’مرنے سے پہلے میں چاہتی ہوں کہ 600 کلومیٹر دور سے یہ چیز مجھے لادو‘ مرنے سے پہلے خاتون نے ایسی آخری خواہش ظاہر کردی جو تاریخ میں آج تک کسی نے نہ کی ہوگی
واشنگٹن (نیوز ڈیسک) امریکی دارلحکومت کے ایک ہسپتال میں خطرناک کینسر کے باعث آخری سانسیں لیتی ایک خاتون نے اپنی آخری خواہش کے طور پر ایسی معصومانہ فرمائش کر دی کہ سننے والوں کی آنکھیں نم ہو گئیں۔ وہ 600 کلومیٹر دور واقع ریاست اوہائیو کی ایک دکان کا ملک شیک پینا چاہتی تھی، جو اسے بچپن سے ہی بہت پسند تھا۔ دکان کے مالک کو جب اس بات کا پتا چلا تو وہ بھی بہت جذباتی ہو گیا۔ اس نے رات بھر میں سینکڑوں میل دور واقع ہسپتال میں ملک شیک پہنچا کر خاتون کی آخری خواہش پوری کر دی۔
برطانوی نشریاتی ادارے کی رپورٹ کے مطابق ایملی پامرانز واشنگٹن کے ہسپتال میں لبلبے کے کینسر کے باعث زیر علاج تھیں اور ڈاکٹروں کا کہنا تھا کہ ان کے پاس زندہ رہنے کیلئے چند دن ہی بچے تھے۔ ایسے میں ایملی نے خواہش کا اظہار کیا کہ وہ کلیو لینڈ میں واقع ایک دکان کا ملک شیک آخری بار پینا چاہتی ہیں۔ ان کا بچپن اس علاقے میں گزرا تھا اور وہ وہاں کا مشہور ’ٹامی ملک شیک‘ بے حد پسند کرتی تھیں۔
طلاق کے بعد آدمی نے اپنی سابقہ بیگم کے کمرے میں ایسی شرمناک چیز لگا دی کہ معاملہ عدالت پہنچا تو جج کا بھی منہ کُھلا کا کُھلا رہ گیا
ایملی کے دوست سیم کلین نے دکان کے مالک ٹام فیلی کو فون کیا اور انہیں ایملی کی آخری خواہش بتائی۔ ٹام نے وعدہ کیا کہ وہ جلد از جلد ملک شیک پہنچانے کی کوشش کریں گے۔ انہوں نے فوری طور پر ایملی کیلئے اچھا سا ملک شیک تیار کیا اور اسے ڈرائی آئس کے ڈبے میں رکھا اور 123 ڈالر (تقریباً ساڑھے بارہ ہزار پاکستانی روپے) خرچ کرکے رات بھر میں ایملی کے پاس ہسپتال پہنچادیا۔
فیم کلین نے بتایا کہ ”جب صبح کے وقت ایملی کو اس کا فیورٹ ملک شیک پینے کو ملا تو اس کے چہرے پر مسکراہٹ پھیل گئی اور اس کی خوشی دیدنی تھی۔ وہ اسے پی کر بہت خوش نظر آتی تھی۔ اپنی آخری خواہش پوری ہونے کے چار دن بعد گزشتہ جمعہ کے روز وہ دنیا سے رخصت ہو گئی۔“