نواز شریف سروسز ہسپتال منتقل،3رکنی میڈیکل ٹیم تشکیل ،کارکنوں کی پارٹی قائد کے حق میں نعرے بازی،سکیورٹی سخت، واک تھروگیٹ نصب،بھاری نفری تعینات

نواز شریف سروسز ہسپتال منتقل،3رکنی میڈیکل ٹیم تشکیل ،کارکنوں کی پارٹی قائد ...

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


لاہور(جنرل رپورٹر،مانیٹرنگ ڈیسک ،نیوز ایجنسیاں) کوٹ لکھپت جیل حکام نے سابق وزیراعظم نوازشریف کو سروسزہسپتال منتقل کردیا۔محکمہ داخلہ پنجاب کی جانب سے وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کو مراسلہ بھیجا گیا جس میں نواز شریف کو فوری ہسپتال منتقل کرنے کی اجازت مانگی گئی تھی جس کی وزیراعلی نے منظوری دیدی۔ جس کے بعد محکمہ داخلہ پنجاب کوٹ لکھپت جیل انتظامیہ کو سابق وزیراعظم کی سروسز ہسپتال منتقلی کے احکامات جاری کر دئیے۔جنہیں گزشتہ روزسروسز ہسپتال منتقل کردیا گیاجس کے بعد ان کا علاج معالجہ بھی شروع کردیا گیا ہے ۔تفصیلات کے مطابق سمز کے پرنسپل ڈاکٹر محمود ایاز کی سربراہی میں ڈاکٹر کامران چیمہ اور ڈاکٹر سرفراز پر مشتل میڈیکل ٹیم بنا دی گئی ہے تاہم کسی پیچیدگی کی صورت میں پی آئی سی کے ماہرین امراض قلب کی معاونت بھی حاصل کی جا سکے گی ، نواز شریف کے علاج کیلئے مختص وی آئی پی روم کے باہر ،وی آئی پی بلاک اور ہسپتال میں پولیس کی بھاری نفری کوتعینات کر دیا گیا ، وی آئی پی بلاک کے اطراف قناعتیں لگا د ی گئیں۔ سکیورٹی انتظامات کے سلسلہ میں وی آئی بلاک کے باہر واک تھرو گیٹ بھی نصب کر دئیے گئے جبکہ وی آئی پی بلاک کے اطراف عام افراد کا داخلہ ممنوعہ قرار دیدیا گیا ۔نوازشریف کے کمرے کو سب جیل ڈکلیئر کردیا جائیگاجبکہ وارڈ کے باہر جیل کاعملہ بھی تعینات کردیاجائیگا،میڈیکل ٹیم کے ڈاکٹروں کے علاوہ کوئی اور اندر نہیں جاسکے گا۔نواز شریف کو جیل سے ہسپتال منتقل کرنے کی اطلاع پر کارکنوں کی ایک بڑی تعداد کوٹ لکھپت جیل اور سروسز ہسپتال کے باہر پہنچ گی جو ’’نواز تیرے جانثار بے شمار بے شمار ، ظلم کے ضابطے ہم نہیں مانتے ‘‘کے نعرے لگاتے رہے تاہم سکیورٹی اہلکاروں نے کارکنوں کوآگے بڑھنے سے روکے رکھا ۔نواز شریف کو انتہائی سخت سکیورٹی میں وی آئی پی روم میں منتقل کیا گیا ۔سمز کے پرنسپل ڈاکٹر محمود ایاز کی سربراہی میں ڈاکٹروں کی ٹیم نے نواز شریف سے ملاقات کرکے ان کی میڈیکل ہسٹری حاصل کی جبکہ اس موقع پر کوٹ لکھپت جیل میں طبی معائنہ کرنیوالے خصوصی میڈیکل بورڈ کی رپورٹس اور سفارشات کا بھی جائزہ لیا گیا ۔محکمہ داخلہ کے مطابق نوازشریف کے ٹیسٹ سروسزہسپتال میں ہی ہوں گے اورجب تک ٹیسٹ مکمل نہیں ہوتے وہ ہسپتال میں ہی رہیں گے۔ذرائع نے پولیس کے حوالے سے بتایا کہ نواز شریف کے کمرے تک جانے والے راستے کی تین جگہ پر چیکنگ ہو گی ۔ذرائع کے مطابق ایس پی ماڈل ٹاؤن علی وسیم سکیورٹی کے انچارج ہوں گے ،ایلیٹ فورس اور سادہ لباس میں الگ الگ نفری بھی تعینات ہو گی ۔ ہسپتال میں تین شفٹوں میں اہلکار تعینات کیے جائیں گے ۔