پاکستان، سری لنکا خطے میں امن و استحکام کیلئے باہمی مشاورت پر متفق
کولمبو (مانیٹرنگ ڈیسک، نیوز ایجنسیاں) وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے سری لنکن ہم منصب سے ملاقات کی جس میں دو طرفہ تعلقات، خطے کی صورتحال سمیت باہمی دلچسپی کے متعدد امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔شاہ محمود قریشی اور سری لنکا کے نئے مقرر ہونیوالے وزیر خارجہ ڈائنش گناوردینا کی ملاقات ہوئی، وزیر خارجہ نے اپنے سری لنکن ہم منصب کو بطور وزیر خار جہ تقرری پر مبارکباد دی۔ سری لنکا کے وزیر خارجہ نے اپنے سفارتکاروں کی تربیت، پاکستان کی فارن سروس اکیڈمی سے دلوانے کی درخواست کی جسے شاہ محمود قریشی نے قبول کر لیا۔وزیر خارجہ نے سری لنکن ہم منصب کو 5 اگست کے بعد مقبوضہ جموں و کشمیر میں جاری انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں اور ان کے نتیجے میں خطے کو درپیش خطرات سے آگاہ کیا۔ شاہ محمود قریشی نے کہا سری لنکن کرکٹ ٹیم کے حالیہ دورے سے پاکستان میں انٹرنیشنل کرکٹ بحال ہوئی ہے، رواں ماہ پاکستان میں منعقد ہونیوالے ٹیسٹ میچز میں شرکت کیلئے سری لنکن ٹیم کی آمد کے منتظر رہیں گے۔دونوں وزرائے خارجہ نے خطے میں امن و استحکام کیلئے باہمی مشاورت جاری رکھنے پر اتفاق کیا۔ وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ پاکستان اور سری لنکا کے مابین دیرینہ اور گہرے مراسم ہیں، مظلوم کشمیریوں کو بھارتی استبداد سے نجات دلانے کیلئے دنیا بھر میں ہر فورم پر آواز اٹھا رہے ہیں، پاکستان نے معاشی سفارتکاری کا آغاز کر دیا ہے۔ ملاقات میں دو طرفہ تعلقات، خطے کی صورتحال سمیت باہمی دلچسپی کے متعدد امور پر تبادلہ خیال بھی کیا گیا۔ ا س موقع پروزیر خارجہ نے اپنے سری لنکن ہم منصب کو پاکستان تشریف لانے اور یہاں موجود بدھ مذہب کے تاریخی ورثہ دیکھنے کی دعوت دی اورکہا پاکستان سری لنکا کیساتھ، دہائیوں پر محیط، ان برادرانہ تعلقات کو مزید مستحکم بنانے کا متمنی ہے،دونوں ممالک نے باہمی، علاقائی ا و ر عالمی امور پر ایک دوسرے کی بھرپور معاونت کی ہے، انہوں نے سری لنکن وزیر خارجہ سے کہا وہ وہ جلد از جلد، اپنے ملک کی موثر کاروبا ر ی شخصیات کے ہمراہ پاکستان تشریف لائیں تاکہ ان کی ملاقات پاکستان میں موجود بزنس کمیونٹی سے کروائی جاسکے اور اسطرح پاکستان اور سر ی لنکا کے مابین دو طرفہ تجارت اور سرمایہ کاری کے حجم میں اضافہ کیا جا سکے۔ ملاقات میں سری لنکن وزیر خارجہ ڈائنش گناوردینا نے سری لنکا آمد پر وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا وہ حکومت کی تشکیل کے بعد سری لنکا کا دورہ کرنیوالے پہلے وزیر خارجہ ہیں۔ ملاقات میں دونوں وزرائے خارجہ نے خطے میں امن و استحکام کیلئے باہمی مشاورت جاری رکھنے کا فیصلہ کیا۔بعدازاں وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے وفد کے ہمراہ سری لنکا کے نو منتخب صدر گو ٹابایا راجا پاکسے سے ملاقات کی، ملاقات کے دوران دو طرفہ تعلقات، خطے کی صورتحال سمیت باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ ڈی جی جنوبی ایشیا و ترجمان وزارت خارجہ ڈاکٹر محمد فیصل، سری لنکا میں پاکستانی ہائی کمیشن کے سینئر حکام بھی اس موقع پر موجود تھے۔وزیر خارجہ نے صدر گو ٹابایا راجا پاکسے کو پاکستان کی قیادت اور عوام کی طرف سے سری لنکا کے ساتویں صدر منتخب ہونے پر دلی مبارکباد پیش کرنے سمیت انہیں دورہ پاکستان کی دعوت دی۔مخدوم شاہ محمود قریشی نے کہا ہمارے لئے یہ امر بھی قابل مسرت ہے 70 کی دہائی میں پاکستان سے عسکری تربیت حاصل کرنیوالی شخصیت، آج سری لنکا کی صدارت کا منصب سنبھالے ہوئے ہے اور ہمیں یقین ہے آپ کے منصب سنبھالنے کے بعد پاکستان اور سری لنکا کے درمیان برادرانہ تعلقات مزید مستحکم ہوں گے۔ وزیر خارجہ نے سری لنکن صدر کو پاکستان کی معاشی سفارتکاری سے آگاہ کرتے ہوئے کہا پاکستان اور سری لنکا کے مابین باہمی تجارت اور سرمایہ کاری کے فروغ کیلئے وسیع مواقع موجود ہیں جن سے استفادہ دونوں ممالک کے لیے سود مند ثابت ہو گا۔سری لنکا کے صدر گو ٹابایا راجا پاکسے نے وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی کو سری لنکا آمد پر خوش آمدید کہتے ہوئے، تہنیتی پیغامات اور دورہ پاکستان کی دعوت پر صدر اور پاکستان کی اعلی قیادت کا خصوصی شکریہ ادا کیا۔
شاہ محمود