ٹریفک حادثے میں 4افراد کی ہلاکت، کشمالہ طارق کا بیٹا نامزد، عبوری ضمانت منظور

ٹریفک حادثے میں 4افراد کی ہلاکت، کشمالہ طارق کا بیٹا نامزد، عبوری ضمانت ...

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


      اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) وفاقی محتسب برائے انسداد جنسی ہراسانی کشمالہ طارق کے بیٹے اذلان کی گرفتاری کیلئے پولیس کی ٹیمیں تشکیل دیدی ہیں، جنہوں نے تین مقامات پر چھاپے مارے مگر گرفتاری عمل میں نہ آ سکی۔پولیس کی جانب سے چھاپے کشمالہ طارق کی دو رہائشگاہوں اور ہسپتال میں مارے گئے۔ادھر اسلام آباد ٹول پلازہ سے نکلنے والی فوٹیج حاصل کر لی گئی ہے۔ سی سی ٹی وی فوٹیج سے گاڑی چلانے والے ڈرائیور کا تعین کیا جائے گا۔تفصیل کے مطابق گزشتہ رات اسلام آباد کے سری نگر ہائی وے پر تیز رفتار گاڑی کی ٹکر سے 4 نوجوان جاں بحق اور 2 زخمی ہو گئے تھے، گاڑی میں کشمالہ طارق کا شوہر اور بیٹا سوار تھے۔ پولیس نے حادثے کا مقدمہ درج کرلیا جس میں سابق ایم این اے کے بیٹے کو نامزد کیا گیا ہے۔مرنے والے افراد کی شناخت انیس، حیدر، فیصل اور فاروق کے نام سے کی گئی، حادثے میں 2 افراد زخمی بھی ہوئے جنہیں پمز منتقل کر دیا گیا۔ واقعے کے بعد کشمالہ طارق کا شوہر بیٹے اور ذاتی محافظوں کے ساتھ موقع سے فرار ہوگیا۔ جائے حادثہ پر موجود لوگوں نے ڈرائیور کو پکڑ کر پولیس کے حوالے کر دیا۔عینی شاہدین نے کہا ہے کہ حادثہ کشمالہ طارق کے شوہر کی گاڑی کے سگنل توڑنے کے باعث پیش آیا۔ پولیس کے مطابق جاں بحق تین افراد کا تعلق مانسہرہ سے ہے، جن کے ورثا سے رابطے کی کوششیں کی جا رہی ہیں۔جی الیون میں ٹریفک حادثے کا مقدمہ واقعہ میں زخمی والے شہری کی مدعیت میں درج کیا گیا۔ ایف آئی آر کے متن میں کہا گیا کہ حادثے میں 4 دوست جاں بحق ہوگئے، جاں بحق نوجوان مانسہرہ سے اے این ایف کا ٹیسٹ دینے آئے تھے، سفید رنگ کی جیپ نے ٹکر ماری، جیپ کی ٹکر سے گاڑی میں سوار 4 نوجوان جاں بحق اور موٹر سائیکل سوار زخمی ہوئے۔ جبکہ عدالت نے مقدمے میں نامزد کشمالہ طارق کے بیٹے اذلان کی فوری عبوری ضمانت کروالی ہے۔ایڈیشنل سیشن جج محمد سہیل نے کشمالہ طارق کے بیٹیااذلان کی عبوری ضمانت منظور کی اورپولیس کو ملزم اذلان کی گرفتاری سے روک دیا، اذلان خان کی16 فروری تک عبوری ضمانت 50 ہزار روپے کے مچلکوں کے عوض منظور کی گئی ہے۔دوسری جانب کشمالہ طارق نے گزشتہ رات پیش آنے والے حادثہ پر ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ خاوند اور بیٹے پر لگنے والے الزامات بے بنیاد ہیں۔ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کشمالہ طارق نے کہاکہ قانون اپنا راستہ ضرور بنائے لیکن میڈیا ہم پر بے جا الزامات نہ لگائے، ہمارا کوئی قافلہ نہیں تھا، صرف دو گاڑیاں تھیں۔ ہم نے گزشتہ رات ساڈھے دس بجے کے قریب ٹول پلازہ کراس کیا۔ دو گاڑیوں میں ہم لاہور سے آ رہے تھے ایک میں میرا خاوند اور میں جبکہ دوسری میں میرا بیٹا اور پولیس گارڈ تھا۔ ہم عمومی طور پر سفر میں سو جاتے ہیں میرے خاوند کی طبیعت بھی ٹھیک نہیں تھی۔ جب زور سے جھٹکا لگا تو ہم آگے والی سیٹوں پر گر پڑے۔ حادثے میں چار قیمتی جانیں چلی گئیں، میں نے ان کیلئے بہت دعائیں کیں۔ ہم بہت عجیب صورتحال کا سامنا کر رہے ہیں، ہم بھی اللہ کو پیارے ہو سکتے تھے۔حادثہ کوئی پلان کرکے نہیں کرتا، بڑی تکلیف دہ بات ہے۔ انہوں نے کہا کہ میڈیا ہمارا ٹرائل کر رہا ہے۔ میری وزیراعظم سے التجا ہے کہ وہ ایف ڈبلیو او سے فوٹیج لیں دیکھیں، جوسچ ہے اس پر ضرور ایکشن لیں۔ 
کشمالہ حادثہ

مزید :

صفحہ اول -