”بیانیہ تبدیل کرنا ہوگا “: ائر مارشل (ر) شاہد لطیف نے ن لیگ کو سیاست میں زندہ رہنے کا” گر“ بتا دیا
اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن) ائر مارشل (ر) شاہد لطیف نے کہاہے کہ مسلم لیگ ن سیاست میں زندہ رہنا چاہتی ہے تو بیانیہ تبدیل کرناہوگا ۔
دنیا نیوز کے پروگرام ”اختلافی نوٹ “ میں گفتگو کرتے ہوئے شاہد لطیف نے کہا کہ اس وقت کسی فردواحد کی حکومت نہیں ہے کہ این آر او ہوجائے ، اس طرح این آر او نہیں ہوا کرتے ، فواد چودھری کو ایسی بات نہیں کرنا چاہئے کہ این آر او مانگا جارہاہے ، یہ غلط فہمیاں پھیلائی جارہی ہے اور اس لفظ کا غلط استعمال کیا جارہاہے ۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کوسوچنا چاہئے کہ یہ لفظ کیوں استعمال کیا جارہاہے اور لوگوں میں کیوں غلط فہمیاں پھیلائی جارہی ہیں؟ ان کا کہنا تھا کہ اس قوت ملک میں ایک جمہوری حکومت ہے اور ادارے آزاد ہیں ، اس لئے میں نہیں سمجھتا کہ کوئی این آر او دیا جارہاہے ۔
مریم نواز کی خاموشی کے حوالے سے سو ال پر انہوں نے کہا کہ مریم نواز کی ٹوئٹس تمام اداروں کےخلاف تھیں ، عدلیہ ، فوج سمیت کسی کوبھی نہیں چھوڑا جارہا تھا ، اس تصادم اور ٹکراﺅکے راستے سے بات نہ بنی اور مقدمات ویسے ہی چلتے رہے ، جس کے بعد پارٹی میں اندرونی طورپر کوئی فیصلہ ہوا ، یہ وہی بات ہے جو چودھری نثار پہلے دن سے ہی کہہ رہے تھے ۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کی جانب سے این آر او کی بات کس حوالے سے کی جارہی ہے؟ آرمی چیف کاان معاملا ت سے دور دور تک کوئی تعلق نہیں ہے ، پھرایسی باتیں کیوں کی جارہی ہیں؟یہ غلط فہمیاں پھیلانے والی بات ہے ۔ ان کا کہناتھا کہ مسلم لیگ ن کوعقل آئی ہے کہ اداروں کے ساتھ ٹکراﺅ سے ان کو کوئی چھوٹ نہیں مل سکتی بلکہ وہ بری طرح پھنس چکے ہیں اور اس میں مزیداضافہ ہورہاہے ، اگر ن لیگ سیاست میں زندہ رہنا چاہتی ہے تواس کو اپنا بیانیہ تبدیل کرنا ہوگا ، اب ن لیگ کے رویے میں جارحیت نظر نہیں آتی ، ان کے بیانئے میں وقت کے ساتھ نرمی آئیگی اور اداروں کے ساتھ ٹکراﺅکی پالیسی جو اپنا رکھی تھی وہ ختم ہوتی جائیگی ۔