پشاور ، جمعتہ المبارک کے روز سخت سکیورٹی کے باوجود پولیس پر 2بم حملے
پشاور(کرائمز رپورٹر)صوبائی دارالحکومت پشاور میں پولیس کی جانب سے سخت سکیورٹی کے دعووں کے باوجود جمعہ کے روز پولیس پر 2گھنٹوں میں 2حملے ،پہلے حملے میں ایک پولیس وین سمیت منی بس کو جزوی نقصان،دوسرے دھماکہ میں ڈی ایس پی چمکنی کو نشانہ بنانے کی کوشش کی، تاہم وہ اپنے محافظو ں سمیت محفوظ رہے تفصیلات کے مطابق پہلا دھماکہ کارخانوں بازار میں پیرانوں مارکیٹ کے قریب ہوا جہاں پر نامعلوم دہشت گردوں نے پولیس وین کو نشانہ بنانے کے لئے گندگی کے ڈھیر کے قریب پائپ میں بارودی مواد نصب کیا تھا جو کہ زور دار دھماکہ سے پھٹ گیا تاہم خوش قسمتی سے وہاں سے گزرنے والی پولیس وین میں موجود اہلکار محفوظ رہے دھماکہ سے وہاں موجود خالی بس اور پولیس وین کو جزوی نقصان پہنچا واقعہ میں کوئی جانی نقصان نہیں ہو،بی ڈی یو کے مطابق دھماکہ میں 5کلو بارودی مواد استعمال کیا گیا تھا ،ا مزکورہ دہشت گردی کے حملے کے 2گھنٹے بعد دہشت گردوں کی جانب سے ڈی ایس پی کی گاڑی کونشانہ بنانے کی کوشش میں نادرن بائی پاس پر ریمورٹ کنٹرول دھماکہ کیا تاہم تیز رفتاری کے باعث ڈی ایس پی چمکنی عبدالسلام اورگاڑی میں موجود محافظ محفوظ رہے اس دھماکہ میں 5کلو بارودی مواد اور بال بیرنگ کا استعمال کیا گیا تھا تاہم دو دھماکوں کے بعد پولیس حکام کی جانب سے پشاور کی سکیورٹی مزید سخت کرنے کی ہدایات جاری کی گئی جس پر دارالحکومت کے داخلی اور خارجی راستوں پر سے عام افراد اور گاڑیوں کی تلاشی کا سلسلہ جاری رہا اس سلسلے میں سی ٹی ڈی پولیس نے نامعلوم عسکریت پسندوں کے خلاف دونوں واقعات کے مقدمات درج کرکے تحقیقات شروع کردی ہے ۔