عمران خان نے نواز شریف کو مضبوط کیا ، خورشید شاہ ، حکومت نے چارنکات تسلیم نہ کیے تو پھر’’گو نواز گو کا نعرہ لگاؤں گا ، بلاول بھٹو
لاہور( نمائندہ خصوصی)قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف اور پیپلز پارٹی کے مرکزی رہنما سید خورشید احمد شاہ نے کہا ہے کہ شہید بھٹوکے زمانے میں بھی پاکستان پوری اسلامی دنیا کی قیادت کرتا تھا لیکن افسوس آج پاکستان کا وزیراعظم ایک قطری شہزادے کے خط کا محتاج ہے پانامہ کیس کو لمبا کیا جائے گا، عمران خان کی سیاسی چالوں میں کہیں سے اشارے ملنے او رنہ ملنے کے حوالے سے ملے جلے تاثرات ہیں لیکن اگر کو ئی اشارہ بھی دے تو سیاستدان کو اپنی سوچ سے کام لینا چاہیے، عمران خان کی سیاسی غلطیوں سے نواز شریف کو بڑی مدد ملی ہے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز پیپلز پارٹی لاہور کے سابق صدر حاجی عزیز الرحمن چن کی جانب سے اپنے اعزاز میں دیئے گئے ناشتے کے موقع پر پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ اس موقع پر پیپلز پارٹی سندھ کے صدر و صوبائی وزیر نثار کھوڑو ، صدر وسطی پنجاب قمر زمان کائرہ اور دیگر بھی موجود تھے ۔ سید خورشید شاہ نے کہا کہ ماضی کے فیصلے دیکھیں تو عدلیہ کے اصول (ن) لیگ کیلئے اور رہے ہیں اور ہمارے لیے کچھ اور رہے ہیں اس لیے پانامہ لیکس کیس میں بھی ایسے ہی فیصلے کی توقع ہے ، قطری شہزادے کے خط کے بعد کسی فیصلے کی ضرورت نہیں رہی کیونکہ اخلاقی فیصلہ آچکا ہے اور خط سے سب کچھ واضح ہو چکا ہے ، میں اللہ کو حاضر نا ضر جا ن کر کہتا ہوں کہ اگر ہم اقتدار میں ہوتے اور ایسے حالات پیدا ہو جا تے تو ہم قوم کے سامنے سرتسلیم خم کر دیتے ،آخر کچھ تو ہے کہ وزیر اعظم کوخود کو بچانے کیلئے قطری شہزادے کے خط کی ضرورت پڑ گئی ،پاکستان پیپلزپارٹی نے پانامہ لیکس کے معاملے پر عدالت جانے کی بجائے پارلیمینٹ کا سہارا لیا ہے ، اب دیکھنا ہے کہ حکمران پارلیمنٹ کی اہمیت کو کیسے محسوس کر تے ہیں، میراخیال ہے کہ اب کیس کو لمبا کیا جائے گا ،قطری شہزادے کے خط کے بعد ممکن ہے کہ کہا جائے کہ ہمارے دادا جان کی دیگ نکلی ہے جس میں سونا ، ہیرے اور جواہرات تھے ،یہ وہی قطری شہزادہ ہے جو سیف الرحمن کا پارٹنر ہے ، پاکستان میں اس قطری شہزادے کی سرمایہ کا ری بھی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ 1970ء میں بھٹو دور میں ساری عرب دنیا ذوالفقار علی بھٹو کے پیچھے تھی اور بہت افسوس کی بات ہے کہ آج اسی ملک کا وزیر اعظم ایک چھوٹے سے قطری شہزادے کے پیچھے ہے کہ مجھے بچاؤ۔ انہو ں نے کہا کہ ہم تو مطالبہ کر تے ہیں کہ مردم شماری ہونی چاہیے کیونکہ ملک اتنے برسوں سے کسی اعدادو شمار کے بغیر چل رہا ہے لیکن میں نہیں سمجھتا کہ عدالت کی اتنی جرات ہو گی کہ وہ مردم شماری نہ کر وائے جانے پر وزیر اعظم کو طلب کر ے ۔ نیوز لیکس کے معاملے پر انہوں نے کہا کہ ہم نے تو کچھ بھی نہیں کیا اور ہمارے وزیر اعظم کو گھر بھیج دیاگیا لیکن اگر نیوز لیکس کا معاملہ ہمارے دور میں ہوجاتا تو ہمیں تو پھانسی دے دی جا تی ۔ انہو ں نے کہا کہ آصف علی زرداری جب وقت ہو گا تو پاکستان آجائیں گے ، پاکستان ان کا اپنا ملک ہے ، انہیں یہاں آنے سے کسی قسم کی روک ٹوک نہیں ہے، ہمیں نہ تو پہلے آرمی چیف سے کوئی تکلیف تھی او رنہ ہی نئے آرمی چیف سے کوئی تکلیف ہے ۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان چچا ہو ، بابا ہو یا دادا ہو اس کی سیا سی ناتجربہ کا ری کی وجہ سے وزیر اعظم کو بہت مدد ملی ہے ،ان کی سیاسی چالوں میں کہیں سے اشارے ملنے او رنہ ملنے کے حوالے سے ملے جلے تاثرات ہیں لیکن اگر کو ئی اشارہ بھی دے تو سیاستدان کو چاہیے کہ اپنی سوچ سے کام لے ۔ انہو ں نے کہا کہ پاکستان کی خارجہ پالیسی الجھی ہوئی ہے اسے پارلیمینٹ میں زیر بحث لانا چاہیے۔ انہو ں نے کہا کہ حکمرانوں کیلئے کو ئی کالعدم تنظیم نہیں ہے ، حکمران پہلے دن سے ہی کالعدم تنظیموں کے ساتھ ہیں ، یہ انہی کے ووٹ سے آتے ہیں ،میں جھنگ گیا تو لو گوں نے بتایا کہ یہاں ایک کالعدم تنظیم کا مشہور رہنما (ن) لیگ کے ساتھ ملا ہوا ہے اور ان کو فنڈز بھی دیتا ہے ۔ سید خورشید شاہ نے کہا کہ پر ویز مشرف پھر کسی کا سہارا لے کر آ رہے ہیں لیکن اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا ، نثار کھوڑو نے کہا کہ سندھ میں مختلف پا رٹیوں کے فرضی اتحاد بن رہے ہیں ، یہ پہلے بھی ناکام رہے اور اب بھی ناکام رہیں گے ۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ سندھ کے وزراء اگر چند دن کیلئے بلاول ہاؤ س آگئے ہیں تو اس سے سندھ حکومت کو کوئی فرق نہیں پڑتا ۔
خورشید شاہ
لاہور(نمائندہ خصوصی) چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے ایک مرتبہ پھر تخت رائیونڈ کو مخاطب کرتے ہوئے کہا ہے کہ تخت رائیونڈ والوآپ سن رہے ہوکہ گو نثار گو کا نعرہ کہیں اور سے نہیں اب تخت لاہور سے اٹھ رہا ہے آپ سن لو آپ ناکام ہوچکے ہو‘ نیشنل ایکشن پلان اب (ن لیگ) کے ایکشن پلان میں بدل چکا ہے، اگر27دسمبر تک نوازشریف نے ہمارے پیش کردہ چار نکات تسلیم نہ کیے تو گونثار گو کی جگہ میرانعرہ گو نواز گوہوگا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز بلاول ہاؤس لاہور میں پیپلزپارٹی کے یوم تاسیس کی سات روزہ تقریبات کے تیسرے روز جنوبی پنجاب کے پارٹی ورکرزکنونشن سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ ہم جانتے ہیں کہ شہید نہیں مرتے اور شہید ذوالفقا رعلی بھٹو، محترمہ بے نظیر بھٹو آج بھی زندہ ہیں جبکہ بیگم نصرت بھٹو،شاہنواز بھٹو اور میر مرتضیٰ بھٹو شہید بھی آج زندہ ہیں،بلاول بھٹو نے کہا کہ تخت لاہور والوں کو ڈر ہے کہ میں بے نظیر بھٹو کا بیٹا ،ذوالفقار علی بھٹو کا نواسہ اور میر مرتضی بھٹو شہید کا بھانجا ہوں۔ کارکنوں سے خطاب کرتے ہوئے بلاول بھٹو نے کہا کہ دہشت گرد کتنے خطرناک لوگ ہیں وہ ہمارے بچوں کے ساتھ کیا کررہے ہیں ،ایک طرف اے پی ایس کے بچوں نے جان کی قربانی دے کر دہشت گردوں کا مقابلہ کیا تو دوسری طرف یہ غیرت مند اور بہادر تخت رائیونڈ والے اور وفاقی وزیر داخلہ چو دھر ی نثار دہشت گردوں کے ساتھ لڑنے اور ان کے خلاف بولنے پر تیا رنہیں جب ہم شہیدوں کے لئے لڑتے ہیں تو یہ ہم سے خوفزدہ ہوجاتے ہیں۔ چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ آل پارٹیز کانفرنس میں سب سیاسی جماعتوں نے اس بات پر اتفاق کیا تھا کہ پارلیمینٹ کی سطح پر ایک پارلیمانی نیشنل ایکشن کمیٹی تشکیل دے کر وزیر داخلہ کو جواب دہ بنایاجاسکے۔ انہوں نے کہا کہ دنیا آپ کو پینے کے صاف پانی بہتر صحت اور اچھی خوراک کے لئے پیسہ دیتی ہے لیکن خدا کے لئے اس پیسے کو اورنج لائن ٹرین منصوبے پر ضائع نہ کرو۔ انہوں نے کہا کہ اورنج لائن ٹرین منصوبہ ایک اچھا منصوبہ ہے اور میں بھی اس منصوبے کو چاہتا ہوں لیکن پہلے پاکستان کی قوم کو پانی،صحت، روٹی کپڑا اور مکان دو۔ انہوں نے کہا کہ اگر27دسمبر تک نوازشریف نے ہمارے پیش کردہ چار نکات تسلیم نہ کیے تو گونثار گو کی جگہ میرانعرہ گو نواز گوہوگا۔ چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے خود بلاول ہاؤس لاہور میں پیپلزپارٹی جنوبی پنجاب کے یوم تاسیس کے موقع کے شرکاء سے پر جوش انداز میں گو نثار گو کے نعرے لگوائے اور روٹی کپڑا اور مکان کے نعرے بھی لگوائے وہ بار بار شرکاء سے یہی نعرے لگانے کے اشارے کرتے رہے۔