عمران غزالی ڈیجیٹل میڈیا ونگ کے سربراہ مقرر
لاہور(ڈیلی پاکستان آن لائن) سوشل میڈیا ایکٹوسٹ عمران غزالی کو ڈی ایم ڈبلیو کا سربراہ مقرر کردیا گیا۔
وزیر اعظم کی منظوری کے بعد وزارت اطلاعات کی جانب سے عمران غزالی کو ڈیجیٹل میڈیا ونگ کا سربراہ مقرر کیا گیا ہے۔ ڈی ایم ڈبلیو میں 2سکیلز میں بھرتیاں کی گئی ہیں۔ ا یم پی ٹو میں ایک جبکہ ایم پی تھری پے اسکیل میں 5تعیناتیوں کی منظوری دی گئی ہے۔ ایم پی ٹو گریڈ 21اور ایم پی تھری کی تعیناتیاں گریڈ 20 کے برابر ہوں گی۔عمران غزالی کو ایم پی ٹو میں تعینات کرنے کی منظوری دی گئی ہے۔محمد مزمل حسن, عثمان بن ظہیر, شہباز خان ،نعیم احمد یاسین, سعیدہ دھنک ہاشمی کو ایم پی تھری اسکیل میں تعینات کرنے کی منظوری دی گئی ہے۔ڈیجیٹل میڈیا ونگ میں 12 سے زائد افراد کو فکس سیلری پر تعینات کرنے کا عمل مکمل کر لیا گیا ہے۔
ڈیجیٹل میڈیا ونگ (ڈی ایم ڈبلیو )وزارتِ اطلاعات و نشریات کا قائم کردہ یونٹ ہےجس کا قیام رواں سال کابینہ منظوری کے بعد عمل میں لایا گیا۔یہ حکومتِ پاکستان کیلئے ایک اسٹریٹجک یونٹ کے طور پر کام کرے گا اور حقائق پر مبنی میڈیا مواد کی فراہمی کے علاوہ، ڈیجیٹل تعلقات عامہ، اور ڈیجیٹل میڈیا پر مستند سرکاری اپ ڈیٹس کی فراہمی کویقینی بنائے گا۔ ڈی ایم ڈبلیو پاکستان میں ڈیجیٹل میڈیا کے استعمال میں انقلاب برپا کرنےکیلئے پرعزم ہے۔
حقائق کو مدِ نظر رکھنے والی نمو پزیر ٹیم مقامی اور بین الاقوامی سطح پر ریاستِ پاکستان کے مفادات کی ترویج میں بھرپور کردار ادا کرے گی۔یہ ٹیم حکومتِ پاکستان کو 21 ویں صدی کیلئے مستند، مضبوط، اور معیاری مواصلاتی پلیٹ فارم کی فراہمی سے مضبوط تربنائےگی۔ڈی ایم ڈبلیو کے زمہ سرکاری میڈیا اثاثوں کے لئے ڈیجیٹل مواد کی تیاری کے علاوہ حکومت کی تمام وزارتوں کےسوشل میڈیا اکاؤنٹس کی تنظیم، تصدیق اور ڈیجیٹل میڈیا موجودگی میں اضافہ کرنا ہے۔
ڈیجیٹل میڈیا ونگ کے سربراہ عمران غزالی ڈیجیٹل میڈیا میں 14 سال کا تجربہ رکھتے ہیں۔ وہ پاکستان میں سوشل میڈیا کیمپینز کے بانیوں میں سے ایک ہیں اور اپنے ذاتی اکاؤنٹ پر 1 لاکھ 20 ہزار فالورز رکھتے ہیں۔ وہ متعدد عوامی تقریبات میں سوشل میڈیا سٹریٹیجسٹ کے طور پر اظہارِ خیال کرتے رہتے ہیں۔ مزید برآں ڈیجیٹل میڈیا حکمت عملی کے حوالے سے بہت سی عالمی تنظیموں کی رہنمائی بھی کرتے رہے ہیں۔
عمران غزالی نے حال ہی میں DFID کے تحت چلنے والے خاندانی منصوبہ بندی کے پروگرام DAFPAK میں بطور سوشل میڈیا کنسلٹنٹ کام کیا ہے۔
اس سے قبل وہ وزارت موسمیاتی تبدیلی کے منصوبے سبز صاف پاکستان کی ڈیجیٹل سٹریٹیجی کی سربراہی کرتے رہے۔ وہ مذکورہ وزارت میں یونی سیف کے کنسلٹنٹ کے طور پر تعینات تھے۔
خیبرپختونخوا حکومت کی ڈیجیٹل پالیسی کے نفاذ میں اہم کردار ادا کیا اور خیبرپختونخوا آئی ٹی بورڈ میں ڈیجیٹل یوتھ سمٹ کے لیے ورلڈ بینک پاکستان کے کنسلٹنٹ بھی رہے ہیں۔
بطور رضاکار، حکومتی نمائندگان کو ڈیجیٹل پلیٹ فارمز کا موثر استعمال سکھانے کیلئے فیس بک کے تعاون سے، عمران غزالی نے این آئی ٹی بی میں ورک شاپس کا بھی انعقاد کیا۔
