پنجاب اسمبلی ،دوسرے روز کے اجلاس میں حکومت اوراپوزیشن میںزبردست تکرار
پریس گیلری سے (جاوید اقبال )پنجاب اسمبلی کے دوسرے روز کے اجلاس میں بھی ایوان گرم ہوگیااپوزیشن اور حکومت میںزبردست تو ں توں میں میں دیکھنے کو ملی اپوزیشن نے پنجاب یونیورسٹی کے معاملے پر حکومت کو آڑے ہاتھوں لیا اور حکومت کو ناکام حکومت کہنے پر وزیر تعلیم رانا مشہود احمد خان اور اپوزیشن لیڈر میاں محمود الرشید کے درمیان زبردست بحث شرو ع ہوگئی اوردونوں اطراف سے ایک دوسرے کے خلاف تقاریر کی گئی جس کے مقابلے میں میاں محمودالرشید نے کہا کہ رانا صاحب تو بادشاہ ہیں جو حکومت مٹھی بھر طلبہ کے سامنے بھیگی بلی بن جائے اور طلبہ شہر کو کئی گھنٹے یرغمال بنا ئے رکھیں وہ حکومت فیل نہیں تو کیا ہے جس کے جواب میں رانا مشہود احمد خان نے کہا کہ اپوزیشن بات کی بجائے عملی خدمت کی طرف آئے ملزمان تک پہنچ گئے ہیں عوام ساتھ رہیں تو تعلیمی اداروں میں سیاست کا خاتمہ کردیں گے۔دریں اثناءپنجاب اسمبلی کے دوسرے روز کے اجلاس کو بعض حکومتی اور اپوزیشن اراکین کی طرف سے سنجیدگی سے نہ لیا گیا پہلے دن کا اجلاس سوا دو گھنٹے کی تاخیر سے شروع ہوا جبکہ دوسرے روز کا اجلاس 1گھنٹہ 50منٹ کی تاخیر سے شروع ہوا گھنٹیاں 3بجے بجنا شروع ہوگئیں مگر اراکین اسمبلی 4بجکر 46منٹ پر ایوان میں آنا شروع ہوئے حکومتی بنچوںسے سب سے پہلے خلیل طاہر سندھو ایوان میں داخل ہوئے جبکہ اپوزیشن کی طرف سے خاتون رکن سجل مسز خالد معراج داخل ہوئیں۔سپیکر اسمبلی نے گزشتہ اجلاس کے دوران اجلاس وقت پر شرو ع کرنے کا اعلان کیا تھا مگر تین روز قبل شروع ہونے والے اجلاس میں اس پر عملدرآمد دور دور تک نظر نہ آیا۔عملََا کارروائی کی بجائے ایک دوسرے پر الزامات اور تو ں تکرار میں ہی دونوں دن کے اجلاس اختتام پذیر ہوئے۔
پنجاب اسمبلی