فحش فلمیں بنانے کا کیس ، راج کندرا کے لیپ ٹاپ سے کیا کچھ برآمد ہوا ؟ ممبئی کرائم برانچ پولیس نے عدالت میں تفصیلات بتا دیں 

فحش فلمیں بنانے کا کیس ، راج کندرا کے لیپ ٹاپ سے کیا کچھ برآمد ہوا ؟ ممبئی ...
فحش فلمیں بنانے کا کیس ، راج کندرا کے لیپ ٹاپ سے کیا کچھ برآمد ہوا ؟ ممبئی کرائم برانچ پولیس نے عدالت میں تفصیلات بتا دیں 

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


ممبئی(ڈیلی پاکستان آن لائن )ممبئی کرائم برانچ پولیس نے ہائیکورٹ میں انکشاف کیا کہ راج کندرا کے لیپ ٹاپ سے 68 فحش ویڈیوز اور دیگر مواد برآمد کیا گیاہے ،اس کے علاوہ کندرا نے اپنا آئی کلاو¿ڈ اکاو¿نٹ ڈیلیٹ کردیا تھا۔ تاہم کرائم برانچ سائبر ماہرین کی مدد سے آئی کلاو¿ڈ سے کچھ ای میلز حاصل کرنے میں کامیاب رہی ہے۔
تفصیلات کے مطابق ممبئی ہائیکورٹ میں راج کندرا کی گرفتاری کو چیلنج کرنے کی درخواست پر سماعت ہوئی ، شلپا شیٹھی کے شوہر نے درخواست میں دعویٰ کیا کہ ان کی گرفتاری میں مناسب عمل اختیار نہیں کیا گیا۔ ممبئی کرائم برانچ نے اپنے جواب میں عدالت سے کہا جب ملزم ثبوت مٹارہا ہو تو وہ خاموش تماشائی نہیں بن سکتے۔چیف پبلک پراسیکیوٹر ارونا پائی نے عدالت کو بتایا کہ گرفتاری کے وقت سی آر پی سی کے سیکشن 41 اے کے تحت نوٹس راج کندرا اور اس کے ساتھی ریان تھورپے کو پیش کیا گیا تھا جسے کندرا نے قبول کرنے سے انکار کر دیا تھا۔
سرکاری وکیل نے عدالت میں راج کندرا، ان کے بہنوئی پردیپ بخشی اور تھورپے کے مابین ہونے والی واٹس ایپ چیٹ کا ذکر بھی کیا جس میں وہ بولی فیم نامی پلیٹ فارم کے بارے میں بات چیت کررہے تھے۔ 68 فحش ویڈیوز کے علاوہ، کرائم برانچ نے کندرا کے لیپ ٹاپ پر ملنے والی ایپ ہاٹ شاٹس کے بارے میں ایک پریزنٹیشن کا حوالہ دیا اور دعویٰ کیا کہ وہ اپنے ممبئی کے دفتر سے یہ ایپ چلا رہے تھے۔
پریزنٹیشن میں مالی معاملات اور مارکیٹنگ کی حکمت عملی کے بارے میں تفصیلات موجود تھیں اس کے علاوہ لیپ ٹاپ سے مبینہ طور پر جنسی مواد کے اسکرپٹس بھی ملے۔ سرکاری وکیل نے عدالت کو مزید بتایا کہ کندرا کے آفس سے انہیں 51 فحش کلپس ملے جنہیں تھورپے نے ڈیلیٹ کردیا تھا جو کندرا کا آئی ٹی ڈیپارٹمنٹ سنبھالتا تھا۔ کرائم برانچ نے مزید بتایا کہ راج کندرا کے پاس برطانوی پاسپورٹ ہے۔
دوسری جانب راج کندرا کے وکیل نے اپنے موکل کا دفاع کرتے ہوئے کہا کہ اگر ہارڈ ڈسک اور موبائل فون پولیس نے اپنے قبضے میں لے لیے تھے تو ثبوت کیسے تباہ ہوئے۔ تباہی کا ذکر بھی پنچ نامے میں نہیں کیا گیا۔ پنچ نامے کے وقت تقریباً 22 افراد موجود تھے تو کسی نے اس وقت یہ بات نوٹس کیوں نہیں کی؟ ۔

مزید :

تفریح -