میں ون ویلنگ کرنے والے منچلوں میں ایسے ماڈلز کی موٹرسائیکلوں کی مقبولیت میں تیزی سے اضافہ ہورہا ہے ۔ نوجوان لڑکے موٹرسائیکل کو اوورسپیڈ کرکے آن، آف سوئچ کو بند کرکے اسی وقت دوبارہ کھولتے ہیں جس سے موٹرسائیکل کے ہیڈ میں ٹھنڈی ہوا کا پریشر بنتا ہے جس سائلنسر سے آتشیں فائر جیسی آوازیں نکالتا ہے۔ رپورٹ کے مطابق صرف عید کے دنوں میں صوبائی دارالحکومت میں 34 موٹرسائیکل سوار حادثے کا شکار ہوئے جن میں سے تین اپنی فیملی سمیت زخمی ہوئے جبکہ سائلنسر فائر چلانے والے 7 موٹرسائیکل سوار بھی سوئچ کی خرابی کے باعث سڑک کے بیچوں بیچ حادثے کا شکار ہوکر ہڈیا ںتڑواچکے ہیں۔ دوسری طرف ٹریفک پولیس کے ترجمان کے مطابق فائر سائلنسر کے استعمال پر صوبائی دارالحکومت میں ایک ماہ کے دوران کئی درجن موٹرسائیکلوں کے چالان کئے گئے جبکہ متعدد کو سخت وارننگ کے ساتھ چھوڑا گیا۔