حکومت و اپوزیشن کو عوامی مسائل سے کوئی سروکار نہیں!
ملک میں ہرطرف حکومتی ناکام پالیسیوں کا رونا رویا جارہا ہے
ملک میں جاری الزام تراشی کی سیاست ہر گزرتے دن کے ساتھ کم ہونے کی بجائے مزید بڑھتی جا رہی ہے اور حکومت و اپوزیشن ایک دوسرے کو کرپٹ و چور ثابت کرنے کا کوئی بھی موقعہ ہاتھ سے نہیں جانے دے رہے، چاہے وہ براڈ شیٹ کے کرپشن انکشافات ہوں یا پھر سرکاری زمینوں پر ہونے والے قبضوں کی باز گشت حزب اقتدار و اختلاف ایک دوسرے پر کیچڑ اچھالنے میں مصروف عمل دکھائی دیتی ہے، مگر کسی کو بھی بڑھتے ہوئے عوامی مسائل سے کوئی سروکار نہیں،ہو بھی کیسے سکتا ہے، کیونکہ دونوں طرف ذاتی مفادات کی جنگ برپا ہے،انہیں اپنے آپ سے فرصت ملے تو یہ روز بروز کی بڑھتی ہوئی غربت،بے روزگاری اور مہنگائی کی شرح میں کمی کے بارے میں سوچیں کہ اس بڑھتی ہوئی شرح نے عوام کو کس قدر لا چار و بے بس کردیا ہے۔تبدیلی اور نئے پاکستان کا نعرہ لگا کر اقتدار کی منازل طے کرنے والی تحریک انصاف کی حکومت نے جب سے ملکی بھاگ دوڑ کا فریضہ سنبھالا تب سے آج دن تک گزشتہ اڑھائی سالوں میں کوئی دن بھی ایسا نہیں گزرا جب قوم نے سکھ کا سانس لیا ہو اوپر سے حکومتی وزراء و مشیرعوامی مسائل کے حل کی طرف توجہ دینے کی بجائے اپنی تمام تر توانائیاں اپوزیشن کو نیچا دکھانے میں صرف کرتے ہوئے سب اچھاہے کا راگ الاپ رہے ہیں، جبکہ حقیقت یہ ہے کہ ملک میں کچھ بھی اچھا نہیں جس طرف بھی نظریں دوڑائی جائیں ہر طرف حکومتی ناقص حکمت عملی و ناکام پالیسیوں کا رونا رویا جا رہا ہے، مگر اس کے باوجود حکومتی کرتا دھرتاؤں کے کانوں پر جوں تک نہیں رینگتی اوروہ کمال ڈھٹائی کا مظاہرہ کرتے ہوئے دوبارہ حکومت کے دعوے بھی کرتے ہوئے سنائی دے رہے ہیں۔
مسلم لیگ (ن)کے مرکزی رہنما و بزرگ سیاستدان مخدوم جاوید ہاشمی نے میڈیا نمائندگان سے گفتگو کرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ موجودہ حکومت کو گرانے کی ضرورت نہیں ہے یہ تو کسی بھی وقت خود ہی گر جائے گی‘ عمران خان ہر کرپٹ آدمی کے خود وکیل ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ مشرف دور میں بنائی گئی براڈ شیٹ سب کے سامنے فراڈ شیٹ بن کر آ چکی ہے، حکومتی وظیفہ پر پلنے والے شہزاد اکبر نے جھوٹ بولنے کی پی ایچ ڈی کی ہوئی ہے۔ مخدوم جاوید ہاشمی نے کہا کہ میرے اور میرے خاندان سے متعلق شہزاد اکبر نے پھر جھوٹ اور بہتان لگایا ہے میں نے اپنی زندگی میں زمین بنائی نہیں، بلکہ بیچ کر سیاست کو چلایا ہے، پھر میں یا میرے خاندان نے کس زمین پر قبضہ کیا اور اگر قبضہ کیا تو پھر وہ قبضہ کب اور کس نے واگزار کرایا ہے یہ سب جھوٹ اور غلط بیانی ہے۔ سب کے سامنے کھلا چیلنج کرتا ہوں کہ ایک انچ زمین کا قبضہ ثابت کر دیں میں سیاست چھوڑ دوں گا، ان کا کہنا تھا کہ وزیراعظم عمران خان نے اپنی والدہ کے نام پر بنائے گئے ہسپتال میں بھی فراڈ کیا، اسی پیسہ سے جواء بھی کھیلا اور پھر اسی پیسہ سے بنی گالہ کا محل بھی بنا لیا اب وہ وزیراعظم بن کر پوری قوم سے بھی دھوکہ دہی کرے گا۔
