ٹانک (ویب ڈیسک) ٹانک میں ججز کی گاڑی پر حملے کے معاملے پر چیف جسٹس پشاور ہائیکورٹ نے آئی جی اور ایڈیشنل چیف سیکرٹری ہوم کو پیر کو طلب کرلیا ہے۔ پولیس کے مطابق حملے میں تینوں جج محفوظ رہے جبکہ دو پولیس اہلکاروں نے جام شہادت نوش کیا اور تین اہلکار زخمی ہوئے۔
واضح رہے کہ جمعہ کی دوپہر کو ٹانک سے ڈیرہ اسماعیل خان جانے والے تین ججز، جس میں ایڈیشنل جج ملک محمد حسنین، ایڈیشنل سیشن جج اصغر علی اور ایک خاتون سینئر سول جج شامل تھیں، ان کے سیکورٹی اسکواڈ پر ٹانک تھانہ ایس ایم اے کی حدود بھگوال کے مقام پر مین ٹانک ڈیرہ اسماعیل خان شاہراہ پر پہلے سے انتظار میں بیٹھے نامعلوم دہشت گردوں نے فائرنگ کی جس سے موقع پر دو پولیس اہلکار جاں بحق جبکہ تین زخمی ہوگئے ، حملہ آور جاتےہوئے پولیس سکواڈ کی گاڑی کو اپنے ساتھ لے گئے اور بعدازاں گاڑی کو آگ لگا کر علاقہ چھینہ میں چھوڑ گئے۔
آج نیوز کے مطابق ٹانک میں جوڈیشل افسران کے قافلے پر حملے کے واقعہ کے بعد چیف جسٹس پشاور ہائیکورٹ کی سربراہی میں اجلاس ہوا۔ جس کے بعد آئی جی اور ایڈیشنل چیف سیکرٹری ہوم کو پیر کو طلب کرلیا گیا ہے۔اجلاس میں کہا گیا کہ جوڈیشل افسران کی سکیورٹی پر کوئی سمجھوتا نہیں ہوسکتا۔ چیف جسٹس پشاور ہائیکورٹ کا کہنا ہے کہ سکیورٹی اولین ترجیح ہے۔