ہنگو، اور کزئی میں ہیڈ کوارٹردفاتر کی منتقلی کیخلاف احتجاجی مظاہرہ

ہنگو، اور کزئی میں ہیڈ کوارٹردفاتر کی منتقلی کیخلاف احتجاجی مظاہرہ

  

ہنگو(بیورورپورٹ)اورکزئی ضلعی ہیڈکوارٹراور دفاتر کی منتقلی کے فیصلہ کے خلاف اورکزئی قبائل کے سینکڑوں افراد کا قبائلی عمائدین کی قیادت میں زبردست احتجاجی مظاہرہ۔اورکزئی ہیڈکوارٹر ہنگو کے سامنے ہنگو کوہاٹ جی ٹی روڈ ہر قسم کے ٹریفک کیلئے گھنٹوں بند کر دی گئی۔ متاثرہ خاندانوں کی مکمل آباد کاری تک ضلعی ہیڈکوارٹر دفاتر کی فوری منتقلی کا فیصلہ مسترد کر دیا گیا۔ ضلع دفاتر اور ہیڈ کوارٹر کے ضلعی انتظامیہ دفاتر کی ہنگو سے لوئر اورکزئی منتقلی سے اورکزئی کے اپر سنٹرل تحصیلوں سمیت ہنگو کوہاٹ میں رہائش پزیر متائثرہ خاندانوں کی مشکلات میں اضا فہ ہو گا۔مظاہرین نے فیصلہ واپس لینے کا مطالبہ کر دیا۔ جمعہ کے روز قبائلی عمائدین مشران سابق وفاقی وزیر ڈاکٹر غازی گلاب جمال اورکزئی،میاں حسین جلالی، قاسم گل،شکیل احمد اور دیگر مشران کی قیادت میں اورکزئی ہیڈ کوارٹر ہنگو کے سامنے ضلع اورکزئی کے سینکڑوں قبائلی افراد نے ہنگو کو ہاٹ جی ٹی روڈ پر روکاٹیں کھڑی کر کے مین شاہراہ کو ہر قسم کی آمد ورفت کیلئے مکمل بند کر دیا۔مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر غازی گلاب جمال،مولانا حسین جلالی اور دیگر نے کہاکہ ضلع اورکزئی کے ضلعی ہیڈکوارٹر اور دفاتر کی ہنگو سے اورکزئی کو فوری منتقلی کے فیصلہ کو متائثرہ خاندانوں کی مکمل باعزت واپسی اور آبائی علاقوں میں آباد کاری تک قطعی قبول نہیں نہیں کر یں گے۔ مقررین نے کہاکہ گزشتہ ایک ماہ کے عرصہ سے مطالبات سننے کا واویلا کرتے رہے مگر کوئی شنوائی نہیں ہو رہی تھی انہوں نے کہاکہ ضلع اورکزئی کے متائثرہ خاندانوں اور اورکزئی عوام بد دستور شدید بد حالی اور اذیت سے دوچار ہیں۔ اور دفاتر کی منتقلی سے اورکزئی قبائلی مذید اذیت سے دوچار ہو نگے جو کہ سراسر نا انصافی پر مبنی اقدام ہے۔ دریں اثناء اور کزئی انتظامیہ کیساتھ مظاہرین رہنماوں کے مذاکرات کے دوران ڈی آئی جی کوہاٹ ریجن محمد حفیظ چیمہ بھی ہنگو پہنچ گئے اور مظاہرین رہنماوں کے نمائندہ وفد سے مذاکرات اور مطالبات پر سنجیدہ غور کر نے اور اعلی حکام تک پہنچانے کی یقین دہانی کرائی جس سے مظاہرین پر امن طورپر منتشر ہو گئے تاہم قبائلی عمائدین نے مطالبات کی منظوری تک احتجاج کو مرحلہ وار جاری رکھنے کا عندیہ دیدیا۔ ادھر ڈی پی او احسان اللہ خان بھی کوہاٹ ہنگو جی ٹی روڈ کی بند ش کلئیر کرانے کے لئے احتجاج کے مقام پر پہنچے اور مشران سے مذاکراتی عمل میں حصہ لیا۔ جبکہ دوسری جانب گھنٹوں تک جی ٹی روڈ بند ہو نے سے گاڑیوں کی لمبی قطاریں لگی رہیں۔ اور مسافروں اور ٹرانسپورٹر ز کو مشکلات کا سامنا رہا۔