دوسری جانب وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے ملتان آمد پر براڈ شیٹ اور پی ڈی ایم تحریک کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ براڈ شیٹ معاہدہ کب ہوا، کس نے کیا؟ پی ٹی آئی اس کی ذمہ دار نہیں، جب انکوائری کمیشن بیٹھے گا تو سب کچھ بے نقاب ہو جائیگا، پی ڈی ایم حکومت کو گھر بھیجنے چلی تھی اور اب اپنی بقا ء کی جنگ لڑ رہی ہے، پی ڈی ایم کے غیر فطری اور مصنوعی اتحاد کی قلعی کھل چکی ہے، اپوزیشن کے اندر خاصی بے چینی ہے اس کا شیرازہ بہت جلد بکھرنے کو ہے، پی ڈی ایم میں جتنی جماعتیں اتنے بیانیے، ان میں کوئی یکسوئی نہیں، اپوزیشن اتحاد کا موقف تضادات سے بھرا ہوا ہے باشعور عوام نے پی ڈی ایم کے کھوکھلے نعروں اور جلسے جلوس کی احتجاجی سیاست کو یکسر مسترد کر دیا ہے اس سے ہمیں کوئی خطرہ نہیں، انہوں نے کہا کہ پارلیمنٹ میں عدم اعتماد تحریک لانے کا شوق پورا کرلیں ہم اور ہمارے حلیف تحریک عدم اعتماد کا سیاسی، جمہوری اور پارلیمانی انداز میں مقابلہ کریں گے اور انہیں شکست دیں گے۔ ملک میں موجودہ مہنگائی کی ذمہ دار مسلم لیگ (ن)کی سابقہ حکومت ہے جس نے معیشت کے لئے بارودی سرنگیں بچھا رکھی تھیں، جن کو پی ٹی آئی حکومت صاف کررہی ہے اور اب معیشت بہتری کی جانب گامزن ہو چکی ہے۔عوام کو اگلے چند ماہ میں مہنگائی سے کچھ چھٹکارہ ملے گا۔ شاہ محمود قریشی نے عمر شیخ کو امریکہ کے حوالے کرنے کی خبریں بے بنیاد قرار دیتے ہوئے کہا گزشتہ روز امریکا کے وزیر خارجہ انٹونی بلنکن سے ٹیلی فونک گفتگو ہوئی، امریکی وزیر خارجہ کو ایک عدالتی فیصلے پر تشویش تھی، جس پر انہیں اعتماد میں لیا اور بتایا پاکستان میں عدلیہ آزاد ہے، عدالتیں آئین و قانون کے مطابق فیصلے کر رہی ہیں۔ امریکہ کی جانب سے کہا گیا تھا سپریم کورٹ کا جو فیصلہ آیا ہے اس پر نظر ثانی کی جائے۔
صدر پاکستان پیپلز پارٹی جنوبی پنجاب و سابق گورنر مخدوم احمد محمود نے ڈویژنل جنرل باڈی اجلاس سے گفتگو میں کہا کہ حکومتی ٹائی ٹینک ڈوبنے والا ہے، جس کی جگہ پیپلز پارٹی لے سکتی ہے، کیونکہ عوام سمجھ چکے ہیں کہ صرف پیپلز پارٹی ان کی خیر خواہ ہے اور اس کی حکومت میں ہی ہمارے مسائل حل ہوسکتے ہیں۔مخدوم احمد محمود کا کہنا تھا کہ حکومت بغیر کسی ڈائریکشن کے چل رہی ہے۔ہمارا گروتھ ریٹ آج بھی منفی میں جا رہا ہے حکومتی پالیسیوں کی وجہ سے چینی، گندم، خوردنی تیل اور کپاس امپورٹ ہو رہی ہے جس کے نتیجے میں مہنگائی،بیروزگاری و مایوسی بڑھ رہی ہے اور اس مایوسی کے بادلوں کو پیپلز پارٹی کی حکومت ختم کرسکتی ہے۔ بلاول بھٹو زرداری امید کی کرن ہے جب سے وہ اسمبلی میں آئے ہیں اور جو کردار ادا کیا ہے اس سے عوام میں امید پیدا ہوئی ہے ہم بلاول کی قیادت میں جنوبی پنجاب کو دوبارہ پی پی کا گڑھ بنائیں گے اور آج کا اجلاس جنوبی پنجاب کی سیاست میں ایک سنگ میل ثابت ہو گا۔