ایک قتل‘ مختلف حادثات میں 3 افراد جاں بحق‘ بچی کی لاش برآمد
ملتان‘ رحیم یار خان‘ مظفر گڑھ‘ ہارون آباد‘ محسن وال (وقائع نگار‘ (بقیہ نمبر27صفحہ 6پر)
بیورو رپورٹ‘ نامہ نگار) رحیم یار خان میں لین دین تنازعہ پر وسیم نے امیر بخش کو موت کے گھاٹ اتار دیا‘ شجاع آباد کے علاقے میں تیز رفتار کار ٹکر سے ایک شخص جاں بحق ہوگیا جبکہ 15 سالہ بچی زخمی ہوگئی۔ معلوم ہوا ہے کہ شجاع آباد کے علاقے پیر مبارک کے قریب 50 سالہ عبد المجید اور 15 سالہ ارم جا رہے تھے۔اسی اثنا میں پیچھے سے آنے والی تیز رفتار کار نے زور دار ٹکر ماری۔جس کے نتیجے میں عبد المجید کی موقع پر ہی دم توڑ گیا جبکہ ارم زخمی ہوگئی۔جسکو زخمی حالت میں قصبہ مڑل ہسپتال منتقل کردیا گیا۔جہاں اسکو طبی سہولیات دی جارہی ہے۔جبکہ نامعلوم کار ڈرائیور موقع سے فرار ہوگیا۔پولیس نے کار اپنی تحویل میں لیکر قانونی کارروائی شروع کردی ہے۔ تھانہ گلگشت کے علاقے میں نومولود بچی کی نعش برآمد ہوئی ہے، پولیس نے نعش قبضے میں لیکر کارروائی شروع کردی ہے۔ گزشتہ روز چاہ بمبے والہ ڈی بلاک کے قریب خالی پلاٹ میں کوڑے کے ڈھیڑ سے چھے سے سات ماہ عمر کی نومولود بچی کی نعش پائی گئی جس کی اطلاع متعلقہ پولیس کو دی گئی،اطلاع پاکر پولیس نے موقع پر پہنچ کر نومولود بچی کی نعش اپنے قبضے میں لیکر ریسکیو1122کی مدد سے نشتر ہسپتال منتقل کرنے کے بعد اصل حقائق منظر عام پر لانے کے لئے کارروائی شروع کردی ہے۔ کوٹ سمابہ چک نمبر 73 پی کا رہائشی محمد کاشف خانیوال روڈ ایکسیڈنٹ میں جاں بحق ہوگیا‘ کوٹ سمابہ چک نمبر 73 پی کے رہائشی محمد عدنان بلوچاں ڈرائیور کے بیٹے محمد کاشف خان جو گزشتہ دنوں سیروتفریح کے لئے مری گئے اور واپسی خانیوال کے نزدیک کار بے قابو ہو کر ٹرالر کو جا لگی جس کے نتیجہ میں باقی دوستوں کو ہلکی چوٹیں آئیں محمدکاشف خان زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے جاں بحق ہوگیا۔ اطلاع ملنے پر پورے علاقے میں کہرام مچ گیا ماں باپ کو غشی کے دورے پڑنے لگے۔جاں بحق ہونیوالے نوجوان کی نماز جنازہ بہشتی شریف کوٹ سمابہ میں ادا کرنے کے بعد ہزاروں افراد کی موجودگی میں آہوں اور سسکیوں کے ساتھ ان کے آبائی قبرستان میں تدفین کر دی گئی۔ نماز جنازہ صاحبزادہ سید سعید احمد شاہ بخاری نے پڑھائی۔ یاد رہے محمد عدنان عرف بلوچاں ڈرائیور کے بڑے بیٹے محمد آصف بھی دو سال پہلے اسی طرح کار ایکسیڈنٹ میں فوت ہوگئے تھے دو سال کے بعد چھوٹا بیٹا بھی روڈ ایکسیڈنٹ سے خالق حقیقی جا ملا۔ نوجوان نے خود کو گولی مار کر موت کو گلے لگا لیا، مظفرگڑھ کے نواحی علاقہ چوک سرور شہید میں 18 سالہ نوجوان ساجد ولد عبدالزاق نے علی عباس کے ڈیرہ پر 30 بور پسٹل سے اپنی کنپٹی پر فائر کرکے خود کشی کر لی،ساجد،علی عباس کے ڈیرہ پر اس کے زاتی سیکیورٹی گارڈ کے طور پر ملازمت کرتا تھا خودکشی کی کوئی وجہ تاحال سامنے نہ آ سکی ہے،قتل یا خودکشی پولیس دونوں زاویوں سے مصروف تفتیش ہے۔ ہارون آباد بہاولنگر روڈ پر نواحی علاقہ کھاٹاں پکا موڑ کے قریب رکشہ ڈرائیو ر رکشے کا ٹائر تبدیل کررہا تھا کہ اچانک ایک تیز رفتار کار نے رکشہ کو ٹکر ماردی، جس کے نتیجے میں رکشہ ڈرائیو ر سمیت تین افراد شدید زخمی ہوگئے، اطلاع پر ریسکیو 1122کی ٹیم موقع پر پہنچ گئی، طبی امداد دینے کے بعد زخمیوں کو فوری طور پر ہسپتال منتقل کردیا جہاں پر ایک زخمی کی حالت تشویشناک بتائی جاتی ہے،پولیس مصروف تفتیش ہے۔ جی ٹی روڈ پر موٹر سائیکل اور موٹر سائیکل رکشہ میں ٹکر تین طالبات زخمی ایک طالبہ کی ٹانگ ٹوٹ گئی جی ٹی روڈ پر بس سٹینڈ کے قریب تیز رفتار موٹر سائیکل سوار کم سن لڑکے نے غلط یوٹرن لیتے ہوئے موٹر سائیکل رکشہ کو ٹکر ماردی جس کے نتیجے میں رکشہ بے قابو ہوکر الٹ گیا رکشہ میں سوار سکول وکالج کی تین طالبات زخمی ہوگئیں ایک طالبہ سدرہ سکنہ133سولہ کی ٹانگ ٹوٹ گئی زخمیوں کو ریسکیو1122نے فوری طور پر تحصیل ہسپتال میاں چنوں منتقل کیا جبکہ موٹر سائیکل سوار موقعہ سے فرار ہوگیا۔ پولیس تھانہ بستی ملوک نے 15سالہ لڑکی کو قتل کرکے نعش نہر پینھک کر فرار ہونے والے نامعلوم ملزمان کے خلاف مقدمہ درج کرلیاہے تاحال پولیس اس اندھے قتل کا سراغ لگانے میں کامیاب نہ ہو سکی ہے۔تفصیل کے مطابق بستی ملوک پولیس کو سلامت علی انسپکٹر نے استغاثہ پیش کرتے ہوئے موقف اختیار کیا کہ گزشتہ روز 15کی اطلاع پاکر فیض پور مبارک پہنچا جہاں اہل علاقہ کا کافی رش لگا ہواتھا جنکی مدد سے نہر میں تہرتی ہوئی نعش کو نکالا جو نامعلوم لڑکی کی تھی جس کے جسم پر تشدد کے نشانات پائے گئے جس کی شناخت نہ ہوسکی،نامعلوم لڑکی کو نامعلوم ملزمان نے قتل کرکے نعش نہر میں پینھک کر فرار ہوگئے،پولیس نے نامعلوم ملزمان کے خلاف مقدمہ درج کرکے کارروائی شروعکردی ہے۔
حادثے