چارسدہ، تین سگے بھائیوں کے قتل کا مرکزی ملزم انٹرپول کے ذریعے ملائشیا ء میں گرفتار

چارسدہ، تین سگے بھائیوں کے قتل کا مرکزی ملزم انٹرپول کے ذریعے ملائشیا ء میں ...

  


چارسدہ (بیورورپورٹ) عمرزئی میں تین سگے بھائیوں کو بہیمانہ انداز میں قتل کرنے والے سفاک ملزم انٹر پول کے ذریعے ملائشیا سے گرفتار۔ ملزم کو ایک دور وز میں پاکستان لا کر عدالت میں پیش کیا جائیگا۔ آج ثابت ہو گیا کہ قانون سے کوئی بالاتر نہیں۔ متاثرہ خاندان کو انصاف کی فراہمی اور ملزمان کی گرفتاری کیلئے چارسدہ پولیس نے تمام تر وسائل بروئے کار لاکر کامیابی حاصل کی۔ ڈی پی او چارسدہ۔ تفصیلات کے مطابق 25مئی کو رمضان المبار ک کے بابر کت مہینے میں چارسدہ کے علاقہ عمر زئی علی جان کلے میں ایک بااثر رئیس زادے نادر خان نے تین سگے بھائیوں کاشف، شبیر اور سجاد کو اراضیات کے لین دین کیلئے اپنے حجرے طلب کر لیا تھا۔اس دوران بااثر رئیس زادے اور مقتولین کے مابین کسی بات پر تکرار ہوئی جس پر ملزم نادر خان نے دیگر دو ساتھیوں سے مل کر تینوں بھائیوں کو اندھا دھند فائرنگ کرکے بہیمانہ انداز میں قتل کر دیا۔ واقعہ کے چند گھنٹے بعد مرکزی ملزم نادر خان اپنے گرل فرینڈ کے ہمراہ ملایشاء فرار ہو گیا جبکہ دیگر دو ملزمان بھی رو پوش ہو گئے۔ اس حوالے سے ڈی پی او چارسدہ عرفان اللہ خان نے کہا کہ واقعہ کے بعد لواحقین نے نعشوں کو عمر زئی چوک میں رکھ کئی گھنٹے تک احتجاج کیا اور پولیس کی یقین دہانی کے بعد لواحقین نے نعشوں کی تدفین کی۔ بعد ازاں چارسدہ پولیس نے تہرے قتل کیس میں نامزد دو ملزمان ناصر جمال اور پیر محمد کو گرفتار کرلیاجبکہ ملزم نادر خان کو ملایشاء فرار کرنے والے ٹریول ایجنٹ کو بھی گرفتار کیا گیا جو ملزم نادر خان کے ساتھ ملائشیا گئے تھے جن کو ملایشاء سے واپسی پر اسلام آباد ایئر پورٹ سے گرفتار کیا تھا۔ یہاں یہ قابل ذکر ہے کہ تہرے قتل کیس کے مرکزی ملزم نادر خان کی آئی جی خیبر پختونخوا ڈاکٹر محمد نعیم سے رشتہ داری کی وجہ سے تین بھائیوں کے بہیمانہ قتل کیس نے سیاسی رنگ اختیار کر لیا اور مختلف سیاسی جماعتوں نے اس حوالے سے احتجاجی مظاہرے کرکے وفاقی اور صوبائی حکومت سمیت چارسدہ پولیس کو بھی تنقید کا نشانہ بنایا۔ تہرے قتل کیس کی حساسیت پیش نظر وفاقی وزیر علی محمد خان نے دو بار متاثرہ خاندان کے گھر جا کر مرکزی ملزم نادر خان کی گرفتاری اور انصاف کی فراہمی کی یقین دہانی کرائی جبکہ اس حوالے سے وزیر داخلہ ریٹائرڈ بریگیڈئراعجاز احمد شاہ اور سپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے خیبر پختونخوا کے اعلی پولیس افسران کو اسلام آباد طلب کرکے واقعہ کے محرکات اور پولیس پراگرس سے آگاہی حاصل کی۔مرکزی ملزم نادر خان کی گرفتاری کیلئے وزیر داخلہ اور وفاقی حکومت نے انٹر پول سے رابطہ کرکے نادر خان کی گرفتاری کیلئے حکومتی سطح پرکو ششیں شروع کر دی اور اس حوالے سے چارسدہ پولیس کی ایک ٹیم بھی ملایشاء بھیج دی گئی۔ڈ ی پی او چارسدہ عرفان اللہ خان نے ا س حوالے سے مزید کہاکہ مرکزی ملزم نادر خان کو ملایشاء کے شہر کوالالمپور سے ایک دو دن میں چارسدہ لاکر عدالت میں پیش کیا جائیگا۔ ڈی پی او چارسدہ کا کہنا تھا کہ آج چارسدہ اور خیبر پختونخوا پولیس نے ثابت کیا کہ قانون سب کیلئے برابر ہے۔ ہم نے چارسدہ کے عوام اور متاثرہ خاندان سے جو وعدہ کیا تھا آج ان کو پورا کر کے دکھا یاجو چارسدہ پولیس کی پیشہ ورانہ صلاحیتوں کا منہ بولتا ثبوت ہے۔