ایک خاتون کے دماغ میں 2برین ٹیومر، روایتی ڈاکٹروں کو چھوڑ کر علاج کا ایسا طریقہ اپنایا کہ چند دن میں ہی صحت مند ہو گئی
لندن(مانیٹرنگ ڈیسک) برطانیہ میں ایک خاتون کو گردے میں کینسر ہوا جو پھیل کر ہڈیوں اور دماغ تک پہنچ گیا اور دماغ میں بھی 2برین ٹیومر بن گئے۔ ڈاکٹروں نے اسے 6سے 12ماہ کی مہلت دے دی لیکن اس خاتون نے روایتی ڈاکٹروں کو چھوڑ کر علاج کا ایسا طریقہ اپنایا کہ ہفتوں میں صحت مند ہو گئی۔ میل آن لائن کے مطابق برطانوی شہر برلینڈ کی 45سالہ ہیدی سپنسر کو نیشنل ہیلتھ سروسز کے ڈاکٹروں کی طرف سے علاج کی پیشکش کی گئی تاہم انہوں نے یہ بھی کہہ دیا کہ اس کے بچنے کے امکانات نہ ہونے کے برابر ہیں اور وہ چھ سے بارہ ماہ ہی زندہ رہے گی۔ ہیدی نے ڈاکٹروں کی علاج کی پیشکش ٹھکرا دی اور انٹرنیٹ پر اس حوالے سے تحقیق شروع کر دی، جہاں اسے ’فاﺅنڈیشن ون‘ نامی امریکی کمپنی کے بارے میں پتا چلا جو3ہزار پاﺅنڈ (تقریباً 5لاکھ 26ہزار روپے) فیس کے عوض جینز کی پروفائلنگ کرکے بتاتی تھی کہ کون سے جینز بگاڑ کا شکار ہوئے ہیں اورکینسر کا سبب بن رہے ہیں۔
ہیدی نے کمپنی سے اپنے جینز کا ٹیسٹ کروایا تو معلوم ہوا کہ اس کے پانچ جینز بگاڑ کا شکار تھے۔ ان کی وجہ سے گردے میں کینسر ہوا جو ہڈیوں اور دماغ تک پھیل گیا اور پورے جسم میں مجموعی طور پرکینسر کے 25ٹیومر بن چکے تھے۔ ہیدی یہ رپورٹ کے کر مانچسٹر کے کرسٹی ہسپتال گئی جہاں کے ماہر ڈاکٹروں نے ان جینز کو مدنظر رکھتے ہوئے اس کی ریڈیو تھراپی کرنا اور ادویات دینا شروع کیا اور چند ہفتوں میں ہی اس میں کینسر کی علامات ختم ہو گئی تاہم مکمل صحت یابی کے لیے اسے اگلے 2سال تک علاج جاری رکھنا ہو گا جس پر ماہانہ 10ہزار پاﺅنڈ (تقریباً 17لاکھ 55ہزار روپے) خرچ ہو رہے ہیں۔
ہیدی سپنسر کا کہنا ہے کہ ”میں خوش قسمت ہوں کہ ڈاکٹروں کو چھوڑ کر نیا طریقہ علاج دریافت کرنی کی کوشش کی۔ اگر میں این ایچ ایس کے ڈاکٹروں کی پیشکش قبول کر لیتی تو اس وقت میں دنیا میں موجود نہ ہوتی۔ میں دو بیٹوں کی ماں ہوں جن کی عمریں سات اور نو سال ہیں۔ میرا ایک خواب ہے کہ میں ان کی بہتر پرورش کر سکوں اور انہیں اچھا آدمی بنا سکوں۔ کینسر کی تشخیص نے میرا یہ خواب چکنا چور کر دیا تھا لیکن اب میں پرامید ہوں کہ اس کی تعبیر پا سکوں گی۔“