پسنی کے نوجوانوں کا سینڈ ورک
پسنی آرٹ اور ادب کے حوالے سے بلوچستان کا لکھنو کہلاتا ہے.بلوچی ادب کے زیادہ تر بڑے ناموں کا تعلق مچھیروں کی اس قدیم بستی سے ہے.پسنی کے نوجوانوں کوفن اور فنون کی حوالے سے بے پناہ مہارت حاصل ہے.بغیر کسی سپورٹ کے وہ آرٹ میں کافی شوق رکھنے کے ساتھ ساتھ مہارت بھی رکھتے ہیں. بلوچستان میں سینڈ آرٹ کے فروغ میں نوجوانوں نے اہم رول اداکیا.اور اگر یہ کہا جائے کہ آرٹس کا فن یہاں کے نوجوانوں کو وراثت میں ملا ہے تو بے جا نہ ہوگا.کیونکہ مقامینوجوانوں میں ادب شاعری اور آرٹ کے حوالے سے کافی مہارت پائی جاتی ہے.نوجوان آرٹٹسٹ ہاشم عثمان کا تعلق گوادر سے ہے ان کے مطابق آرٹ جذبات کی بہتر عکاسی ہے اور آرٹسٹ نفساتی حوالے سے مناظر کو اپنے فن پارے میں محفوظ کرتا ہے . پسنی میونسپل کے وائس چیرمین کے بی سعید کا کہنا ہے کہ آرٹ معاشرے کی عکاسی کرتا ہے اور فنکار علاقائی سفیر ہوتے ہیں جو معاشرے کی سیاحت اور ثقافتی پہلوؤں کو اپنے فن فاروں میں قید کرتے ہیں اور انکی سوچ کی عکاسی تصویروں میں موجود ہوتا ہے.
پسنی کے معروف آرٹسٹ صمد عبداللہ کا کہنا ہے کہ فن کسی فنکار کی مثبت سوچ ہے اور یہ سوچ معاشرے کی عکاسی کرتا ہے۔انہوں نے کہا کہ ہزاروں انسانوں میں شاید ایک آرٹسٹ پیدا ہوتا ہے۔ آرٹسٹ اپنی سوچ و فکر کو بہتر انداز میں تخلیق کرکے معاشرے کی ترجمانی کرتا ہے۔ پسنی کے نوجوان آرٹ کے شعبے میں کافی مہارت رکھتے ہیں مگرمیٹر یل مہنگا ہونے کی وجہ سے طلبا انکو خریدنے کی سکت نہیں رکھتے۔جس کی وجہ سے طلبا میں آرٹ کے مقابلے کرنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ بدنصیبی یہ ہے ہمارے معاشرے میں آرٹسٹ کی سوچ کو اتنا اہمیت نہیں دیا جاتا جس کے وہ حقدار ہیں۔
کہا جاتا ہے کہ آرٹ کی اپنی ایک زبان ہوتی ہے اورعلامتی عکس زبان کی عکاسی کرتے ہیں۔اور ہر آرٹسٹ کی فن معاشرے کو ایک پیغام دے رہا ہوتا ہے۔اس حوالے سے پسنی کے سینر صحافی اور آرٹسٹ اکرم صاحب کا کہنا ہے کہ آرٹسٹ کافی کوشش اور جدوجہد کے بعد اپنی پینٹگز بناتا ہے اور خوبصورت پینٹگز بنانے کے لئے کافی مہارت اور محنت درکار ہوتی ہے۔ان کا کہنا تھا کہ ہمارے معاشرے میں لوگ آرٹ میں زیادہ دلچسپی نہیں لیتے ہیں۔ دنیاکا سب سے بڑا زبان مصوری ہے اور علامتی عکس زبان کی عکاسی کرتا ہے۔
بعض مقامی ناقدین کا کہنا کہ ہمارے معاشرے میں آرٹسٹ کی قدر نہ ہونے سے نوجوان کم دلچسپی لے رہے ہیں. فن اور فن پارے کو لوگ اہمیت نہیں دیتے .
آرٹ۔ادب اور موسیقی کے حوالے سے پسنی کا بلوچستان میں بڑا نام ہے اور یہاں اچھے آرٹسٹ موجود ہیں۔جن کی صلاحیتوں کو عوام کے سامنے لانے کی ضرورت ہے.مقامی ادیب کامران اسلم اپنے تاثرات یوں بیان کرتے ہیں کہ پسنی کے نوجوانوں نے جدید آرٹ کو اپنایا ہے کیونکہ سینڈ آرٹ جدید آرٹ کی ایک قسم ہے اور پسنی کے نوجوان بغیر تربیت اور سپورٹ کے سینڈ آرٹ کے مجسمے خوبصورتی سے بناتے ہیں۔
.
نوٹ: روزنامہ پاکستان میں شائع ہونے والے بلاگز لکھاری کا ذاتی نقطہ نظر ہیں۔ادارے کا متفق ہونا ضروری نہیں۔