"ڈیڑھ لاکھ تنخوا میں گزارا نہیں ہوتا" وزیراعظم کے بعد ایک اور رکن اسمبلی بھی بول پڑا

"ڈیڑھ لاکھ تنخوا میں گزارا نہیں ہوتا" وزیراعظم کے بعد ایک اور رکن اسمبلی بھی ...

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

اسلام آباد(ویب ڈیسک) سینیٹر اشوک کمار نے اراکین اسمبلی کی تنخواہوں میں اضافے کی حمایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ کرپشن ختم کرنے کے لیے اراکین کی تنخواہ میں اضافہ ضروری ہے۔بلوچستان سے تعلق رکھنے والے سینیٹر ڈاکٹر اشوک کمار نے اراکین اسمبلی کی تنخواہوں سے متعلق کہا ہے کہ اراکین کی تنخواہ ڈیڑھ لاکھ ہے، اس میں گزارا نہیں ہوتا، اسلام آباد میں رہ کر اس تنخواہ میں معاملات چلانا ممکن نہیں، وزیر اعظم نے بھی کہا تھا ان کا ڈھائی لاکھ میں گزارا نہیں ہوتا۔خیال رہے کہ اراکین اسمبلی کی تنخواہ میں اضافے سے متعلق بل سینیٹ میں پیش کیا جا رہا ہے، یہ بل سینیٹر نصیب اللہ بازئی، سجاد حسین توری، دلاور خان، ڈاکٹر اشوک کمار اور دیگر سینیٹرز کی جانب سے لایا گیا ہے۔
اشوک کمار نے اس حوالے سے کہا کہ اراکین اسمبلی کو سسٹم چلانے کے لیے ذاتی عملہ رکھنا پڑتا ہے، یہ نجی بل ہے، تمام اراکین کی مرضی سے ہی بنایا گیا ہے، ن لیگ، پی ٹی آئی، بی اے پی کے ارکان نے حمایت کا یقین دلایا ہے، 80 سے 90 فی صد سینیٹرز کی بل کو حمایت حاصل ہے۔انھوں نے کہا کہ سالانہ بزنس کلاس کے 25 ٹکٹس ملتے ہیں، جنھیں ہم اکانومی میں تبدیل کراتے ہیں، اراکین پارلیمنٹ کی گاڑیوں، پیٹرول اور دیگر مراعات کم کی جائیں، لیکن تنخواہوں میں اضافہ کیا جائے۔
بل میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ چیئرمین سینیٹ اور اسپیکر قومی اسمبلی کی تنخواہ سپریم کورٹ کے جج کی بنیادی تنخواہ کے مطابق مقرر کی جائے، اور 2 لاکھ 25 ہزار سے بڑھا کر 8 لاکھ ، 79 ہزار روپے کی جائے، جب کہ ڈپٹی چیئرمین سینیٹ اور ڈپٹی اسپیکر قومی اسمبلی کی تنخواہ اسلام آباد ہائی کورٹ کے جج کی بنیادی تنخواہ کے برابر کرتے ہوئے ایک لاکھ 85 ہزار سے بڑھا کر 8 لاکھ 29 ہزار روپے کی جائے۔ ممبران پارلیمنٹ کی تنخواہ 1 لاکھ 50 ہزار روپے سے بڑھا کر 3 لاکھ روپے مقرر کی جائے۔
خیال رہے کہ پی ٹی آئی نے اراکین اسمبلی کی تنخواہوں میں اضافے کی تجویز کو پہلے ہی مسترد کر دیا ہے، اسپیکر قومی اسمبلی کہہ چکے ہیں کہ اضافے کا مطالبہ غیر مناسب ہے۔