حکو مت معاشی نقصان کی وصولی عوام سے نہ کرے‘طارق فیروز
لاہور (این این آئی) انجمن تاجران لاہور کے صدر میاں طارق فیروز و جوائنٹ سیکرٹری میاں سلیم نے کہا ہے کہ موجودہ حکو مت سابقہ حکومت کا معاشی نقصان یک مشت عوام سے وصول کرنے کی حکمت عملی نہ اپنائے ،عوام تو پہلے ہی سابقہ حکومت کے ڈسے ہوئے ہیں ، میاں سلیم نے کہا کہ پٹرولیم آٹیمز کے ریٹ میں کمی اونٹ کے منہ میں زیرہ کے برابر ہے اگر ڈالر کا ریٹ 140 روپے لگایا جائے اور عالمی منڈی میں پٹرولیم کے نرخ 51 ڈالر فی بیرل ہے تو کروڈ آئل 45 روپے لیٹر کا سٹ کرتا ہے اور اس میں ریفائنری کے 15 روپے فی لیٹر چارجز شامل کئے جائیں تو فی لیٹر کاسٹ 60 روپے لیٹر نکلتی ہے اس میں فریٹ اور امپورٹ ڈیوٹی بھی جمع کر لی جائے تو بھی زیادہ سے زیادہ پٹرولیم کی کاسٹ 70 روپے فی لیٹر بنتی ہے انہوں نے کہا کہ اس میں کوئی شک نہیں ہے کہ حکومت کو اقتدار میں آتے ہی بہت سارے مسائل اور چیلنجز کا سامنا کرنا پڑا لیکن حکمت عملی اس کو کہتے ہیں کہ مسائل میں رہتے ہوئے بھی عوامی مشکلات کا ازالہ کیا جائے ۔ حکومت تمام خسارہ پٹرولیم آٹیمز کے ریٹ بڑھا کر ہی پورے نہ کرے اس کیلئے دیگر ذرائع اور وسائل کو بروئے کار لا کر عوامی مشکلات میں کمی کی جائے ۔انہوں نے کہا کہ ملکی ضرورت کا 35 فیصد پٹرولیم ہمارے ملک سے نکلتا ہے لیکن سابقہ حکومتوں اور موجودہ حکومت بھی اس 35فیصد پٹرولیم پر بھی عالمی منڈی کے نرخوں کے مطابق ریٹ وصول کر رہی ہے اور اسی مطابقت سے ٹیکس اور دیوٹیاں وصول کی جا رہی ہیں جو سراسر بڑی زیادتی ہے ۔ انہوں نے کہاکہ پٹرولیم کے ریٹ بڑھنے سے روز مرہ کی تمام اشیائے ضروریہ اور انڈسٹری ، تاجر برادری اور عام شہری بری طرح متاثر ہو رہے ہیں اگر پٹرولیم کے ریٹ میں موجودہ انٹر نیشنل مارکیٹ کے مطابق عام آدمی کو ریلیف دیا جائے تو مہنگائی میں بھی کمی کرنے میں مدد ملے گی اور انڈسٹری اور سمال ٹریڈرز کے مسائل میں بھی خاطر خواہ کمی لائی جا سکتی ہے۔
حکومت یکم جنوری کا انتظار کئے بغیر پٹرولیم آٹیمز پر کم از کم 20 فیصد کمی کرنے کا اعلان کرے ۔