مقبوضہ کشمیر کے فوجی محاصرے کو363دن ہوگئے،لیکن بھارت کے سابق وزیرداخلہ مودی پر کیوں پھٹ پڑے
سرینگر،نئی دہلی(ڈیلی پاکستان آن لائن)بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ کشمیرکے فوجی محاصرے کوآج 363 دن ہوگئے۔جولائی میں مزید54 کشمیریوں کو شہید درجنوں کو زخمی کیاگیا۔
دوسری جانب مودی حکومت کی بربریت پر سابق بھارتی وزیر داخلہ بھی پھٹ پڑے اورکہاکہ مقبوضہ وادی کا محاصرہ کرکے ، وہاں کے مقامی رہنماوں کو گرفتار یا نظر بند کرکے کہا جارہا ہے کہ وہاں امن ہے وہ امن نہیں دراصل وادی میں قبر کی سی خاموشی ہے۔ انہوں نے کہا 5 اگست کے اقدامات سے نئی دہلی جو حاصل کرنا چاہتا تھا نہیں کرسکا۔
بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں و کشمیر کے محاصرے کو 362 دن گزرچکے۔اس دوران نہتے کشمیریوں کی شہادت، گرفتاریوں اور خواتین کی عصمت کی پامالیوں سمیت ریاستی جبر و تشدد اور مظالم کی دل دہلا دینے والی داستانیں رقم کی گئیں۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق صرف جولائی میں طاقت کا بدترین استعمال کرتے ہوئے 54نہتے کشمیریوں کو شہید 29 کو زخمی اورحریت رہنماؤں سمیت 82شہریوں کوگرفتار کیاگیاگزشتہ ماہ تین خواتین کی عصمت بھی پامال کی گئی۔
بھارتی حکومت نے عید الاضحیٰ کے موقع پر بھی ظلم و جبر کا بازار گرم رکھا اور مسلمانوں پر عید نماز کے لیے مساجد کے دروازے بند کردیے، تاحال وہاں کرفیو کا سماں ہے۔
مودی حکومت کے سفاک رویے پر خود بھارت کے سابق وزیرداخلہ پی چدم برم بھی پھٹ پڑے۔ایک آرٹیکل میں مودی حکومت کی گھناؤنی چالوں کا پردہ چاک کرتے ہوئے کہاجموں اور کشمیرکو ایک بڑی جیل بنا دیا گیاہے،5 اگست کے اقدام سے دلی جوکچھ حاصل کرنا چاہتا تھا وہ حاصل کرنے میں ناکام رہا۔انہوں نے کہاکشمیر میں جسے امن قرار دیا جارہا ہے وہ دراصل قبرکی خاموشی ہے۔