"سیاسی گند" کو صاف کرنے کا وقت آگیا، وزیر اعلیٰ مریم نواز کا " ستھرا پنجاب" کی لانچنگ تقریب سے خطاب

Dec 03, 2024 | 05:22 PM

لاہور ( ڈیلی پاکستان آن لائن )وزیرِ اعلیٰ پنجاب مریم نواز کا کہنا ہے کہ "سیاسی گند" کو پاکستان سے صاف کرنے کا وقت آگیا۔

  صوبائی دارالحکومت میں" ستھرا پنجاب" کی لانچنگ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ نے کہا کہ شہباز شریف کے جانے کے بعد میٹروبس کا ٹریک تباہ کر دیا گیا۔ایسا لگتا تھا کہ ٹین کا ڈبہ سڑک پر چل رہا ہے۔  شہبازشریف کی حکومت اور کام چلتے رہتے تو 6 سال بعد پنجاب پتہ نہیں کہاں ہوتا اور پاکستان کہاں ہوتا۔ مجھے شہباز شریف کا ترقی کرتا پنجاب نہیں ملا۔ شہباز شریف کے جانے کے بعد 4سالہ تباہ کن دور تنزلی کی طرف جاتا پنجاب ملا۔

وزیر اعلیٰ مریم نواز نے کہا کہ منصب سنبھالا تو مسائل ہی مسائل ملے۔ ٹوٹے پھوٹے روڈز،صفائی کا ابتر نظام، سکول اور ہسپتال برے حال میں ملے۔ گلی محلوں کی طرح سیاسی گند کو پاکستان سے صاف کرنا ضروری ہے۔ جلاؤ گھیرؤ کی بار بار کال دی گئی پنجاب نے کان نہیں دھرا۔ کسی بھی شہر سے دو درجن سے زیادہ لوگ نہیں نکلے۔ لاہور میں جب کوئی نکلا ہی نہیں تو نظر کہا آئے گا۔ احتجاج کی ہر کال بری طرح پٹ گئی۔  ہم نے بھی 4 سال جلسے جلوس اور عوام کے ساتھ گزارے ہیں،کبھی گملا بھی نہیں ٹوٹا۔خود کو جمہوری کہنے والوں کے طریقہ کار بھی جمہوری ہونے چاہیے۔مریم نوازیا نوازشریف نے کبھی توڑ پھوڑ کی ہے یا کروائی ہوں، دور کسی کا بھی ہو ملک تو میرا ہے۔ جب تک آپ جلسے جلوس کرتے رہے کس نے نہیں روکا۔ 9 مئی کو اپنے ملک ہی پر حملے کرنے والوں پر اب کوئی اعتبار کرنے کو تیار نہیں۔ نہ ہی یہ پرامن ہیں اور نہ ہی احتجاج ہے،24نومبر کو احتجاج نہیں بلوے ہوئے۔ سی ایم ایچ میں ایک ہی جگہ پولیس اور رینجرز کے جوان زیر علاج تھے۔ احتجاج والوں کے ظلم و ستم کے بارے میں جو بتایا گیا وہ کم تھا، ہسپتال جا کر زخمیوں کی حالت دیکھ کر دنگ رہ گئی۔پی ٹی آئی ورکرز نے ایس پی کو اکیلے گھیر لیا اور کیل والے ڈنڈوں سے ان کے سر پر زخم لگائے۔دنیا میں کہاں ایسے پرامن احتجاج ہوتا ہے۔ 2014سے ان کا کوئی بھی ایک پرامن  دھرنایا احتجاج دکھادیں۔

انہوں نے کہا کہ کے پی کے والے ہمارے بھائی ہیں وہ ایسے نہیں کر سکتے، غیور اور بہادر پٹھان محب وطن ہیں۔ غیرملکی لوگوں کو پیسے دیکر تشدد، جلاؤ گھیراؤ اور آگ لگانے کی ذمہ داری دی گئی۔ کے پی کے غیور عوام کا پیسہ دہشت گردوں کو دے رہے ہیں۔ پستول اور رائفل سے مسلح افراد نے پولیس والوں کو سامنے آکر گولیاں ماریں۔رینجرز اور پولیس جوانوں کے جنازے اٹھے دنیا نے دیکھے، ہزار بندہ مر گیا تو جنازے کہا ں ہوئے؟ایک ہزار سے 500،500 سے 270 اور اب 12افراد کے مرنے پر آگئے ہیں۔

