فیصل آباد کے سٹیج ڈرامے میں کام سے انکار پر قسمت بیگ کو قتل کر دیا ، رانا مزمل
لاہور(کرائم رپورٹر،اپنے کرائم رپورٹر سے ،وقائع نگار)پولیس نے سٹیج اداکارہ قسمت بیگ کے قتل کے الزام میں گرفتار ہونے والے ملزمان کی نشاندہی پر چھاپے مار کر مزید افراد کی پکڑ دھکڑ شروع کر دی ہے۔سی آئی اے کینٹ پولیس نے سٹیج اداکارہ قسمت بیگ کے قتل میں ملوث مرکزی ملزم سمیت 4 ملزمان کو گرفتار کر نے کے بعد ان کی نشاندہی پر چھاپوں کا سلسلہ شروع کر دیا ہے ۔گرفتار ملزمان میں مرکزی ملزم رانا مزمل اور اس کے ساتھی رانا فہیم، رانا تجمل اور شاہد جنجوعہ شامل ہیں۔ مرکزی ملزم رانا مزمل کی مقتول اداکارہ سے گزشتہ 6 سال سے دوستی تھی جب کہ ملزم اور اس کے دیگر ساتھی اداکارہ کے ساتھ کام بھی کرتے تھے جنہیں مرکزی ملزم رانا مزمل نے ادکارہ کے قتل کے لیے بطور شوٹر استعمال کیا۔ ملزم رانا مزمل اداکارہ قسمت بیگ کو فیصل آباد میں ڈرامہ کرنے کا کہہ رہا تھا اور با بار اسرار کے باوجود اداکارہ نے ڈرامہ کرنے سے انکار کردیا جس پر ملزم نے اپنے تین ساتھیوں کو اداکارہ کے قتل کا حکم دیا، تینوں ملزمان رانا فہیم، رانا تجمل اور شاہد جنجوعہ کرائے کی گاڑی لے کر گوجرانوالہ سے لاہور پہنچے جہاں انہوں نے ہربنس پورہ میں قسمت بیگ پر فائرنگ کرکے انہیں قتل کردیا، ملزمان نے قتل کی واردات کے بعد رانا مزمل کو آگاہ کیا۔ پولیس نے جیو فینسنگ کے ذریعے موبائل کالز کا ڈیٹا اکٹھا کیا اور فیصل آباد سے رانا مزمل کو گرفتار کرلیا اور دوران تفتیش اس کی نشاندہی پر دیگر ملزمان کو بھی گوجرانوالہ سے گرفتار کرلیا گیا، چاروں ملزمان پولیس کی تحویل میں ہیں جن سے مزید تفتیش بھی جاری ہے۔ذرائع کے مطابق اداکارہ قسمت بیگ قتل کیس کی تفتیش سی آئی اے کینٹ کے سپرد کر دی گئی ۔قسمت بیگ کے دوست رانا مزمل نے پولیس کو ابتدائی بیان دیدیا ہے ۔جس میں ملزم نے اعتراف کیا ہے کہ قسمت بیگ پر قتل کرنے کی نیت سے فائرنگ نہیں کرائی تھی بلکہ قسمت بیگ کو صرف زخمی کرانا چاہتا تھا۔قسمت بیگ پر فائرنگ کرانے کیلئے پانچ لاکھ روپے دیئے تھے۔ملزم کے ابتدائی بیان کے مطابق قسمت بیگ کو اپنے کارندوں کے ذریعے فیصل آباد میں سٹیج ڈرامے پیشکش کی تھی لیکن اس نے انکار کر دیا ۔پولیس کے مطابق رانا مزمل اور قسمت بیگ میں 7سال تعلقات رہے ہیں ۔قسمت بیگ کے فیصل آباد جانے سے انکار پر اس کو سبق سکھانے کا پلان ملزم نے بنایا تھا۔