فیس بک نے روبوٹ بناڈالے لیکن پھر چند ہی دنوں میں انہوں نے کیا انتہائی خطرناک کام کردیا کہ سب کو فوری بند کرنا پڑگیا؟ جان کر آپ کے بھی ہوش اُڑجائیں گے
سان فرانسسکو (نیوز ڈیسک) مصنوعی ذہانت کو انسان کی حیرت انگیز ترین ایجادات میں سے ایک کہا جائے تو غلط نہ ہوگا۔ اس شعبے کی برق رفتار ترقی نے جہاں مستقبل کیلئے بہت سی امیدیں پیدا کردی ہیں وہیں ایک انجانے خوف کو بھی جنم دیا ہے۔ دیکھا جائے تو مصنوعی ذہانت کے حوالے سے ظاہر کئے جانے والے خدشات بے بنیاد نہیں ہیں۔ اس کی تازہ ترین مثال سوشل میڈیا کمپنی فیس بک کے وہ دو روبوٹ ہیں جنہوں نے اپنی مصنوعی ذہانت سے ایک نئی زبان تخلیق کرلی اور اس زبان کو استعمال کرتے ہوئے آپس میں گفتگو شروع کردی۔ سائنسدان یہ معاملہ دیکھ کر اتنا گھبرائے کہ صورتحال قابو سے باہر ہونے سے پہلے ہی دونوں روبوٹس کو بند کردیا۔
دی انڈیپینڈنٹ کی رپورٹ کے مطابق ’بوب‘ اور ’ایلس‘ نامی یہ روبوٹ فیس بک کے شعبہ مصنوعی ذہانت نے تیار کئے ہیں۔ ان روبوٹس کو آپس میں انگریزی زبان میں گفتگو کرنے کی صلاحیت دی گئی تھی لیکن جلد ہی انہوں نے اپنے نیورل نیٹ ورک کو استعمال کرتے ہوئے ایک نئی زبان ایجاد کرلی۔ سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ بوب اور ایلس کو صرف ایک کام دیا گیا تھا کہ وہ آپس میں گفتگو کریں۔ جب تک ان روبوٹس سے کسی انسان نے گفتگو کی تو یہ انگریزی میں جواب دیتے رہے لیکن جونہی انہوں نے آپس میں گفتگو شروع کی تو جلد ہی ایک ایسی زبان استعمال کرنے لگے جسے سائنسدان سمجھنے سے قاصر تھے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ غالباً ان دونوں روبوٹس نے انگریزی زبان کو باہمی ابلاغ کیلئے زیادہ کارگر نہیں جانا اور اس کی جگہ ایک بہتر اور سمارٹ زبان ایجاد کرتے ہوئے اسے باہمی ابلاغ کیلئے استعمال کرنے لگے تھے۔ روبوٹس کی نگرانی کرنے والے سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ یہ صورتحال سامنے آنے پر انہیں بند کردیا گیا کیونکہ ”ابھی ہم اس مرحلے کیلئے تیار نہیں جس کی جانب غالباً یہ روبوٹ بڑھ رہے تھے۔“