دسمبر 2016 تا اگست 2018 عمران غزالی نے الف اعلان کے ساتھ بطور سربراہ قومی ڈیجیٹل مہم کام کیا۔ یہ مہم تعلیمی اصلاحات کے ضمن میں پاکستانی تاریخ کی عظیم ترین مہم کے طور پر جانی جاتی ہے۔ مہم کی آخری دو سالہ ڈیجیٹل منصوبہ بندی انہوں نے ہی کی، نتیجتاً مہم کی پہنچ بڑھ گئی اور سوشل میڈیا کے ذریعے دورس اثرات مرتب ہوئے۔
الف اعلان میں شکایات کے اندراج کے لیے "تعلیم دو!" نامی ایپ کی تیاری کے آغاز کا سہرا بھی عمران غزالی ہی کے سر ہے۔ اس ایپ کی سہولت اینڈروائڈ اور آئی او ایس دونوں پر موجود تھی۔ دو ماہ میں ہی "تعلیم دو!" کے ڈاؤن لوڈز کی تعداد 60,000 تک پہنچ گئی اور نیوز کیٹگری میں یہ ایپ تیسری ٹاپ ریٹڈ ایپ بن گئی۔ ایک شاندار اور ممتاز ویب سائٹ کی تکمیل میں بھی مرکزی کردار ادا کیا، جس پر الیکشن مہم کے محض 2 ماہ کے دوران 1.5 ملین وزٹ ہوئے۔
اس سے قبل عمران نے M&C Saatchi World Service میں بطور چیف ڈیجیٹل آفیسر اپنی خدمات سر انجام دیں۔ ادھر نہ صرف ڈیجیٹل خدمات کی مکمل ذمہ داری سنبھالی ہوئی تھی بلکہ اہم اکاؤنٹس کی ڈیجیٹل سٹریٹیجی مرتب کرنے میں پیش پیش رہے۔ پاک-امریکہ دوستی مہم کی مربوط ڈیجیٹل اور سوشل میڈیا منصوبہ بندی بھی انہوں نے کی۔
زینیتھ اوپٹی میڈیا (ZenithOptimedia) میں بطور ڈیجیٹل بزنس ڈائریکٹر کام کرتے ہوئے عمران کو اپنی صلاحیتوں کے بھرپور استعمال کا موقع ملا۔ وہاں انہوں نے ایک کاروباری یونٹ کو از سر نو ترتیب دیا اور 30 پرعزم نوجوانوں کی ٹیم کی قیادت کی۔ اپنے تجربے کی روشنی میں ایک نوزائیدہ کاروباری یونٹ کو مناسب حکمت عملی، بہترین تخلیقی مواد، سوشل میڈیا تنظیم اور تجزیاتی رپورٹس سے مزین ایک منظم یونٹ میں تبدیل کر کے دکھایا۔
عمران پاکستان تحریک انصاف کے بانی اراکین میں سے ایک ہیں۔ یہ آپ ہی ہیں جن کی بدولت سوشل میڈیا (بشمول فیس بک پیجز اور ٹوئٹر اکاؤنٹ) پر وزیراعظم عمران خان اور پاکستان تحریک انصاف کی آن لائن موجودگی ممکن ہوئی۔
وہ 2007 سے پی ٹی آئی ویب ٹیم کا حصہ رہے ہیں۔ سیکنڑوں رضاکاران کی بھرتی، تربیت اور تنظیم میں مرکزی کردار ادا کیا۔ 2013 کے انتخابات کے دوران، انہیں پاکستان تحریک انصاف کی سوشل میڈیا ٹیم کا سربراہ منتخب کیا گیا، جہاں انہوں نے ٹیم کا تنظیمی ڈھانچہ تیار کیا۔ مزید برآں ڈیجیٹل کیمپین کی بنیاد سے منصوبہ بندی تک، حکمت عملی ترتیب دینے سے عملی جامہ پہنانے تک، سب ان کی زیرِ نگرانی انجام پایا۔ یہ ڈیجیٹل مہم آج بھی پاکستانی سیاسی تاریخ کی کامیاب ترین سوشل میڈیا کیمپین سمجھی جاتی ہے۔
2013 انتخابات کے بعد انہیں پی ٹی آئی سوشل میڈیا آپریشنز کا ہیڈ تعینات کیا گیا۔ بطور آپریشنل ہیڈ انہوں نے ملک بھر کے 300 ٹیم اراکین کی تنظیم نو کی۔ اعلی قیادت کے اکاؤنٹس سمیت پی ٹی آئی کے تقریباً 30 ٹوئیٹر اکاؤنٹ اور فیس بک پیجز کو ویری فائی کروانا بھی عمران غزالی ہی کا اعزاز ہے۔ بعد ازاں یہ ویریفائڈ اکاؤنٹس 2018 کے انتخابات میں بے حد معاون ثابت ہوئے۔
ماضی میں انہوں نے پاکستان امریکن سٹوڈنٹس ایسوسی ایشن کی قیادت کرتے ہوئے اس تنظیم کو The Ohio State University کی بہترین طلباء تنظیم میں بدل دیا۔
عمران نے 2009 میں The Ohio State University سے بیچلرز (اونرز) کی ڈگری حاصل کی۔