وزیر اعلیٰ مریم نواز نے کہا کہ بشریٰ بی بی کے فرار کی ویڈیو دکھا دی، لوگوں کو مارنے کی ویڈیو کیوں نہیں بنائی۔ رینجرز، پولیس اہلکار یا کسی کی بھی جان گئی تو اس کا ذمہ داراڈیالہ میں بیٹھا قیدی ہے۔ کس نے کہا تھا کہ غلط کام کرو اور جیل میں جاؤ۔ان کو کھل کر کھیلنے کی اجازت دی تو یہ خون کی ندیاں بہا دیں گے۔ ہسپتال میں رینجرز اور پولیس کے درجنوں جوانوں کی ہڈیاں ٹوٹی ہوئی ہیں۔پرامن احتجاج ایسے ہوتا ہے، آپ کو شرم آنی چاہیے۔ ماسٹر مائنڈ جیل میں بیٹھا ہے،اب اس سے جیل نہیں کاٹی جاتی۔ یہ دہشت گردوں کا گروہ ہے، سدباب کرنا ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ آپ لوگوں کی ہڈیاں توڑ دیں اور قانون حرکت میں نہ آئے، آپ لوگ یہی چاہتے ہیں۔ آج عوام کی فلاح و بہبود پر مشتمل کابینہ کا طویل ترین ایجنڈا منظور کرایا گیا۔اپنی چھت، اپنا گھر پراجیکٹ کے تحت 1200گھر بن چکے ہیں،مزید 3500بننے جارہے ہیں۔ 12 ماہ میں ایک لاکھ گھر بنائیں گے۔ لوگوں کی زندگی میں آسانیاں اور بہتری آرہی ہے، وہ جھولیاں اٹھا کر دعائیں دیتے ہیں۔ میں چاہتی ہوں کہ کے پی کے کی کیبنٹ میں بھی عوام کی فلاح وبہبود کے منصوبے بنیں۔ کے پی کے کابینہ میں آنسو گیس کے شیل کی خریداری اور حملوں کے لیے لیجانے والی گاڑیوں پر بات ہوتی ہے۔سرکاری ملازمین کو سادہ کپڑے پہنا کر حملہ آور بنا دیا جاتا ہے۔صوبے کو وفاق کے سامنے کھڑا کرنا خطرناک ٹرینڈ اور کریمنل مائنڈ سیٹ ہے۔ ان کے کریمنل مائنڈ سیٹ کو ختم کرنا ہر پاکستانی کا فرض ہے ورنہ وہ آگ لگے گی کوئی نہیں بچے گا۔ انتشار کی کال مسترد کرنے پر پنجاب کے عوام کا شکریہ ادا کرنا چاہتی ہوں۔ہم محنت اور جذبے سے ان کے ہتھکنڈوں کو ناکام کریں گے۔

انہوں کہا کہ دعا ہے کہ شہباز شریف صاحب اور نوازشریف صاحب اسی طرح ملک و قوم کی خدمت کرتے رہیں۔مریم نواز ایک جمہوری کارکن تو ہوسکتی ہے لیکن ایک تشدد پسند کارکن نہیں۔ پرامن احتجاج میں لوگ آرام سے بیٹھ کر اپنی بات ارباب اختیار تک پہنچاتے ہیں۔محض احتجاج کرنا ہے تو خود کو ہتھیاروں سے لیس کر کے کوئی نہیں آتا۔ہم نے بھی جیلیں کاٹی ہیں یہ بتائیں کہ نوازشریف صاحب نے کہا ہوکہ مجھے جیل سے نکالوورنہ ملک نہیں چلنے دوں گا۔ 

مزیدخبریں